تینوںجنگجوؤںنے حال ہی میں’البدر‘ نامی مقامی تنظیم میںشمولیت اختیار کی تھی،اہل خانہ کو بھی جائے تصادم پر طلب کیا گیا تھا
EPAPER
Updated: May 07, 2021, 7:27 AM IST | srinagar
تینوںجنگجوؤںنے حال ہی میں’البدر‘ نامی مقامی تنظیم میںشمولیت اختیار کی تھی،اہل خانہ کو بھی جائے تصادم پر طلب کیا گیا تھا
جنوبی ضلع شوپیاں کے کنی گام میں ایک مسلح تصادم کے دوران سیکوریٹی فورسیز نے حال ہی میں `’البدر‘ نامی جنگجو تنظیم میں شمولیت اختیار کرنے والے تین مقامی شدت پسندوں کو ہلاک کیا ہے جبکہ تصادم کے دوران توصیف احمد نامی ایک جنگجو نے سیکوریٹی فورسیز کے سامنے خود سپردگی اختیار کی ہے۔ایک پولیس ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جنگجوؤں کے چھپنے کی ایک مصدقہ اطلاع موصول ہونے پر فوج کی۴۴؍ آر آر، سی آر پی ایف کی۱۷۸؍ بٹالین اور پولیس کی ایک مشترکہ ٹیم نے کنی گام شوپیاں کو گزشتہ رات دیر گئے محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ تلاشی آپریشن کے دوران جنگجوؤں کو خودسپردگی کرنے کا موقع فراہم کیا گیا اور ان کے اہل خانہ کو بھی جائے تصادم پر طلب کیا گیا تاکہ وہ انہیں خود سپردگی اختیار کرنے پر راضی کر سکیں۔ ترجمان نے بتایا کہ سیکوریٹی فورسیز اور اہل خانہ کی کاوشوں کے باعث محاصرے میں پھنسے توصیف احمد نامی ایک جنگجو نے فور سیز کے سامنے خود سپردگی اختیار کی جس نے بعد میں اپنے باقی ساتھیوں کو بھی سرینڈر کرنے کی اپیل کی۔
پولیس ترجمان نے مزید بتایاکہ ` باقی جنگجوؤں نے اس کے بجائے سیکوریٹی فورسیز پر اندھا دھند فائرنگ شرو ع کردی جس کے نتیجے میں طرفین کے درمیان تصادم چھڑ گیا جس میں تین جنگجو مارے گئے جن کی لاشوں کو برآمد کیا گیا ہے۔
انہوں نے مہلوک جنگجوؤں کی شناخت دانش میر، محمد عمر بٹ ساکنان خواجہ پورہ شوپیاں اور زید بشیر ریشی ساکن ربن شوپیاں کے بطور کی ہے۔بیان میں کہا گیا کہ مہلوکین کی تحویل سے اسلحہ و گولہ بارود کے علاوہ کچھ قابل اعتراض مواد بھی برآمد کیا گیا ہے۔دفاعی ترجمان لیفٹیننٹ کرنل عمران موسوی نے ایک بیان میں کہا کہ مہلوک اور خود سپردگی اختیار کرنے والے جنگجو کے قبضے سے چار پستولیں برآمد ہوئی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ `جموں و کشمیر پولیس کی خفیہ اطلاعات پر جمعرات کی علی الصباح شوپیان کے کنی گام میں ایک مشترکہ آپریشن شروع کیا گیا۔ دہشت گردوں نے فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے درمیان تصادم شروع ہوا۔محاصرے میں پھنسے جنگجوئوں سے پولیس اور ان کے افراد خانہ نے خود سپردگی اختیار کرنے کی کئی اپیلیں کیں۔ ایک نے خود سپردگی اختیار کی جبکہ باقی تین کو مارا گیا۔ سبھی تین نے حال ہی میں دہشت گردوں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی۔