Inquilab Logo

ٹاٹا اور ٹی بی اسپتالوں کے مریضوں کے رشتہ داروں کوروزانہ کھانا پہنچانے کی کوشش

Updated: March 30, 2020, 11:42 AM IST | Kazim Shaikh | Mumbai

نیشنل مارکیٹ اسوسی ایشن مزدوروںکیلئے بھی یہ نظم کررہی ہے۔ اسی طرح دھاراوی کے مقامی افراد بھی پریشان حال مزدوروں میں کھانا تقسیم کررہے ہیں

National Market - Pic : Inquilab
نیشنل مارکیٹ ۔ تصویر : انقلاب

شہر میںمکمل لاک ڈاؤن کی وجہ سے  کارخانوں ، فیکٹریوں اور روزانہ اجرت پر مزدوری کرنے والے افراد بے کار ہوگئے ہیں ۔  اسی طرح ٹاٹا اورٹی بی اسپتال کے مریضوں کے رشتہ داروں کیلئے بھی کھانے پینے کا بڑا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے ۔ سرکاری طور پر جہاں بے روزگاروں کیلئے عارضی طور پر کھانے پینے کا انتظام کیا جارہا ہے وہیں  وڈالا کے قدوائی نگر کی نیشنل مارکیٹ اسوسی ایشن اور دھاراوی مین روڈ کے اطراف  کے مکینوںکی جانب سے ایسے افراد کیلئے کھانا اور کھانے پینے کی اشیا مہیا کرائی جارہی ہے ۔  
  قدوائی نگر نیشنل مارکیٹ اسوسی ایشن کے  صدر یحییٰ شیخ  نے نمائندۂ انقلاب سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل مارکیٹ میں ۱۵۰۰؍  دکانیں ہیں۔  ان دکانوں میں سیلس مین ، ہیلپر اور کارخانوں میں کاریگر کی حیثیت سے ۵؍ہزار سے زائد  افراد کام کرتے ہیں ۔ مارکیٹ اور آس پاس کے کارخانے وغیرہ  بند ہوجانے کی وجہ سےیہ افراد  بے روزگار  ہوکر کھانے  پینے سے محروم ہیں  ۔  یہ تمام افراد ہوٹلو ں اور بسی وغیرہ  میں کھاتے  تھے ۔ دکانوں میں کام کرنے والے افراد کا کسی حد تک مارکیٹ کے دکاندار کھانے کا  انتظام کررہے ہیں ۔   باقی مارکیٹ کے مزدوروں اور علاقے میں تقریباً ۲؍ ہزار افراد کے کھانے کا انتظام روزانہ صبح اور شام کیا جاتا ہے ۔ یہ انتظام نیشنل مارکیٹ اسوسی ایشن کی جانب سےجگہ تنگ ہونے  سے کئی جگہ کھانا بنانے سے لے کر تقسیم کرنے کا انتظام کیا گیا ہے ۔ 
 مذکورہ اسوسی ایشن کے نائب صدر سید عبدالحکیم نے کہا کہ مارکیٹ کے آس پاس رہنے والے غریب مزدور ، ٹیکسی ڈرائیور ، گاڑیوں سے مال اتارنے اور چڑھانے والے محنت کش اور پاٹی ڈھونے والے مزدوروں کیلئے اسوسی ایشن کی جانب سے دکانداروں کی مدد سے کھانے پینے کا انتظامات کئے جارہے ہیں ۔ اسی علاقے میں واقع کراس روڈ ، رفیع نگر ، پربھود نگر ، گنانیشور نگر ، راحت نگر ، لال میدان ، ۶؍ نمبر گیٹ اور شیوشاہی کے علاقوں کے غریبوں کے گھروں پر دونوں وقت کھانے کے پیکٹ پہنچائے جارہے ہیں ۔ 
 اسوسی ایشن کے صلاح کار یاسین شیخ نے بتایا کہ اس کے علاوہ ٹاٹا اسپتال اور قریب میں واقع ٹی بی اسپتال کے مریضوں کی دیکھ بھال کرنے والے رشتہ داروں کو بھی روزانہ کھانا پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ ہوٹلیں بند ہونے سے جیب میں پیسے ہونے کے باوجود لوگ بھوکے رہ جاتے تھے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کھانا بنانے سے لے کر مزدوروں میں تقسیم کرنے تک کورونا وائرس سے بچنے کی تما م ترکیبیں اور احتیاطی اقدامات کئے جاتے ہیں ۔یہاں تک کہ کھانے بنانے کی جگہ کو سینیٹائز کرکے صفائی وغیرہ کا خاص خیال رکھا جاتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں اسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری ساجد صدیقی نے بتایا کہ کھانے کا راشن ہم لوگ واشی مارکیٹ سے لارہے ہیں ۔ پہلی بات تو یہ ہے کہ یہاں کے دکاندار راشن نہیں دےپارہے ہیں ۔ دوسری وجہ یہ بھی ہے کہ واشی مارکیٹ میں  اچھا اناج اور ۲؍ پیسے سستا مل رہا ہے ۔ اس کا م میں پولیس کے  ذریعہ مدد مل رہی ہے اور ان کا تعاون  حاصل  ہے ۔ مقامی ڈی سی پی کے ذریعہ مارکیٹ کے سامنے گیانیشور اسکول میں کھانا وغیرہ بنانے کی جگہ مل گئی ہے ۔ اس کے علاوہ نوی ممبئی کے ایم ایل اے گنیش  نائک کی مدد سے نوی ممبئی چیک ناکہ پر اناج کی گاڑیاں لانے میں مدد مل رہی ہے ۔  
 اس  طرح دھاراوی  کی کارپوریٹر ریشماں بانو وکیل شیخ نے کہا کہ دھاراوی مین روڈ کے قریب صمد پٹیل چال میں مقامی افراد کی  مدد سے  روزانہ  زر دوزی ، سلائی  ، امبرائڈری   اور دوسرے کارخانوں کے ڈھائی ہزار بے روزگار مزدورو ں کیلئےکھانے کا انتظام کیا گیاہے ۔ اسی علاقے میں مقیم امام اعظم خان کے مطابق ۲۲؍ مارچ کو لاک ڈاؤن کے بعد بڑے پیمانے پر  مزدور گاؤں چلے گئے لیکن بہت سے مزدوروں کو سمجھا بجھا کریہیں پر ر ہنے کا مشورہ دے کر ان کے کھانے کاانتظام کیا جارہا ہے ۔ یہ تعداد روز بروز بڑھتی جارہی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK