Inquilab Logo

امریکہ میں اوبر گاڑیوں میں۲؍ سال کے اندر جنسی ہراسانی کے۶؍ہزار واقعات : رپورٹ

Updated: December 10, 2019, 7:07 PM IST | United States

آن لائن سفری سہولیات فراہم کرنے والی امریکی کمپنی ’اوبر‘ نے اعتراف کیا ہے کہ ان کی گاڑیوں میں صرف امریکہ میں ہی۲؍ سال کے اندر جنسی ہراسانی کے تقریباً۶؍ ہزار واقعات رپورٹ کئے گئے

(آن لائن ٹیکسی سروس اوبر (تصویر: جاگرن
(آن لائن ٹیکسی سروس اوبر (تصویر: جاگرن

امریکہ: آن لائن سفری سہولیات فراہم کرنے والی امریکی کمپنی ’اوبر‘ نے اعتراف کیا ہے کہ ان کی گاڑیوں میں صرف امریکہ میں ہی۲؍ سال کے اندر جنسی ہراسانی کے تقریباً۶؍ ہزار واقعات رپورٹ کئے گئے۔ اوبر کی جانب سے۲۰۱۷ء اور۲۰۱۸ء کی جاری کی گئی سیفٹی رپورٹ میں اعتراف کیا گیا ہے کہ۲؍ سال کے اندر اوبر گاڑیوں میں ڈرائیورز اور مسافروں سمیت مجموعی طور پر۵؍ ہزار۹۸۱؍افراد جنسی ہراسانی کا نشانہ بنے۔رپورٹ میں کیا گیا ہے کہ مذکورہ ۲؍سال کے دوران جنسی ہراسانی کے واقعات کے دوران کم سے کم۱۸؍ افراد بھی مارے گئے۔ کمپنی کا کہنا تھا کہ امریکہ  بھر میں۲۰۱۷ء سے۲۰۱۸ء کے درمیان سفر کے دوران جسمانی ہراسانی کی وجہ سے مرنے والے ۱۹؍ سے۱۸؍ افراد ’اوبر‘ کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔ ہلاک ہونے والوں میں مرد و خواتین مسافروں سمیت ڈرائیورز اور راہ چلتے افراد بھی شامل ہیں۔
 رپورٹ میں اعتراف کیا گیا کہ امریکہ میں ہر۲۰؍ لاکھ اوبر سواریوں کے بعد کسی نہ کسی خاتون کو جنسی طور پر ہراساں کیا جاتا ہے اور اس دوران مسافر خاتون کا زبردستی بوسہ لینے یا دست درازی کی کوشش کی جاتی ہے۔ اوبر کے مطابق ہر۴۰؍ لاکھ سواریوں کے بعد کسی مسافر کو جنسی طور پر ہراساں کیا جاتا ہے اور ان کے ساتھ نامناسب انداز میں چھیڑ چھاڑ کی جاتی ہے۔ ساتھ ہی اس بات کا بھی اعتراف کیا ہے کہ اوبر گاڑیوں میں سب سے زیادہ چھیڑ خانی کے واقعات پیش آتے ہیں اور ہر۸؍ لاکھ سواریوں کے بعد کوئی نہ کوئی شخص ایسے رویے کا نشانہ بنتا ہے۔
 نامناسب واقعات کا نشانہ بننے والوں میں زیادہ تر خواتین شامل ہیں۔ رپورٹ میں اس بات کا بھی اعتراف کیا گیا ہے کہ زیادہ تر مسافرجنسی ہراسانی کا شکار بنتے ہیں، تاہم یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایسے عمل سے اوبر ڈرائیور بھی محفوظ نہیں ہیں۔ واضح رہے کہ امریکہ  میں روزانہ۳۱؍ لاکھ سواریاں اوبر کے ذریعے سفر کرتی ہیں۔ آن لائن سفری سہولیات فراہم کرنے والی کمپنی نے رپورٹ میں اس بات کا بھی اعتراف کیا ہے کہ مذکورہ ۲؍ سال میں ان کی کمپنی کی وجہ سے امریکہ بھر میں۹۷؍ حادثات ہوئے جن میں۱۰۷؍ افراد ہلاک ہوئے۔روڈ حادثات میں ہلاک ہونے والوں میں اوبر ڈرائیوروں اور مسافروں سمیت راہ چلتے افراد بھی شامل ہیں۔ ادارے نے رپورٹ کو ’ریپ، جنسی ہراسانی اور حادثات‘ سمیت ۵؍ کیٹیگریز میں تقسیم کیا ہے اور یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ تمام خطرناک کیٹیگریز کے رپورٹ کیے گئے کیسز میں۲۰۱۶ء کے مقابلے۱۶؍ فیصد کمی دیکھی گئی۔ رپورٹ میں یہ بھی اعتراف کیا گیا ہے کہ۲؍ سال کے دوران اوبر گاڑیوں میں امریکہ بھر میں ۴۵۰؍ ریپ کیس کے واقعات رپورٹ ہوئے جن میں سے زیادہ نشانہ بننے والوں میں مسافر شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق امریکہ کی۴۴؍ فیصد خواتین جبکہ۲۵؍ فیصد مرد حضرات زندگی میں کبھی نہ کبھی جنسی ہراسانی کا شکار بنتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK