Inquilab Logo

ٹویوٹا موٹر کارپوریشن نےسائبر حملےکےایک روز بعد دوبارہ کام شروع کیا

Updated: March 03, 2022, 12:29 PM IST | Agency | Tokyo

ایک روز پلانٹ بند رہنے سے کمپنی کی ۱۳؍ ہزار کاروں کا پروڈکشن متاثر ہوا جو اس کے کل ماہانہ پروڈکشن کا تقریباً ۵؍ فیصد حصہ ہے

Toyota also received a threatening message with a cyber attack.Picture:INN
ٹویوٹا کو سائبر حملے کے ساتھ دھمکی بھرا پیغام بھی ملا تھا۔ تصویر: آئی این این

جاپان کی معروف کار بنانے والی کمپنی ٹویوٹا موٹر کارپوریشن پر ایک روز قبل سائبر حملہ ہوا تھا۔  ایک سپلائر کے ذریعے کئے گئے اس سائبر حملے کی وجہ سے تمام گھریلو پلانٹس نے اپنا کم بند کر دیا تھا۔  لیکن ایک دن کی رکاوٹ کے بعد کمپنی نے دوبارہ اپنا کام شروع کر دیا ہے۔  جاپان کے شہر ناگویا میں قائم کار بنانے والی کمپنی نے بدھ کے روز کہا کہ اس نے اپنے پروڈکشن ڈیٹا سسٹم کو بحال کرنے کے بعد اپنے معطل شدہ اسمبلی پلانٹس میں  سے ۱۴؍ پر دوبارہ کام شروع کر دیا ہے۔ ڈیٹا سسٹم کوجیما انڈسٹریز کارپوریشن سے منسلک کیا گیا تھا، جو کمپنی کو پلاسٹک کے پرزے فراہم کرنے والے گھریلو سپلائرز میں سے ایک ہے، جس کے آلات میں گڑبڑی ہوئی تھی ۔ٹویوٹا نے بدھ کو کہا کہ کوجیما میں کمپیوٹر سسٹم کی خرابی کو ابھی مکمل طور پر درست نہیں کیا جا سکا ہے۔ کوجیما انڈسٹریز نے تصدیق کی ہے کہ اس کے کمپیوٹر سرور سسٹم پر وائرس کا حملہ ہوا ہے۔ کمپنی نے کہا کہ ایک دھمکی آمیز پیغام بھی موصول ہوا ہے جس میں شبہ ہے کہ کمپنی پر رینسم ویئر سے حملہ کیا گیا ہے۔ سنیچر کی شام کو اطلاع ملی کہ سپلائر کے سرور نے کام کرنا بند کر دیا ہے۔ٹویوٹا نے کہا کہ ایک دن کام بند رہنے سے تقریباً ۱۳؍ ہزار گاڑیوں کا پروڈکشن متاثر ہوا، جو اس کی ماہانہ پروڈکشن کا تقریباً پانچ فیصد ہے۔ کوجیما انڈسٹریز نے حکومت کو حملے کی اطلاع دی اور پولیس سے بھی رابطہ کیا۔ کمپنی میں تقریباً ۱۶۰۰؍ ملازمین ہیں۔جاپانی وزیر اعظم فیومیو کیشیدہ نے منگل کو اس معاملے پر ایک پریس بریفنگ میں بتایا کہ ٹویوٹا کے سائبر حملے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ چند ماہ میں دنیا کے کئی اہم اداروں پر سائبر حملے ہوئے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK