Inquilab Logo

’’ تلاٹھی امتحان میں ہونے والی بد نظمی کی جانچ ایس آئی ٹی سے کروائی جائے ‘‘

Updated: August 24, 2023, 9:57 AM IST | Mumbai

جینت پاٹل کا اجیت پوار اور دیویندر فرنویس کو خط، نئی بھرتیوں کیلئے اسٹاف سلیکشن کمیشن کے طرز پر نیا نظام قائم کرنے کی تجویز

NCP leader Jayant Patil
این سی پی لیڈر جینت پاٹل

تلاٹھی امتحان میں ہونے والی بد نظمی کی نشاندہی کرتے ہوئےاین سی پی کے ریاستی صدر جینت پاٹل  نےوزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ کو خط لکھا ہے اور مطالبہ کیاہےکہ تلاٹھی  امتحان میں ہونے والی بدنظمی کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم ( ایس آئی ٹی) کے ذریعےجانچ کروائی جائے اور اس طرح کے امتحانات  کیلئے ’سلیکشن کمیشن ‘ کی طرز پر آزادانہ طور پر نظم قائم کیا جائے۔ 
بدنظمی سے غریب طلبہ کو پریشانی
 حکومت کے محکمہ ریونیو کے تحت تلاٹھی (گروپ۔سی)کیڈر میں کل۴؍ ہزار ۶۴۴؍  اسامیوں پر براہ راست بھرتی کے لئے  امتحانات منعقد کئے جا رہے ہیں، لیکن آئے دن امیدواروں کو ان امتحانات میں مشکلات کا سامنا کرنا  پڑ رہا ہے  اس سنگین معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے جینت پاٹل نے  اپنے خط میں کہا ہےکہ ’’چونکہ تقریباً۴؍ سال بعد تلاٹھی کی خالی اسامیوں کیلئے امتحان ہو رہا ہے، اسلئے ۱۰؍ لاکھ سے زیادہ امیدواروں نے اس امتحان کیلئے  درخواستیں دی ہیں لیکن کئی اضلاع میں امتحانی مراکز میں سرور بند ہونے کی وجہ سے دور دراز سےآنےوالے طلبہ کو  مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ نیز امتحان کے پہلے ہی دن پرچہ لیک ہونےپر پوری ریاست میں بحث جاری ہے۔ پولیس نے ناسک  میں کچھ امیدواروں کو بدتمیزی کے الزام میں گرفتار کیا ہے  ۔ اسی دوران امتحانی مراکز میں بدعنوانی کی شکایتیں بھی سامنے آرہی ہیں۔ سمجھا جاتا ہے کہ سوالیہ پرچوں کی تصویریں ناگپور کے امتحانی مرکز سے بھیجی گئی تھیں۔ 
ماضی میں بھی اسی طرح معاملات ہوئے
  جینت پاٹل نےکہا ہے کہ ماضی میں محکمہ جنگلات کی  بھرتیوں میں بھی ایسی ہی صورتحال پیش آئی تھی۔مہاڈا کی بھرتی میں گڑبڑی کے الزام  میں ۶۰؍ افراد کے خلاف  مقدمات درج کئے  گئے ہیں، اس طرح کے متواتر واقعات ان بچوں کی نفسیات کو بری طرح متاثر کر رہے ہیں جو ایمانداری سے تعلیم حاصل کر رہے ہیں ۔ جینت پاٹل نے تجویز دی ہے کہ حکومت کو اس سلسلے میں سنجیدگی سے توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ان تمام معاملات کی تحقیقات ایس آئی ٹیکے ذریعے کروائی جائے اور خاطیوںکے خلاف سخت کارروائی کی جائے ۔نیز اس قسم کا واقعہ دوبارہ نہیں نہ ہو اس کیلئے مرکزی حکومت کے اسٹاف سلیکشن کمیشن کی طرز پر ایک الگ کمیشن کے قیام پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہئے یا گروپ `’سی‘ اور گروپ ’ڈی‘ کی اسامیوں کی بھرتی کے لئے الگ محکمہ قائم کرنا چاہئے۔ مہاراشٹر پبلک سروس کمیشن بنائے۔

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK