• Fri, 17 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ٹک ٹاک نےدوسری سہ ماہی میں کمپنی کی رہنما ہدایات کی خلاف ورزی پر تقریباً۱۹؍ کروڑ ویڈیوز ہٹائے: رپورٹ

Updated: October 17, 2025, 5:07 PM IST | Washington

ٹک ٹاک نے عالمی سطح پر اپنی اشتہاری پالیسیوں کی خلاف ورزی پر ۸۰؍ لاکھ سے زیادہ اشتہارات کو بھی ہٹایا۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

مختصر ویڈیوز کے مشہور پلیٹ فارم ٹک ٹاک نے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا کہ اس نے اپریل سے جون کے درمیان دنیا بھر میں کمپنی کی رہنما ہدایات کی خلاف ورزی کرنے والے ۹ء۱۸؍ کروڑ سے زیادہ ویڈیوز اپنے پلیٹ فارم سے ہٹائے۔ کمپنی کے مطابق، ۹۹؍ فیصد سے زیادہ ویڈیوز صارفین کی شکایت پر ہٹائی گئیں اور ۹۰؍ فیصد سے زائد ویڈیوز کو صارفین تک پہنچنے سے قبل ہی ڈیلیٹ کر دیا گیا۔ پلیٹ فارم نے مزید بتایا کہ خلاف ورزی کرنے والے ۶ء۸۰ ؍فیصد ویڈیوز کو پوسٹ کئے جانے کے دو گھنٹے کے اندر ہٹا دیا گیا۔

انادولو نیوز ایجنسی کے مطابق، صرف ترکی میں ٹک ٹاک نے پلیٹ فارم سے ۴۴؍ لاکھ ویڈیوز ڈیلیٹ کئے جن میں ۴ء۹۹ ؍فیصد ویڈیوز، پلیٹ فارم کے خودکار نظام کے ذریعے ہٹائے گئے جبکہ تقریباً ۹۷ فیصد ویڈیوز کو پوسٹ کئے جانے کے ۲۴ گھنٹوں کے اندر ہٹا دیا گیا۔

یہ بھی پڑھئے: غزّہ کےساڑھے چھ لاکھ بچّے تین سالوں سے تعلیم کے حق سے محروم

سب سے عام خلاف ورزیوں میں ”حساس اور بالغ موضوعات“ (۶ء۳۰؍فیصد) اور ”منظم تجارتی سرگرمیاں“ (۵ء۳۰؍ فیصد) شامل تھیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ٹک ٹاک کی ”نوجوانوں کی حفاظت اور فلاح و بہبود“ کی پالیسی کی خلاف ورزی کرنے والے ۴ء۹۹؍ فیصد مواد کو کسی کے دیکھنے سے پہلے ہی ہٹا دیا گیا۔

ٹک ٹاک نے اسی عرصے میں عالمی سطح پر ۳؍ کروڑ ۶۰؍لاکھ لائیو اسٹریمز کو بھی ڈیلیٹ کیا۔ یہ تعداد، پچھلی سہ ماہی میں ہٹائی گئی لائیو اسٹریمز کی تعداد سے تقریباً دو گنا ہے۔ اس کے علاوہ، کمپنی نے اپنی اشتہاری پالیسیوں کی خلاف ورزی پر ۸۰؍ لاکھ سے زیادہ اشتہارات کو بھی ہٹایا۔ کمپنی نے کہا کہ یہ کوششیں دنیا بھر کے صارفین کیلئے پلیٹ فارم کو زیادہ محفوظ اور شفاف بنانے کے اس کے عزم کا حصہ ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK