Inquilab Logo

ٹویٹر کے بورڈ نے ایلن مسک کی پیش کش قبول کرلی

Updated: June 23, 2022, 1:04 PM IST | Agency | California

بورڈ نے پیش کش پر غور کرنےکے بعد شیئر ہولڈرز کو سودے کیلئے ووٹ کرنے کی ہدایت دی، سب سے مقبول سوشل میڈیا پلیٹ فارم جلد ہی ٹیسلا کے مالک کی ملکیت ہوگا

Elon Musk.Picture:INN
ایلن مسک۔ تصویر: آئی این این

 سوشل میڈیا کی معروف کمپنی ٹویٹر کے بورڈ نے منگل کے روز اتفاق رائے سے یہ سفارش کر دی کہ کمپنی کہ حصص یافتگان ایلن مسک کی خریداری کے معاہدے کو قبول کر لیں۔امریکی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن میں ایک ریگولیٹری فائلنگ کے مطابق سوشل میڈیا کمپنی ٹویٹر کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے اتفاق رائے سے یہ سفارش کی ہے کہ کمپنی کے شیئر ہولڈرز ایلن مسک کو اس کے فروخت کے معاہدے کو منظور کرنے کیلئے ووٹ کریں۔
  دنیا کے مشہور ترین ارب پتی اور ٹیسلا کے مالک سوشل میڈیا کی اس کمپنی  کو ۴۴؍ ارب ڈالر کی قیمت پر خریدنے کی کوشش کر رہے ہیں، تاہم اس حوالے سے معاہدے میں ابھی بھی کئی رکاوٹوں کا سامنا ہے۔ٹویٹر کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے شیئر ہولڈرز کو بتایا کہ وہ ریگولیٹری فائلنگ میں `اتفاق رائے سے اس بات کی تجویز پیش کرتے ہیں کہ آپ انضمام کے اس معاہدے کو تسلیم کرنے  کیلئے ووٹ دیں۔حالانکہ کمپنی کے حصص کی قیمت ایلن مسک کی پیش کردہ قیمت سے بہت نیچے ہیں اور یہ مارکیٹ میں ان شکوک و شبہات کی جانب نشاندہی کرتی ہے کہ آیا یہ معاہدہ طے پائے گا بھی، یا نہیں۔
 اطلاعات کے مطابق ٹویٹر آئندہ مہینوں میں اس ووٹ کیلئے  شیئر ہولڈرز کی ایک خصوصی میٹنگ منعقد کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ خرید اری  کے اس معاہدے کو حتمی شکل دینے کیلئے  جن اہم اقدامات کی ضرورت ہے ان میں سے یہ ایک اہم قدم ہے۔
ٹویٹر کے بورڈ نے اپریل میں متفقہ طور پر کمپنی کو ایلون مسک کو ۴۴؍ بلین ڈالر میں فروخت کرنے پر اتفاق کیا تھا۔ 
 منگل کے روز کی فائلنگ اس بات کا تازہ اشارہ ہے کہ مسک کی جانب سے اس سودے کے حوالے سے بعض شکوک و شبہات کے باوجود، کمپنی منصوبے کے مطابق معاہدے کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔گزشتہ ماہ ٹویٹر کے ملازمین کے ساتھ ایک ورچوئل میٹنگ کے دوران ایلن مسک نے اپنے ارادوں کے بارے میں ملے جلے اشارے کئے، تاہم ساتھ ہی انہوں نے کمپنی خریدنے کی اپنی خواہش کا اعادہ بھی کیا تھا۔
 منگل کے روز قطر اکنامک فورم سے خطاب کرتے ہوئے مسک نے کہا تھا کہ ٹویٹر نیٹ ورک پر جعلی صارفین کی تعداد کے بارے میں اب بھی `بہت اہم سوالات موجود ہیں۔مسک نے ویڈیو لنک کے ذریعے کہا، `ابھی بھی کچھ حل طلب معاملات باقی ہیں۔ اس میں یہ بھی شامل ہے کہ ان کے دعوئوں کے مطابق، سسٹم میں جعلی اور اسپیم صارفین کی تعداد ۵؍ فیصد سے کم ہے، تاہم میرے خیال سے ٹویٹر استعمال کرتے وقت زیادہ تر لوگوں کا تجربہ ایسا نہیں ہے۔ان کا مزید کہنا تھا، `لہٰذا ہم اب بھی اس معاملے پر حل کا انتظار کر رہے ہیں۔ یہ ایک بہت اہم معاملہ ہے۔اس موقع پر انہوں نے مزید کہا کہ ان کے پاس ٹویٹر کے قرض سے متعلق بھی سوالات ہیں اور ایک اہم سوال یہ بھی ہے کہ کیا کمپنی کے شیئر ہولڈرز اس معاہدے کی حمایت میں ووٹ دیں گے یا نہیں۔  مسک نے کہا، ` میرے خیال سے یہ تین وہ چیزیں ہیں جن کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔
 ٹرمپ پر سے پابندی ہٹائی جائے گی
 جنوبی افریقہ میں پیدا ہونے والے معروف تاجر اور دنیا کے امیر ترین شخص ایلن مسک کا کہنا ہے کہ سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ پر ٹویٹر پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ `اخلاقی طور پر غلط اور بالکل احمقانہ تھا۔ واضح رہے کہ سابق امریکی صدر اپنی الیکشن میں اپنی شکست کو تسلیم  نہیں کر رہے تھے اور انہوں نے  ٹویٹر پر الیکشن حکام کے خلاف لکھنا  شروع کر دیا تھا ۔ ساتھ ہی انہوں نے کورونا اور ۱۱؍۹ ؍ حملوں کے تعلق سے بھی متنازع ٹویٹ کئے تھےجس کے بعد ٹویٹر کے اس وقت کے انتظامیہ نے ان پر   پابندی لگادی تھی۔ ایلن مسک اس پابندی کے خلاف ہیں۔   
  واضح رہے کہ کچھ ہی عرصہ پہلے الیکٹرک کاریں بنانے والی کمپنی ٹیسلا کے بانی سربراہ ایلن مسک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر کو اکتالیس بلین ڈالر نقد کے عوض خریدنے کی پیشکش کی تھی ۔ اس پیشکش کے فوری بعد ٹویٹر کے شیئرز کی قیمتوں میں واضح اضافہ ہو گیا تھا۔  کمپنی کے بورڈ نے پہلے اس پیشکش کو ٹھکرا دیا تھا پھر ایک دن بعد ہی اسے غور کیلئے قبول کر لیا۔  اب اس بورڈ نے اسے منظوری دیدی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK