Inquilab Logo

ہڑتال ختم مگر سبزی ترکاریوں کے دام اب بھی آسمان پر!

Updated: January 04, 2024, 9:32 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

پریشان حال شہریوں میں حکومت کے تئیں برہمی۔ اے پی ایم سی مارکیٹ میں دوسرے دن بھی ۱۰۰؍ سے زائدگاڑیاں کم آنے سے قلت پیدا ہوئی۔ سنیچر سے حالات معمول پرآنے کی امید

Despite the end of the truck strike, consumers still have to buy vegetables at high prices. (File Photo)
ٹرکوں کی ہڑتال ختم ہونے کے باوجودصارفین کواب بھی سبزیاں مہنگے دام میں خریدنی پڑرہی ہیں۔(فائل فوٹو)

حکومت کی یقین دہانی کے بعد ٹرک ڈرائیوروں نے اپنی ہڑتال واپس لے لی ہے لیکن اب بھی سبزی ترکاریوں کے دام آسمان پر ہیں۔ اندازہ ہے کہ مزید ۲؍ دن تک مہنگے داموں سے ممبئی واسیوں کو نجات نہیںملنے والی ہے ۔ اس کا سبب یہ ہے کہ ہڑتال کے باعث دیگر ریاستوں سے آنے والی سبزی ترکاری کی ۱۰۰؍ سے زائد گاڑیاں دوسرے دن بھی ممبئی نہیں آسکی تھیں۔اس کی وجہ سے قلت پیدا ہوگئی ہے۔ نتیجہ یہ ہے کہ بعض سبزی کے دام میں۲۰؍ روپے فی کلو توکچھ میںہڑتال سے پہلے کے مقابلے تین گنا اضافہ ہوگیا ہے۔دو دن کے بعد جب حسب ِ معمول سبزی ترکاری کی سپلائی شروع ہوجائے گی تو یہ صورتحال ختم ہوجائے گی اور بڑھی ہوئی قیمت بھی معمول پرآجائے گی۔
 گاہکوں کی زبانی 
 عبداللہ خان نے بتایاکہ ’’ حکومت کچھ نہ کچھ تماشا کرتی رہتی ہے اوراس کا خمیازہ عام آدمی کوبھگتنا پڑتا ہے۔ دو دنوں کی ہڑتال کی وجہ سے کم ازکم ایک ہفتے کا نظام بگڑ گیا ہے۔کوئی سبزی   ایسی نہیںہے جس کے دام میںاضافہ نہ ہوا ہولیکن حکومت کواس کی کوئی پروا نہیںہے کیونکہ مرتا تو عام آدمی ہے ۔‘‘ نام دیوسُتار نےبتایاکہ’’ مارکیٹ میںجانے کےبعد یہ اندازہ ہوا کہ قیمت میںکس قد راضافہ ہوگیا ہے۔مالونی سبزی مارکیٹ میں منگل کی شب میںتو یہ حال تھا کہ لوگ ٹوٹ پڑ ے تھے اوراچھی خراب ساری سبزی ترکاری ختم ہوگئی تھی  چونکہ لوگوں کویہ اندازہ نہیںتھا کہ ہڑتال کب ختم ہوگی ۔ ‘‘ عبدالرحمٰن صدیقی نے بتایاکہ ’’ کوئی ایسی ترکاری نہیںہے جس کے مہنگا ہونے کے سبب عام آدمی کی جیب پربوجھ نہ پڑا ہو۔اندازہ کیجئے کہ اگر ہڑتال لمبی ہوجاتی توعام آدمی کوکس طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ۔ حکومت تو دعویٰ  کرتی ہے کہ قلت نہیںہوگی تمام چیزیں مہیا کرائی جائیںگی لیکن یہ محض دعویٰ ہوتا ہے ،ہرحال میں پریشانی عام آدمی جھیلتا ہے ۔‘‘ 
مٹر کوچھوڑیئے بقیہ ہرسبزی ایک دام ۸۰؍ روپے کلو 
 دنیش یادونام کے سبزی فروش سے ترکاری کے دام پوچھنے پرانہوں نے کہاکہ ’’سوائے مٹر کے ہر سبزی ایک دام ۸۰؍ روپے کلو ہے۔ اس پر اُن سے یہ سوال کرنے پرکہ مذاق کررہے ہو یا دام بتارہے ہو ؟تو انہوںنے کہا کہ مذاق نہیںکررہا ہوں دام بتارہا ہوں ۔ شملہ مرچ لیجئے ،بھنڈی لیجئے ، بیگن لیجئے، گوبھی لیجئے ، سب کے دام ایک ہیں ، ۸۰؍روپے کلو ۔‘‘
  ان سے یہ پوچھنے پرکہ آج مٹر آپکے پاس نہیںہے توکہاکہ’’ مٹرہم کوخود ۱۱۰؍ روپے کلو مل رہا تھا  توبتائیے کہ ہم گاہک کوکیا بھاؤ بیچتے ، اسلئے نہ لانے میںہی ہم نے بھلائی سمجھی۔  جب دو چار دن کے بعد دام گھٹےگا تب لائیں گے ۔‘‘ 
 ایک دوسرے سبزی فروش عبدالرب خان نےکہاکہ ’’ جب سبزی ہم کومہنگی مل رہی ہے تو فروخت بھی مہنگے دام ہی ہوگی۔ ہم پر تواور بوجھ پڑتا ہے کیونکہ ہم لوگ تھوڑا مال لیتے ہیںاور تھوڑا تھوڑا بیچتے ہیں۔ ہڑتال ختم ہوگئی ہے مگر دام میں اس لئے کمی نہیںآئی ہے کیونکہ ابھی تک زیادہ مال نہیں آیا ہے ۔ دوچار دن کے بعد جب مال پہلے کی طرح آنے لگے گا تو دام خود بخود کم ہوجائے گا اور کسی گاہک سے دام کے حوالے سے تکرار کرنے یا الجھنے کی نوبت بھی نہیںآئےگی۔ ‘‘
دوسرے دن بھی ۱۰۰؍گاڑیاںکم آئیں
 اے پی ایم سی مارکیٹ کے ڈائریکٹر شنگاڈےنے انقلاب کوبتایاکہ ’’ ہڑتال ختم ہوگئی ہے لیکن سبزی ترکاری والی دیگر ریاستوں کی گاڑیاں نہیںآئیں اسلئے قلت پیدا ہوگئی اوراس کا اثر دام پر پڑا ہے۔ سنیچر سے امید ہےکہ معمول کے مطابق گجرات، راجستھان، مدھیہ پردیش اور دہلی وغیرہ سے گاڑیاں آئیں گی تووافر مقدار میں سبزی ترکاری کاذخیرہ ہوگا اوردام بھی کنٹرو ل میں رہیں گے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہاکہ ’’ مہاراشٹر بھر سے سبزی ترکاری کی گاڑیاں آتی رہیں لیکن دوسری ریاستوں سے آنے والی گاڑیاںرک گئیں جس سے ڈیمانڈ اورسپلائی کا فرق ہوگیا اورقیمتوں میںاچھال آگیا۔ ‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK