Inquilab Logo

اُمیش پال قتل معاملہ: عتیق احمد کے ۲؍نابالغ بیٹوں کے نام بھی کیس ڈائری میں شامل

Updated: June 21, 2023, 9:44 AM IST | abdullan rashid | Lucknow

ایک آئی فون کی بنیاد پر کارروائی جس کی فیس ٹائم آئی ڈی دونوں میں سے کسی ایک کے نام تھی،پولیس کا یہ بھی دعویٰ ہےکہ اس قتل کے بعد دونوں لڑکوں نے خوشی منائی تھی

Atiq Ahmad who was killed in public
عتیق احمدجنہیں سرعام قتل کیا گیاتھا

اُمیش پال قتل معاملہ میں الہ آبادپولیس نے عتیق احمد کے دونوں نابالغ بیٹوں کے نام بھی کیس ڈائری میں شامل کر لئے ہیں۔ پولیس ریمانڈ کے دوران وکیل خان صولت کی نشاندہی پر ایک آئی فون برآمد کیا گیا تھا جس کی فیس ٹائم آئی ڈی دونوں نابالغ بیٹوں میں سے کسی ایک کے نام تھی ، اسکے علاوہ امیش پال کے قتل کی خبر ملنے کے بعد گھر میں خوشی منائی گئی تھی۔ حالانکہ افسران کا کہنا ہے کہ ابھی معاملہ کی جانچ اور تفتیش جاری ہے جو بھی ثبوت ملیں گے اسی بنیاد پرکارروائی کی جائے گی ۔ فی الحال اس معاملہ میں  ا لٰہ آباد(پریاگ راج) پولیس کی جانب سے نو ملزمین کے خلاف عدالت میں چارج شیٹ داخل کی جاچکی ہے ۔ 
  پریاگ راج میں ہوئے اُمیش پال قتل معاملہ کی جانچ کررہی پولیس نے سابق ممبر پارلیمنٹ عتیق احمد کے قریبی ساتھی اور وکیل خان صولت کو پوچھ گچھ کے لئے ریمانڈ پر لیاتھا۔خان صولت کی نشاندہی پر پولیس نے ایک آئی فون برآمد کیا تھا جس کو فورنسک جانچ کے لئے بھیج دیا گیا تھا ۔پریاگ راج پولیس کا کہنا ہے کہ فورنسک جانچ میں اس آئی فون میں کئی فیس ٹائم آئی ڈی ہونے کی جانکاری ملی تھی ۔پولیس کا ماننا ہے کہ آئی فون کی ایک فیس ٹائم آئی ڈی کے ذریعہ سابرمتی جیل میں بند عتیق احمد نے بھائی اشرف اور بیوی ودیگر افراد سے بات چیت کرکے امیش پال قتل کی سازش رچی تھی ۔ پولیس کا ماننا ہے کہ اس آئی ڈی کا استعمال عتیق احمد کا ایک نابالغ بیٹا کرتا تھا ۔ اس کے علاوہ صولت خان نے پولیس کو بتایا کہ امیش پال قتل کی اطلاع جب نیوز چینل پر چلی تو گھر میں موجود عتیق احمد کے دونوں لڑکوںنے خوشی منائی تھی ۔بتایا جاتا ہے کہ اسی بنیاد پر پریاگ راج پولیس نے دونوں نابالغ لڑکوں کے ناموں کو کیس ڈائری میں شامل کر لیا ہے ۔ 
 اس معاملہ میں جب ڈی جی پی آفس اورپریاگ راج پولیس کے اعلیٰ افسران سے پوچھا گیا تو وہ کچھ بھی بولنے سے کترا ئے۔ وہیں معاملہ میں پریاگ راج میں تعینات اے سی پی کا کہنا ہے کہ  فی الحال اس معاملہ میں مجموعی طور پر نو ملزمین کے خلاف عدالت میں چارج شیٹ داخل کی جا چکی ہے، مزید شواہد جمع کئے جارہے ہیں۔  آئندہ بھی ثبوتوں کی بنیاد پر ہی کارروائی کی جائے گی ۔

atiq ahmed Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK