وزیر خزانہ جینز اسٹولٹن برگ اوسلو کی سڑک پر چل رہے تھے کہ اچانک ڈونالڈ ٹرمپ کا فون آیا۔
EPAPER
Updated: August 16, 2025, 3:17 PM IST | Agency | Washington
وزیر خزانہ جینز اسٹولٹن برگ اوسلو کی سڑک پر چل رہے تھے کہ اچانک ڈونالڈ ٹرمپ کا فون آیا۔
ناروے کے بزنس ڈیلی ’ڈاگنس نیرنگس لیو‘ نے انکشاف کیا ہے کہ صدر ٹرمپ نے نوبیل انعام کیلئے ناروے کے وزیر خزانہ کو فون کیا۔ رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ ناروے کے وزیر خزانہ کو ٹیلی فون کرکے نہ صرف تجارتی محصولات پر بات چیت کی بلکہ یہ بھی کہا کہ وہ نوبیل امن انعام حاصل کرنا چاہتے ہیں۔اسرائیل، پاکستان ، کمبوڈیا اور دیگرممالک نے امن معاہدے یا جنگ بندی کرانے پر ٹرمپ کو نوبیل انعام کے لئے نامزد کیا ہے اور ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ وہ اس اعزاز کے مستحق ہیں جو اس سے قبل امریکہ کے ۴؍ صدور حاصل کر چکے ہیں۔
اخبار نے نامعلوم ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ وزیر خزانہ جینز اسٹولٹن برگ اوسلو کی سڑک پر چل رہے تھے کہ اچانک ڈونالڈ ٹرمپ کا فون آیا، وہ نوبیل انعام چاہتے تھے اور محصولات پر بات چیت کرنا چاہتے تھے۔
اس سلسلےمیں جینز اسٹولٹن برگ نے کہا کہ فون کا مقصد محصولات اور اقتصادی تعاون پر بات چیت کرنا تھا جو ٹرمپ کی ناروے کے وزیراعظم جوناس اسٹورے سے گفتگو سے پہلے ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ میں اس بات چیت کی مزید تفصیل میں نہیں جاؤں گا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس کال میں کئی اعلیٰ امریکی حکام بھی شریک تھے جن میں امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ اور امریکی تجارتی نمائندہ جیمیسن گریر شامل تھے۔اس معاملے پر وہائٹ ہاؤس اور ناروے کی نوبیل کمیٹی نے تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔یادرہےکہ ہر سال سیکڑوں امیدواروں میں سے نوبیل انعام یافتگان کا انتخاب ناروے کی نوبیل کمیٹی کرتی ہے جس کے۵؍ اراکین ناروے کی پارلیمنٹ، سویڈن کے۱۹؍ویں صدی کے صنعتکار الفریڈ نوبیل کی وصیت کے مطابق مقرر کرتی ہے۔اخبار نے یہ بھی کہا کہ یہ پہلا موقع نہیں جب ٹرمپ نے اسٹولٹن برگ سے بات چیت کے دوران نوبیل انعام کا ذکر کیا ہو، اسٹولٹن برگ نیٹو فوجی اتحاد کے سابق سیکریٹری جنرل رہ چکے ہیں۔وہائٹ ہاؤس نے ۳۱؍ جولائی کو ناروے سے درآمدات پر۱۵؍ فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا تھا جو یورپی یونین کے برابر ہے۔اسٹولٹن برگ نے بدھ کو کہا کہ ناروے اور امریکہ اب بھی ٹیرف کے معاملے پر بات چیت کر رہے ہیں۔