Inquilab Logo

ورلڈ بینک نے ۲۰۲۳ء سے متعلق عالمی شرح نمو کا اندازہ کم کردیا

Updated: January 12, 2023, 12:51 PM IST | Washington

اس سے قبل جون میں اس کے۳؍فیصد رہنے کی پیش گوئی کی گئی تھی جبکہ تازہ اندازےمیں اسے ۱ء۷؍فیصد قرار دیا گیا،امریکہ کی شرح نمو کے بھی ۰ء۵؍فیصد تک گر جانے کا اندیشہ

photo;INN
تصویر :آئی این این

:عالمی بینک نے ترقی سے متعلق ۲۰۲۳ءکیلئےاپنی اس سے پہلے کی پیش گوئی میں کمی کرتےہوئے کہا ہے کہ کئی ممالک کساد بازاری کی لپیٹ میں آ سکتے ہیں جس کی وجوہات میں یوکرین جنگ،مرکزی بینک کےشرح سود میں اضافے کے اثرات اور بڑی معیشتوں کے تغیر ات شامل ہیں۔
 عالمی بینک نے کہا ہے کہ ۲۰۲۳ءمیںعالمی شرح نمو۱ء۷؍فیصدرہنے کی توقع ہے جو حالیہ ۳؍ عشروںکے دوران۲۰۰۹ء اور۲۰۲۰ءکےبعد ترقی کی سب سے کم شرح ہے۔گزشتہ سال جون۲۰۲۲ءمیںعالمی بینک نے مستقبل کے اپنے تجزیے میں کہا تھاکہ۲۰۲۳ء میں عالمی معیشت میں۳؍ فیصد کی رفتار سے اضافہ ہو گا۔
 ورلڈ بینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ اور یورو زون سمیت دنیا کی ترقی یافتہ معیشتوںکی ترقی کی شرح۰ء۵؍فیصد تک کم رہ سکتی ہے جس کے نتیجےمیں۳؍ سال کےعرصے میں ایک نئی عالمی کساد بازاری کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔دنیابھرکو ترقی کی سرگرمیوں کے لیے قرض فراہم کرنےوالے اس بڑے عالمی مالیاتی ادارے نےکہاہےکہ حالیہ عرصے میں افراط زرپر قابو پانے کیلئےسودکی شرحوں میں اضافے، کووڈ۱۹؍کےدوبارہ سر اٹھانےکےخطرات، بڑھتا ہوا جغرافیائی اور سیاسی تناؤ، عالمی معیشت کو کساد بازاری کی جانب دھکیل سکتا ہے۔عالمی بینک نے کہا ہے کہ یہ صورت حال ابھرتی ہوئی منڈیوں اور ترقی پذیر معیشتوں کے لیے حالات کومشکل بنا سکتی ہے کیونکہ وہ پہلے ہی قرضوں کے بوجھ ، کمزور کرنسیوںاور کاروبار میں سست روی کا مقابلہ کر رہی ہیں۔ 
 عالمی بینک کے صدر ڈیوڈ مالپاس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ترقی کی سست رفتار، سرمایہ کاری میں کمی، تعلیم، صحت اور بنیادی ڈھانچے کی کمزور صورت حال، آب و ہوا کی تبدیلیوں کے تباہ کن اثرات موجودہ حالات کو مزید بگاڑ کی جانب دھکیل سکتے ہیں۔
 عالمی بینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ۲۰۲۲ءمیں چین کی شرح نمو میں ۲ء۷؍فیصد کی کمی ہوئی جو۱۹۷۰ءکی دہائی اور۲۰۲۰ءکی عالمی وبا کے پھیلاؤکےبعد سب سے زیادہ سست رفتار تھی۔ عالمی بینک کے اندازوں کے مطابق اس سال چین کی شرح نمو۴ء۳؍فیصد تک رہ سکتی ہے جو گزشتہ سال کی پیش گوئی سے تقریباً ایک فی صد کم ہے۔
 عالمی بینک نے اپنی رپورٹ میں کم آمدنی والےملکوں کو خورک اور توانائی کی قلت کے مسائل، تنازعات کے نتیجے میں لوگوں کے بے گھر ہونے میں اضافےاور قرضوں کے بڑھتے ہوئے بحران سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی برادری کی جانب سے تعاون بڑھانے کی اپیل کی ہے۔
 یہ جائزہ رپورٹ ایک ایسے وقت سامنے آئی ہے جب عالمی بینک کا بورڈ ترقی سے متعلق ایک نئے روڑ میپ پر غور کرنے والا ہے جس کا مقصد آب و ہوا کی تبدیلیوں اور دیگر عالمی بحرانوں سے نمٹنے کے لیے عالمی مالیاتی ادارے کی قرض دینے کی صلاحیت میں اضافہ کرنا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK