کانگریس کی شدید تنقید۔وزیر مالیات نرملا سیتا رمن نے راجیہ سبھا میں بھی یوپی اے حکومت کو نشانہ بنایا
EPAPER
Updated: February 11, 2024, 8:55 AM IST | New Delhi
کانگریس کی شدید تنقید۔وزیر مالیات نرملا سیتا رمن نے راجیہ سبھا میں بھی یوپی اے حکومت کو نشانہ بنایا
کانگریس نے راجیہ سبھا میں مودی حکومت کے وہائٹ پیپر کو سیاہ سچائیوں کو چھپانے والا خط قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے ذریعہ لوگوں کی توجہ بے روزگاری، مہنگائی اور کسانوں کی خراب حالت سے ہٹائی جارہی ہے۔
ترنمول کانگریس نے بھی وہائٹ پیپر کو مسترد کردیا اور اس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔کانگریس کے وینوگوپال نے یو پی اے کے دور کی معاشی صورتحال پر لائے گئے وہائٹ پیپر پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ یہ وہائٹ پیپر نہیں ہے بلکہ مودی حکومت کی معاشی ناکامیوں کو چھپانے کا پیپر ہے۔ انہوں نے کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ جب مودی حکومت نے اقتدار سنبھالا تو جی ڈی پی کی شرح سب سے زیادہ تھی لیکن حکومت کہہ رہی ہے کہ اسے خراب معیشت ورثے میں ملی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہائٹ پیپر صرف یو پی اے پر تنقید کرنے کے لیے لایا گیا ہے۔
کانگریس کے لیڈر نے دعویٰ کیا کہ خاموشی سے کام کرنے والے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کا دور ملک میں سنہری دور تھا لیکن نریندر مودی صرف شور مچاکر اپنے دور حکومت کو سنہری دور قرار دے رہے ہیں۔ وینوگوپال نے کہا کہ نوٹوں کی منسوخی کے بارے میں وہائٹ پیپر میں کچھ نہیں کہا گیا ہے۔ وزیر اعظم مودی نے کہا تھا کہ کالا دھن واپس آئے گا لیکن اس میں کالے دھن سے متعلق کوئی ڈیٹا نہیں دیا گیا ہے۔ نوٹ بندی کے اثرات کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ بے روزگاری کی شرح کے بارے میں کچھ نہیں کہا گیا ہے۔
ترنمول کانگریس کے ساکیت گوکھلے نے کہا کہ یہ ایک جادوئی وہائٹ پیپر ہے کیونکہ اسے دیکھ کر ایسا لگتا ہے جیسے نوٹ بندی نہیں ہوئی جبکہ نوٹ بندی نے لوگوں کی کمر توڑ دی ۔ یہ ایک بہت بڑی ناکامی تھی جس کی وجہ سے اس کا ذکر نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وہائٹ پیپر میں موجودہ صورتحال کے بارے میں کچھ نہیں کہا گیا۔ یو پی اے کے بارے میں بتایا جارہا ہے اور سال ۲۰۴۷ء کی بات کر رہے ہیں لیکن بے روزگاری کے بارے میں نہیں جبکہ بڑھتی ہوئی مہنگائی نے لوگوں کی کمر توڑ دی ہے۔ لوگوں کی بچت پچھلے پچاس برسوں میں سب سے کم ہیں۔
اس سے قبل وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے راجیہ سبھا میں کہا کہ مودی حکومت نے یو پی اے حکومت کی غلطیوں کو درست کیا ہے اور ہندوستانی معیشت کو دنیا کی پانچ مضبوط ترین معیشتوں میں شامل کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔