Inquilab Logo

نواب ملک کے خلاف ہتک عزت معاملے میں جرح مکمل، عدالت کا فیصلہ محفوظ

Updated: November 13, 2021, 10:35 AM IST | Nadeem asran | Mumbai

سمیر وانکھیڈے کے والد کی جانب سے ذات کا سرٹیفکیٹ اور دیگر شواہد پیش کئے گئے، تو نواب ملک نے این سی بی افسر کا برتھ سرٹیفکیٹ عدالت کو دکھایا

Minister of State Nawab Malik who has leveled several serious allegations against Sameer Wankhede (file photo)
ریاستی وزیر نواب ملک جنہوں نے سمیر وانکھیڈے پر کئی سنگین الزام لگائے ہیں(فائل فوٹو)

 : نارکوٹکس کنٹرول بیورو کے افسر سمیر وانکھیڈے کے والد کی جانب سے ریاستی وزیر  نواب ملک  کے خلاف  داخل کردہ سوا کروڑ کے ہتک عزت کے سوٹ پر بامبے ہائی کورٹ میں جاری شنوائی کے دوران ایک طرف آفیسر کے والد کے وکیل نے ذات سے متعلق شواہد پیش کئے ۔ وہیں دوسری طرف وزیر نواب ملک نے بی ایم سی کے وارڈ آفس سے تصدیق شدہ برتھ سرٹیفکیٹ  اور دیگر  دستاویزات پیش کرکے اپنے اعتراض کو صحیح قرار دیا ۔ بعد ازیں کورٹ نے فریقین کی جرح مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا ہے ۔
  آفیسر سمیر کے والددنیاندیو وانکھیڈے کی جانب سے جرح کرتے ہوئے وکیل ارشد شیخ نے ذات سے متعلق دستاویز کی تفصیل پیش کی اور کہا کہ ’’  میرے موکل ’مہار ‘ سماج سے تعلق رکھتے ہیں اور اس سلسلہ میں ان کے نام پیدائش و اسکول سرٹیفکیٹ جیسے دستاویزی ثبوت سے ان کے مہار ہونے کی تصدیق ہوتی ہے ۔‘‘وکیل نے کہا کہ’’ جہاں تک میرے موکل کے ذریعہ سو اکروڑ ہتک عزت کا دعویٰ کرنے اور سوٹ فائل کرنے کی بات ہے ، تو وہ سمیر وانکھیڈے کے والد ہیں اور وزیر نہ صرف ان کے بیٹے بلکہ ان کی اور ان کے اہل خانہ کی بھی تضحیک کررہے ہیں اور ان کی ذاتیات پر حملہ کرتے ہوئے انہیں بد نام کررہے ہیں اور ساتھ ہی انہیں جعلساز بتانے کی کوشش کررہے ہیں ۔
 وکیل نے یہ بھی کہا کہ در اصل وزیر نواب ملک میرے موکل کے بیٹے اور ان کے اہل خانہ کو اس لئے نشانہ بنا رہے ہیں کہ سمیر وانکھیڈے نے ان کے داماد سمیر خان کو منشیات کے کاروبار میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا تھا ۔ وہیں اس ضمن میں نواب ملک نے اپنے داخل کردہ اضافی حلف نامہ میں سمیر وانکھیڈے کی ذات سے متعلق بی ایم سی کے تصدیق شدہ سرٹیفکیٹ کا دستاویزی ثبوت دیتے ہوئے اپنے اعتراض کو صحیح قرار دیا ہے ۔ کورٹ نے فریقین کی جرح مکمل ہونے کے بعد اپنا  فیصلہ محفوظ کر لیا ہے ۔  یاد رہے نواب ملک نے وانکھیڈے پر جعلسازی کا الزام لگایا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK