سیزن اورتعطیلات نہ ہونے کے باوجود کئی ٹرینوں میں ویٹنگ ٹکٹ بھی نہیں۔مسافر بھیڑ بکریوں کی طرح سفر کرنے پر مجبور۔ ریلوے کے بہترانتظامات کے دعوے کی قلعی کھل گئی ۔ایجنٹوں نے بھیڑبھاڑ کی تین وجہ بتائی
EPAPER
Updated: December 03, 2025, 9:55 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
سیزن اورتعطیلات نہ ہونے کے باوجود کئی ٹرینوں میں ویٹنگ ٹکٹ بھی نہیں۔مسافر بھیڑ بکریوں کی طرح سفر کرنے پر مجبور۔ ریلوے کے بہترانتظامات کے دعوے کی قلعی کھل گئی ۔ایجنٹوں نے بھیڑبھاڑ کی تین وجہ بتائی
حیرت انگیز طور پر ممبئی سے یوپی اور بہار آمدورفت کرنے والی ٹرینوں میں جنوری تک ٹکٹ فل ہے۔ ان ٹرینوں میں مسافر بھیڑ بکریوں کی طرح سفر کرنے پر مجبورہیں۔ بھیڑ بھاڑ کا اس وقت یہ حال ہے کہ سفر کرنے والوں کیلئے رفع حاجت کیلئے اپنی سیٹ سے بیت الخلاء جانا بھی آسان نہیں ہے۔ حالانکہ یہ نہ تو تعطیل کا وقت ہے اور نہ ہی تہواروں کاموسم ۔ اس کے باوجود ٹکٹ نہ ملنے سے مسافر بے حدپریشان ہیں اور جو کسی صورت بمشکل سفر کررہے ہیں ، ان کیلئے اپنی منزل تک پہنچنا آسان نہیں ہے۔
پریشانی مسافروں کی زبانی
اودھ ایکسپریس کے ایس ۴؍ میں سفر کرنے والے مشتاق احمدخان نےویڈیوشیئر کرتے ہوئے نمائندۂ انقلاب کوبتایاکہ’’ پہلی پریشانی یہ کہ ٹکٹ نہیں مل رہا ہے،کسی صورت ۴؍گنا دام دے کر تتکال ٹکٹ لیا،جب ٹرین میںسوار ہوئے تو ایسا لگ رہا تھاکہ یہ ریزرویشن ڈبہ نہیں چالو ڈبہ ہے، دونوں میںکوئی فرق نہیں تھا۔ راہ داری میں مسافر بیٹھے ہوئے تھے، سامان ٹنگا ہوا تھا، گنجائش نہ ہونے سے کچھ مسافروں کا سامان سیٹ کےنیچے کے بجائے باہر نکلا ہوا تھاتو کچھ مسافر دروازے کے پاس اورکچھ بیت الخلاء کےقریب بیٹھے ہوئے تھے جس سے دیگر مسافروں کا استنجاخانے تک پہنچنا کاردارد تھا۔ ‘‘انہوں نے یہ بھی کہا کہ’’ اس وقت ا س قدر بھیڑ بھاڑ سمجھ سے بالاتر ہے۔ آخر جب مسافروں کی اتنی کثرت ہے تو ریلوے انتظام کیوں نہیںکرتا جیسے بہارالیکشن کے وقت کیا گیا تھا ۔‘‘
اسی ٹرین میںسفر کرنےوالی عائشہ نامی خاتون نے بتایاکہ’’ وہ اپنی چھوٹی بیٹی کےساتھ سفر کررہی تھیں لیکن اس قدر بھیڑبھاڑ پہلی مرتبہ انہوںنے دیکھی۔‘‘انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’ ایک جانب ریلوے کی جانب سے بار بار یہ اعلان کیا جاتا ہے کہ ویٹنگ لسٹ ٹکٹ والے مسافر ریزرو ڈبے میں نہ داخل ہوں ورنہ انہیں اگلے اسٹیشن پر اتار دیاجائے گا۔پھر آخر سلیپر ڈبوں میںگنجائش سے دوگنازائد مسافر کہاں سے آئے؟یہ ویٹنگ لسٹ والے ہی توہیں، ان کے خلاف کیا ایکشن لیا گیا۔ کیا ریلوے محض اعلان کرتا ہے اور دوسرے راستے سے کمائی کا راستہ تلاش کرتا ہے ۔ ‘‘
اسی ٹرین میں اپنی اہلیہ کے ساتھ سفر کرنے والے ببلو خان نے بتایا کہ ’’ ان کویہ اندازہ نہیںتھا کہ تتکال ٹکٹ لینے کے بعد اودھ ایکسپریس میں بغیر تعطیلات کے موسم کے بھی اس قدر بھیڑبھاڑ ہوگی ۔ نہ معلوم یوپی اوربہار کے مسافر یوں ہی کب تک پریشان ہوکر سفر کرنے پر مجبور رہیں گے۔‘‘
چند ٹرینو ں میںویٹنگ ٹکٹ بھی نہیں
(۱)ایل ٹی ٹی کشی نگرایکسپریس میں سلیپر میں پورا جنوری ویٹنگ ہے۔ اے سی میں سیٹیں خالی ہیں۔ کشی نگر میں ۴؍ دسمبر کو آنےجانے میں ویٹنگ بھی نہیںہے (۲) باندرہ گورکھپور اودھ ایکسپریس میں جنوری تک سلیپر اور اے سی دونوں فل ہیں۔ اودھ ایکسپریس میں آنے میں ۱۹؍ دسمبر تک ویٹنگ بھی نہیں ہے، اس کے بعد ویٹنگ کی گنجائش ہےجبکہ ممبئی سے جانے میں آج ۴؍ دسمبر کیلئے ویٹنگ بھی نہیں ہے (۳) مہانگری ایکسپریس (بنارس) میں ۹؍ جنوری تک سلیپر میں آر اے سی ہے ۔ اس کے بعد ویٹنگ اور اے سی میں گنجائش ہے (۴) گودان ایکسپریس میں دسمبر فل، جنوری میں سلیپر کلاس میں آر اے سی ہے (۵) راجندر نگر پٹنہ سپر فاسٹ ایکسپریس دسمبر تک فل، جنوری میں سلیپر اور اے سی میں گنجائش ہے (۶) دربھنگہ ایکسپریس میں جنوری تک سلیپر فل ہے، اے سی میں گنجائش ہے(۷)گورکھپور کاشی ایکسپریس میں جانے میں پورا دسمبر ویٹنگ ہےجبکہ آنے میں پورا دسمبر ویٹنگ بھی نہیں ہے۔
ریلوے کے پاس جواب نہیں!
اس تعلق سے ریلوے انتظامیہ کے پاس تو کوئی معقول جواب نہیںتھا سوائے اس گھسے پٹے نعرے کےکہ ریلوے انتظامیہ مسافروں کے لئے بہترانتظامات کے تئیں پابند ہے اورہمیشہ کوشاں رہتا ہے ۔ ویسٹرن ریلوے کے چیف پی آر اوونیت ابھیشیک نےکہاکہ’’ کوشش کی جارہی ہے کہ مسافر آسانی کے ساتھ اپنی منزل تک پہنچیں۔ اس تعلق سے ریلوے مسافروں کی راحت رسانی کیلئے کوشاں ہے ۔‘‘
بھیڑبھاڑ کی ۳؍ وجوہات
ریلوے کی جانب سے توکوئی معقول وجہ نہیںبتائی گئی مگر ٹکٹ ایجنٹوں نے اس کی تین وجہ بتائیں۔اوّل یہ کہ ریلوے نے بیشترٹرینوں میں اے سی سیٹیں بڑھا دی ہیں اورسلیپر سیٹیں کم کردی ہیں ، دوسرے ریلوے نے کمائی کیلئے تتکال کوٹہ زیادہ کردیا ہے اورتیسرے یوپی اوربہارکے رہنے والوں کی تعداد کے مقابلے ٹرینوں کی تعداد کم ہے، اس وجہ سے بغیرسیزن کے بھی بے تحاشہ بھیڑبھاڑ یوپی اوربہار کے باشندوں کیلئے بڑا مسئلہ ہے۔