Updated: December 24, 2025, 10:23 PM IST
| New Delhi
کامرس سیکریٹری راجیش اگروال نے کہا ہے کہ دوسرے ممالک اور تجارتی گروپس کے ساتھ کیے جانے والے آزاد تجارتی معاہدوں (ایف ٹی اے) کے تحت پیشہ ورانہ خدمات پر قانونی طور پر پابند وعدوں کو شامل کرنے سے ہندوستانی کاروباری خدمات کے لیے عالمی بازاروں میں نئے دروازے کھل رہے ہیں۔
راجیش اگروال۔ تصویر:آئی این این
کامرس سیکریٹری راجیش اگروال نے کہا ہے کہ دوسرے ممالک اور تجارتی گروپس کے ساتھ کیے جانے والے آزاد تجارتی معاہدوں (ایف ٹی اے) کے تحت پیشہ ورانہ خدمات پر قانونی طور پر پابند وعدوں کو شامل کرنے سے ہندوستانی کاروباری خدمات کے لیے عالمی بازاروں میں نئے دروازے کھل رہے ہیں۔
اگروال نے یہاں تجارت و صنعت کی وزارت کے محکمۂ تجارت کے زیر اہتمام پیشہ ورانہ خدمات پر ایک `چنتن شیور کا افتتاح کرتے ہوئے کاروباری خدمات کی تجارت کو آزاد بنانے کے لیے متعلقہ فریقین کے درمیان بہتر ہم آہنگی، ملکی ماحولیاتی نظام میں بہتری اور مختلف ایف ٹی ایز کے تحت قانونی وعدوں کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پیشہ ورانہ خدمات میں بین الاقوامی تجارت کا کھلا پن ہندوستان کی معیشت کی مسابقت کو بڑھائے گا۔ انہوں نے پیشہ ورانہ تنظیموں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ معلومات کے تبادلے اور بہتر تعاون کے لیے بین الاقوامی کانفرنسیں منعقد کریں اور ان میں بھرپور شرکت کریں۔
محکمۂ تجارت نے عالمی افق کی توسیع
ہندوستانی پیشہ ور افراد کے لیے مواقع کے موضوع پر `انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس آف انڈیا (آئی سی اے آئی) اور سروس ایکسپورٹ پروموشن کونسل (ایس ای پی سی) کے تعاون سے یہ سیشن منگل کو `وانجیہ بھون میں منعقد کیا تھا۔ افتتاح کے دوران کامرس سیکریٹری نے ملکی اقتصادی ترقی کے لیے خدمات کی تجارت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اشیاء کی برآمد کے مقابلے میں خدمات کا شعبہ ملکی قدر میں اضافے میں زیادہ مضبوط حصہ ڈالتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے:اسٹرینجر تھنگزکو۲ء۱؍بلین مرتبہ دیکھا گیا اور اس کی گنتی جاری ہے
انہوں نےہندوستان کی نوجوان آبادی کے بڑے حصے کو پیشہ ورانہ خدمات کی مارکیٹ کے لیے انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس صلاحیت سے فائدہ اٹھانے کے لیے عالمی بہترین طریقوں کو اپنانا اور پیشہ ور افراد کو بدلتی ہوئی عالمی مارکیٹ کی ضروریات اور تکنیکی ترقی کے مطابق جدید مہارتوں سے لیس کرنا ضروری ہے۔
بات چیت کے دوران محکمۂ تجارت کے جوائنٹ سیکریٹری درپن جین نے سیشن کا تعارف پیش کیا۔ اس موقع پر آئی سی اے آئی کے صدر سی اے چرنجوت سنگھ نندا، انڈین نرسنگ کونسل (آئی این سی) کے صدر ڈاکٹر ٹی دلیپ کمار اور کونسل آف آرکیٹیکچر (سی او اے) کے صدر پروفیسر ابھے ونایک پروہت نے اپنے اپنے شعبوں کے حوالے سے نقطہ نظر پیش کیا۔
یہ بھی پڑھئے:رونالڈو کی سعودی عرب میں پرتعیش ولاز کے مالک بننے کے بعد تصاویر وائرل
آئی سی اے آئی کے نائب صدر سی اے پرسنا کمار ڈی اور ایس ای پی سی کی چیئرپرسن ڈاکٹر اپاسنا اروڑہ نے بھی افتتاحی سیشن سے خطاب کیا۔ اس چنتن شیور میں مجموعی طور پر چار سیشن منعقد کیے گئے، جن میں عالمی سطح پر کام کے اہل پیشہ ور افراد کی تیاری، باہمی شناخت کے معاہدوں (ایم آر اے) اور مفاہمت کی عرضداشتوں (ایم او یو) کے ذریعے بین الاقوامی نقل و حرکت کو مضبوط بنانا، بیرون ملک نیٹ ورک تیار کرنا اور پیشہ ورانہ خدمات کی برآمدات کو فروغ دینے کے لیے ایف ٹی اے سے فائدہ اٹھانا شامل تھا۔