۱۵؍دنوں قبل پیش آنے والے اس معاملے کوابتداء میں جنگلی سور کا حملہ بتایا گیا، نمائندہ افراد اور سماجی تنظیم نے اس معاملے میں مداخلت کی ، جس کے بعد متاثرہ کی طبی جانچ کرائی گئی اور آن کیمرہ بیان درج کرنے کے بعد مشتبہ ملزم کو گرفتار کیا گیا،پولیس نے لوٹ مار اور عصمت دری کے تحت معاملہ درج کیا ہے
جلگاؤں ضلع منیار برداری کے افراد کورٹ روم کے باہر پہور پولیس اسٹیشن کے پولیس سب انسپکٹرسے بات چیت کرتے ہوئے
تونڈا پور میں آدیواسی تڑوی خاتون کے ساتھ ہونے والی جنسی زیادتی کے معاملے میں پولیس نے آبروریزی کے گناہ کی ۲؍دفعات کا اضافہ کیا ہے۔ متاثرہ کے ذریعہ شناخت کئے جانے کے بعد مشتبہ ملزم کو گرفتارکرکے عدالت میں پیش کیا گیا ۔ جہاں سے اسے۳؍ دنوں کی پولیس کسٹڈی میں روانہ کردیا گیاہے۔
تفصیلات کے مطابق ۱۵ ؍روز قبل سوشل میڈیا کے ذریعے مذکورہ معاملہ سامنے آیا تھا۔ ضلع کے تونڈا پور میں ایک مسلم آدیواسی تڑوی خاتون کے ساتھ نامعلوم افراد نے جنسی زیادتی کی تھی ۔اس معاملے میں پولیس نے معاملہ درج کیا لیکن اس میں آبروریزی سے متعلق دفعات نہیں لگائی تھیں۔معاملے کے ۱۵ دنوں کے بعد پہور پولیس اسٹیشن نے ۱۵؍ ستمبر کو متاثرہ کا آن کیمرہ بیان ریکارڈ کیا۔ اس کی بنیاد پر درج معاملے میں آبروریزی اور لوٹ مارسے متعلقہ دفعات ۳۷۶؍اور ۳۹۴؍کا اضافہ کیا گیا ہے ۔ایک مشتبہ ملزم کو گرفتارکیا گیا ہےا ور تفتیش جاری ہے ۔ یہ معاملہ سامنے آنے کے بعد ابتدا میں یہ کہا جارہا تھا کہ متاثرہ خاتون پر جنگلی سور نے حملہ کیا ہے،اسی کے تحت معاملہ درج کیا گیا تھا۔ فی الوقت متاثرہ اورنگ آباد کے گھاٹی اسپتال میں زیر علاج ہے ۔ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ جنسی زیادتی کے سبب متاثرہ کا بارہ ہفتوں کا حمل ضائع ہوگیا ہے۔ اس معاملے میں پہور پولیس اسٹیشن نے ایک مشتبہ مجرم کو گرفتار کیا ہے ۔اسے جمعہ کو جامنیر کورٹ میں پیش کیا گیا جہاں سے اسے ۳؍ دن دنوں کی پولیس کسٹڈی میں روانہ کئے جانے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں ۔
خیال رہے کہ متاثرہ ۲ ؍ ستمبر کی سہ پہرچار بجے کے قریب اپنی جیٹھانی کے ساتھ رفع حاجت کیلئے عوامی بیت الخلاء گئی تھیں تبھی اسکے ساتھ بدسلوکی کی گئی اور اسے زدوکوب کر کے گھنی جھاڑیوں میں پھینک دیا گیا ۔ملزم نے اسکے سونے کے زیوارت بھی چھین لئے تھے ۔ اورنگ آباد سے ایم آئی ایم کی ذمہ دار ایڈوکیٹ آسمہ شیخ نے کہا کہ ’’ ابتدا میں معاملے کو الگ رخ دیا گیا متاثرہ کے اہل خانہ کی جانب سے شکایت کے باوجود شروعاتی دنوں سے معاملہ کو دبانے کی کوشش کی گئی ۔‘‘جلگائوں ضلع منیار برداری کے فاروق شیخ،شیخ احمد حسین اور مظہر پٹھان نے مشترکہ طور پر ایک عرضی داخل کی ہے ۔ فاروق شیخ نے بتایا کہ متاثرہ کو قانونی مدد اور خاطی کو سخت سزا ملے یہی ہمارا مطالبہ ہے ۔