• Wed, 31 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

غزہ میں شدید سردی سے تین فلسطینی جاں بحق، قابض اسرائیلی فوج کی جنگ بندی کی سنگین خلاف ورزیاں جاری

Updated: December 31, 2025, 12:10 PM IST | Agency | Gaza

منگل کو علی الصباح اسرائیل کے جنگی طیاروں نے غزہ پٹی کے جنوبی حصے میں واقع شہر رفح کے مغربی علاقے کو فضائی حملے کا نشانہ بنایا،سخت سردی سے جاں بحق ہونے والوں میں شیر خوار بچہ بھی شامل۔

The people of Gaza continue to suffer from difficult conditions. Picture: INN
اہل غزہ مسلسل سخت حالات سے دوچار ہیں۔ تصویر: آئی این این
قابض اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی میں نازک سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ مسلسل۸۲؍ روز بھی جاری رہا جس کے تحت توپ خانے کی بمباری میں اضافہ کیا جا رہا ہے، گھروں کو منہدم کیا جا رہا ہے اور غزہ کے مختلف علاقوں پر یکے بعد دیگرے فضائی حملے کیے جا رہے ہیں۔منگل کو علی الصباح قابض اسرائیل کے جنگی طیاروں نے غزہ کی پٹی کے جنوبی حصے میں واقع شہر رفح کے مغربی علاقے کو فضائی حملے کا نشانہ بنایا۔ اسی دوران ایک اور پیش رفت میں قابض طیاروں نے شمالی غزہ میں بلدہ بیت لاہیا پر بھی بمباری کی۔
فیلڈ ذرائع نے بتایا کہ رفح شہر کے شمال میں قابض فوج کی گاڑیوں کی جانب سے فائرنگ کی گئی، جبکہ اسی وقت غزہ کے وسطی علاقے میں واقع مغازی کیمپ کے مشرقی حصے پر بھی فضائی حملہ جاری رہا۔ یہ تمام کارروائیاں غزہ کے مختلف علاقوں پر مسلسل جارحیت کا حصہ ہیں۔
پیر کے روز غزہ میں شدید سردی کے باعث ۲؍ ماہ کا ایک شیر خوار بچہ شہید ہو گیا، جس کے بعد سردی اور شدید موسمی دباؤ کے نتیجے میں شہید ہونے والوں کی تعداد تین تک جا پہنچی۔ ادھر موسمی دباؤ کے باعث عمارتیں منہدم ہونے سے شہدا کی تعداد بڑھ کر۱۷؍ ہو گئی، جب ایک عمارت کے گرنے سے ایک شہری شہید ہوا۔ یہ اعداد و شمار غزہ کی وزارت صحت نے جاری کیے۔
۱۱؍ اکتوبر۲۰۲۵ء سے اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کے نتیجے میں اب تک۴۱۴؍ فلسطینی شہید اور۱۱۴۵؍ زخمی ہو چکے ہیں جبکہ۶۸۰؍ شہدا کی لاشیں ملبے تلے سے نکالی جا چکی ہیں۔ یوں ۷؍ اکتوبر۲۰۲۳ء سے شروع کی گئی نسل کشی کی جنگ کے بعد مجموعی طور پر شہدا کی تعداد۷۱؍ ہزار ۲۶۶؍ اور زخمیوں کی تعداد۱۷۱؍ ہزار۲۲۲؍ تک پہنچ گئی ہے۔غزہ پٹی میں بے گھر فلسطینیوں کی اذیت ناک داستان ایک بار پھر تازہ ہو گئی ہے، جہاں موسلا دھار بارشوں، تیز آندھیوں اور سمندری لہروں کے باعث ان کی خیمہ بستیاں زیر آب آ گئیں۔ بارش کا پانی بے گھر خاندانوں کے خیموں میں داخل ہو گیا اور ان کے پاس بچی کھچی اشیا بھی تباہ ہو گئیں، جبکہ انسانی بحران مزید گہرا ہو گیا ہے اور بنیادی ضروریات زندگی کی شدید قلت نے فلسطینیوں کی مشکلات کو دو چند کر دیا ہےاور یہ صورتحال گزشتہ کئی دنوں سے جاری ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK