• Mon, 03 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

انوملک کی موسیقی سے سجےکئی گیت آج بھی مقبول ہیں

Updated: November 03, 2025, 12:30 PM IST | Agency | Mumbai

انو ملک مشہورموسیقار اور گلوکار ہیں۔ انہوں نے ہندی سنیما کو کئی بہترین اور سپر ہٹ گانےدیے۔بڑی اسکرین پر دھوم مچانے کے بعد انہوں نے چھوٹی اسکرین پر بھی اپنی الگ پہچان بنائی۔

Anu Malik`s style is quirky. Photo: INN
انوملک کا انداز نرالا ہے۔ تصویر: آئی این این
انو ملک مشہورموسیقار اور گلوکار ہیں۔ انہوں نے ہندی سنیما کو کئی بہترین اور سپر ہٹ گانےدیے۔بڑی اسکرین پر دھوم مچانے کے بعد انہوں نے چھوٹی اسکرین پر بھی اپنی الگ پہچان بنائی۔ انہوں نے گانے پر مبنی کئی ریئلٹی شوز کو جج کیا، جن میں انڈین آئیڈل، انٹرٹینمنٹ کے لیے کچھ بھی کرے گا، اور ایشین آئیڈل شامل ہیں۔ اپنی دلفریب موسیقی سےشائقین کو مسحور کرنے والے موسیقارانوملک نے تقریباً۳؍دہائیوں سے  ناظرین کو اپنا دیوانہ  بنا رکھا  ہے۔انور ملک عرف انو ملک کی پیدائش۲؍ نومبر ۱۹۶۰ءکو ہوئی تھی ان کے والد سردار ملک فلم انڈسٹری کے مشہور موسیقار تھے۔ بچپن سےہی  انو کا رجحان موسیقی کی جانب رہا۔ ان کےوالد نے موسیقی کی جانب بڑھتے رجحان کو دیکھ کر ان کی حوصلہ افزائی کی۔ 
انوملک نے موسیقی کی ابتدائی تعلیم  پنڈت رام پرساد شرماسے حاصل کی۔بطور موسیقار  انہوں نے اپنےکریئرکاآغاز ۱۹۷۷ء میںفلم ’ہنٹروالی‘سےکیا لیکن فلم باکس آفس پر بری طرح ناکام رہی۔ سردار ملک کا بیٹا ہونے کے باوجود انہیں فلم انڈسٹری  میں کام تلاش کرنے کے لئے کافی  جدوجہد کرنی پڑی۔ ۱۹۸۱ءمیں انو ملک کو ہدایت کار ہرمیش ملہوترا کی فلم ’پونم‘  میں موسیقی دینے کا موقع ملا۔ پونم ڈھول اور راج ببر کی اہم کردار والی یہ فلم بری طرح فلاپ رہی  اوروہ اپنی شناخت بنانے میں ناکام رہے۔اس دوران انہوں نےآپس کی بات، ایک جان ہیں ہم، منگل پانڈے، آسمان، رام تیرے دیش  میں جیسی فلموں میں موسیقی دی لیکن یہ سبھی فلمیں باکس آفس پر فلاپ رہیں۔  انو ملک کو۱۹۸۵ءمیں فلم’مرد‘میںموسیقی دینے کاموقع ملا۔ منموہن دیسائی کے بینرتلےبنی اس فلم میں سپر اسٹار امیتابھ بچن اور امرتا سنگھ نے اہم کردار  ادا کئے تھے۔ اس فلم میں انو ملک کی موسیقی سے سجے نغمے ’’میں مرد تانگے والا میں ہوں مرد تانگے والا، سن روبیاتم سے پیار ہوگیا، او ماں شیروں والی‘‘سامعین کےدرمیان بہت مقبول رہے۔فلم اور نغموں کی کامیابی کےبعد انو ملک فلم انڈسٹری میں ایک موسیقار کے طور پر شناخت بنانے میں  کامیاب ہوگئے۔ 
۱۹۸۸ءان کے لئے  اہم ثابت ہوا۔ اس سال ان کی ’گنگا جمنا سرسوتی‘ اور’جیتے ہیں شان سے‘جیسی فلمیں ریلیز ہوئیں جن کی  موسیقی سننے والوں کو بہت پسندآئی۔حالانکہ  امیتابھ بچن کی فلم، گنگا جمنا سرسوتی  فلاپ رہی  لیکن  فلم کا نغمہ’ساجن میرا اس پار ہے‘ ناظرین  میں بہت مقبول ہوا۔ متھن چکرورتی اور سنجے دت کی فلم ’’جیتے ہیں شان سے‘ میں انوملک نے موسیقی دینے کے ساتھ گلوکاری بھی کی ان کی آواز میں نغمہ’’جولی  جولی جانی کا دل تجھ پہ آیا جولی‘‘  اور’’سلام سیٹھ‘‘ شائقین کے درمیان   کافی پسند کئے گئے۔ انوملک کی قسمت کا ستارہ ۱۹۹۳ء میں ریلیزفلم بازیگر سے چمکا۔عباس مستان کی ہدایت میں بنی اس فلم میں شاہ رخ خان اور کاجول نےاہم کردار ادا کیے تھے۔انو ملک کی موسیقی سے سجے اس فلم کے نغمے ’’یہ کالی کالی  آنکھیں، بازی گر او بازی گر، اے میرے ہمسفر‘‘ آج بھی شائقین کافی مقبول ہیں۔۲۰۰۰ءمیںانو ملک کو  ایک مرتبہ پھر جےپی دتہ کی ہدایت والی فلم رفیوجی میں  موسیقی دینے کا موقع ملا اس  فلم میں ابھیشیک بچن اور کرینہ کپور نے اہم کردار ادا کئے۔ اس فلم کیلئے انہیں بہترین موسیقار کےنیشنل ایوارڈ سے نوازا گیا۔ انو ملک کو اپنے کریئر میں۲؍مرتبہ بہترین موسیقارکےفلم فیئر ایوارڈسے نوازا گیا ہے اور آج بھی وہ اسی جذبہ کے ساتھ فلموں میں سرگرم ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK