بامبے ہائی کورٹ نے وسئی مغرب میں ۲؍ ہاؤسنگ سوسائٹیوں کی خستہ حال خطرناک عمارتوں کو منہدم کرنے کا حکم دیا ہے۔
EPAPER
Updated: September 02, 2025, 10:46 PM IST | Mumbai
بامبے ہائی کورٹ نے وسئی مغرب میں ۲؍ ہاؤسنگ سوسائٹیوں کی خستہ حال خطرناک عمارتوں کو منہدم کرنے کا حکم دیا ہے۔
بامبے ہائی کورٹ نے وسئی مغرب میں ۲؍ ہاؤسنگ سوسائٹیوں کی خستہ حال خطرناک عمارتوں کو منہدم کرنے کا حکم دیا ہے۔
جسٹس جی ایس کلکرنی اور منجوشا دیشپانڈے کی ڈویژن بنچ نے واضح کیا کہ ایک بار عمارت کو غیر محفوظ قرار دے دیئے جانے کے بعد مکین شہری انتظامیہ کو اسے منہدم کرنے میں رکاوٹ نہیں ڈال سکتے اور نہ ہی کم ممبران بھاری اکثریت کے ذریعے ری ڈیولپمنٹ کے فیصلوں میں تاخیر کرا سکتے ہیں۔عدالت کا یہ فیصلہ اہمیت کا حامل ہے کیونکہ ۲۷؍اگست کو وسئی ہی میں ایک غیر قانونی ۴؍ منزلہ ر عمارت کا ایک حصہ منہدم ہوجانے سے۱۷؍ افراد کی موت ہوچکی ہے۔
دیپانجلی کوآپریٹیو ہاؤسنگ سوسائٹی کی عمارت نمبرایچ-ایک اورایچ -۲؍ اور پشپانجلی کوآپریٹیو ہاؤسنگ سوسائٹی کی عمارت نمبرایچ - ۳؍ اور ایچ-۴؍ وسئی مغرب میں امباڈی روڈ پر دیوان اینڈ سنز ہاؤسنگ انکلیو میں واقع ہےجس کا کیس ہائی کورٹ میں زیرسماعت ہے۔رواں سال۲۸؍فروری کو وسئی ویرار سٹی میونسپل کارپوریشن(وی وی سی ایم سی) نے ان عمارتوں کوانتہائی خطرناک (سی ون کیٹگری قرار دیاتھا یعنی یہ رہائش کیلئے بہت خطرناک تھیں اور انہیں فوری طور پر مسمار کرنے کی ضرورت تھی۔
ہندوستان ٹائمز کی خبر کے مطابق اگرچہ متضاد اسٹرکچرل آڈٹ رپورٹس نے ابتدائی طور پر پریشانی پیدا کی لیکن یہ معاملہ شہری انتظامیہ کی ٹیکنیکل ایڈوائزری کمیٹی (ٹی اے سی) کو بھیجا گیا جس نے مناسب غور و خوض کے بعد امسال۲۷؍ جون کو تصدیق کی کہ عمارتیں غیر محفوظ تھیں۔ اس رپورٹ پر عمل کرتے ہوئےوی وی سی ایم سی نے یکم جولائی کو نوٹس دیتے ہوئے مکینوں سے کہا کہ وہ اپنے گھر خالی کر دیں تاکہ انہدام کی کارروائی آگے بڑھ سکے۔
ہائی کورٹ نے نوٹ کیا کہ دیگر معاملات میں اپنے پہلے کے فیصلوں کے مطابق شہری انتظامیہ کی قانونی ذمہ داری ہے کہ وہ ایک بار جب ڈھانچے کومکینوںکیلئے خطرناک پائے تو فوری کارروائی کریں اور یہ کہ اس ہدایت پرعمل کرنے میں ناکام رہنے والے فسراس کیلئے خود جوابدہ ہو سکتے ہیں۔