فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی جاری، صبرہ محلہ میں اسکول پر فضائی حملہ، اسرائیل کے تازہ حملوں میں ۵۰؍ سے زائد شہری شہید ۔
EPAPER
Updated: September 21, 2025, 11:41 AM IST | Gaza
فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی جاری، صبرہ محلہ میں اسکول پر فضائی حملہ، اسرائیل کے تازہ حملوں میں ۵۰؍ سے زائد شہری شہید ۔
سنیچر کی صبح اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ کے صبرہ محلے میں واقع ایک اسکول پر فضائی حملہ کیا جہاں بے گھر افراد پناہ لئے ہوئے تھے۔ اسی دوران اسرائیل کے تازہ حملوں میں ۵۰؍ سے زائد ا فراد شہید ہوگئے۔
اس سے قبل جمعہ کو اسرائیلی فوج نے اعلان کیا تھا کہ وہ غزہ شہر کو ’بے پناہ طاقت‘ سے نشانہ بنائے گی۔ اس نے شہریوں کو علاقے خالی کرنے کی ہدایت دی تھی۔ غزہ پر منگل سے زمینی آپریشن کے آغاز کے بعد سے شہر شدید بمباری کی زد میں ہے۔ غزہ کے محکمہ شہری دفاع کے مطابق گزشتہ ماہ کے اختتام سے اب تک۴؍ لاکھ۵۰؍ہزار فلسطینی غزہ شہر چھوڑ کر جنوبی علاقے کی طرف نقل مکانی کر چکے ہیں۔ محکمہ شہری دفاع کے ڈائریکٹر محمد المغير نے خبررساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ اگست میں فوجی کارروائی شروع ہونے کے بعد سے لاکھوں افراد جنوب منتقل ہوئے ہیں۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ شہر سے نکلنے والوں کی تعداد۴؍ لاکھ۸۰؍ ہزار تک پہنچ چکی ہے لیکن بہت سے شہریوں نے بتایا کہ شہر چھوڑنا انتہائی مشکل ہو گیا ہے کیونکہ جنوبی راستہ ضرورتمندوں سے بھرا ہوا ہے جبکہ وقت اور اخراجات اس نقل مکانی میں بڑی رکاوٹ ہیں۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان اَفیخای ادرعی نے سوشل میڈیا پر کہا کہ فوج حماس اور دیگر دہشت گرد گروہوں کے خلاف غیر معمولی طاقت سے کارروائی جاری رکھے گی۔ ان کے مطابق شہریوں کے لئے جنوبی طرف نکلنے کا واحد محفوظ راستہ شارع الرشید ہے۔
اس دورن فلسطین کے شہری دفاع کے ذرائع نے بتایا کہ جمعہ کو اسرائیلی حملوں میں کم از کم۵۰؍ فلسطینی شہید ہوئے ہیں جن میں ۱۱؍ افراد غزہ شہر کے باشندے تھے۔ اسرائیل کو فوجی کارروائی کے سبب عالمی سطح پر بڑھتے دباؤ کا بھی سامنا ہےجبکہ غزہ کےاسپتال اور ریسکیو ٹیمیں مسلسل ہنگامی صورتحال سے دوچار ہیں۔
اسی دوران اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو غطریس نے جمعہ کوایک انٹرویو میں کہا تھا کہ دنیا کو اسرائیل اور اس کی جانب سے مقبوضہ مغربی کنارے کے بتدریج انضمام سے ’ مرعوب‘ نہیں ہونا چاہئے۔
اے ایف پی کے مطابق اسرائیل نے دھمکی دی ہے کہ اگر مغربی ممالک اقوامِ متحدہ میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے منصوبے کو آگے بڑھاتے ہیں تو وہ مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم کر لے گا لیکن انتونیو گوتریس نے کہا `، ’’ہمیں جوابی کارروائی کے خطرے سے ڈرنا نہیں چاہئے، ہم جو کچھ کر رہے ہیں وہ چاہے کریں یا نہ کریں، اسرائیل کی جانب سے کارروائیاں ویسے ہی جاری رہیں گی، کم از کم ہمیں بین الاقوامی برادری کو متحرک کرنے کا موقع تو ملے گا تاکہ ان اقدامات کو روکا جا سکے۔ ‘‘ یہ گفتگو اقوامِ متحدہ کے سالانہ اعلیٰ سطحی اجلاس سے قبل ہوئی ہےجس میں فرانس کے مطابق۱۰؍ ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کریں گےجبکہ اسرائیل نے اس کی سخت مخالفت کی ہے۔