• Sun, 05 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

میں غداروں کو جواب نہیں دیتا: ادھو ٹھاکرے

Updated: October 05, 2025, 9:51 AM IST | Mumbai

رام داس کدم کے متنازع الزامات کے جواب میں ادھو ٹھاکرے کا مختصر رد عمل، البتہ انل پرب نے سخت الفاظ میں کدم کی سرزنش کی۔

Shiv Sena (Uddhav) chief Uddhav Thackeray addressing a rally. Photo: INN
شیوسینا (ادھو) سربراہ ادھو ٹھاکرے ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این

۲؍ روز قبل ممبئی میں ایکناتھ شندے کی دسہرہ ریلی میں شیوسینا کے سینئر لیڈر رام داس کدم نے یہ کہہ کر سنسنی پھیلا دی تھی کہ ادھو ٹھاکرے نے اپنے والد بال ٹھاکرے کی موت کے بعد ان کی لاش کو ۲؍ دنوں تک جوں کا توں رکھا تھا کیونکہ انہیں بال ٹھاکرے کے انگوٹھے کے نشانات لینے تھے۔ ہرچند کہ اس پر پارٹی کے ترجمان سنجے رائوت نے رام داس کدم کو سخت جواب دیا تھا لیکن اب خود ادھو ٹھاکرے نے اس پر ردعمل ظاہر کیا ہے اور صرف اتنا کہا ہے کہ ’’ میں غداروں اور نمک حراموں کی بات کا جواب نہیں دیتا۔ ‘‘ 
 سنیچر کو ممبئی میں میڈیا نے جب ادھو ٹھاکرے کی توجہ جب رام داس کدم کےبیان کی جانب دلائی تو انہوں نے کہا ’’ میں غدار اور نمک حراموں کا جواب نہیں دیتا۔ اور مجھے اس کی ضرورت بھی نہیں ہے۔ ’ٹھاکرے‘ کا مطلب کیا ہوتا ہے یہ سبھی جانتے ہیں مگر مجھے غداروں اور نمک حراموں کو جواب دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ ‘‘ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا اس کدم کے بیان سے آپ کو تکلیف پہنچی؟ ادھو ٹھاکرے نے کہا ’’ ہاں ! مجھے تکلیف پہنچی، اور رنج بھی ہوتا ہے لیکن شیواجی پارک میں  ہزاروں لوگوں سے میرے یہ پوچھنے پر کہ ’’ کیا میں تقریر روک دوں ؟‘‘ وہ کہتے ہیں کہ ’’ نہیں  آپ بولتے رہئے، اس وقت مجھے اپنے رنج کا علاج مل جاتا ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ گالیاں دینے والوں سے زیادہ دعائیں دینے والے ہاتھ میرے پیچھے زیادہ ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ میں اب تک ثابت قدم رہ سکا۔ ‘‘ 
ادھو ٹھاکرے نے بھلے ہی رام داس کدم کے بیان پر کچھ کہنے سے انکار کر دیا ہو لیکن ان کی پارٹی کے رکن اسمبلی انل پرب نے رام داس کدم کے تعلق سے انتہائی سخت باتیں کہی ہیں۔ پرب نے کہا کہ ’’ رام داس کدم نے دسہرہ ریلی میں گری ہوئی حرکت کی ہے۔ اس شخص پر ’گرا ہوا‘ یہی ایک لفظ صادق آتا ہے۔ ہمیں اس کی بات کا جواب دینے کی غرض نہیں تھی کیونکہ جو شخص اپنی بہو بیٹیوں کو نچا کر پیسے کماتا ہو اسے ہم جواب دیں اتنی اس کی اوقات نہیں ہے لیکن اس نے ہمارے دیوتا یعنی بالا صاحب ٹھاکرے کی موت پر سوال اٹھایا ہے اس لئے ہمیں جواب دینا پڑ رہا ہے ‘‘ انل پرب نے کہا ’’ بالا صاحب ٹھاکرے کے آخری وقت میں ۲۴؍ گھنٹے میں وہیں تھا اس لئے میں  ایک ہر ایک بات کا گواہ ہوں۔ بالا صاحب کے جانے کے ۱۵؍ سال بعد ان کا درد چھلکا ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ ۲۰۱۴ء میں رام داس کدم وزیر بنائے گئے۔ انہیں ادھو ٹھاکرے نے وزیر بنایا تھا۔ تب ادھو ٹھاکرے اچھے تھے۔ ان کے بیٹے کو رکن اسمبلی بنوایا ہے۔ اس وقت بھی ادھو ٹھاکرے اچھے تھے۔ جب رام داس کدم کو سب کچھ مل رہا تھا اس وقت ادھو ٹھاکرے اچھے تھے ؟ اگر خود کو اتنا ہی خوددار سمجھتے ہیں تو اسی وقت پارٹی چھوڑ کر چلے جانا چاہئے تھا۔ ‘‘ انل پرب نے بھی رام داس کدم پر ایک سنگین الزام عائد کیا کہ ۱۹۹۳ء میں رام داس کدم کی بیوی نے خود کو آگ لگا لی تھی۔ اس نے خود آگ لگائی تھی یا اسے جلایا گیا تھا؟ اس کی بھی تحقیقات ہونی چاہئے۔ اس کیلئے رام داس کدم کا نارکوٹیسٹ ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کے عوام کی توجہ اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے رام داس کدم اس طرح کے گرے ہوئے بیانات دے رہے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK