Inquilab Logo Happiest Places to Work

اقوام متحدہ کے کیمروں نے فلسطینیوں پر فائرنگ کے مناظر دکھائے

Updated: August 02, 2025, 1:08 PM IST | Agency | New York

غزہ میں پابندیوں کے خاتمے کے بعد امداد کیوں نہیں پہنچ پارہی ہے؟ امدادی اموربرائے اقوام متحدہ کی کوآرڈینیٹر نے وجہ بتائی، کہا :بہت سے ٹرکوں کو شدید بھوک کے ستائے فلسطینیوں نے خالی کردیا۔

Aid is being delivered via parachute to Gaza. Photo: AP/PTI
غزہ میں پیراشوٹ کے ذریعے امداد پہنچائی جارہی ہے۔ تصویر: اے پی / پی ٹی آئی

اقوام متحدہ کی امدادی امور کی کوآرڈینیٹر اولگا چیریوکو نے بتایا کہ کیوں غزہ میں امدادی سرگرمیاں شروع ہونے کے باوجود امداد کی مناسب ترسیل نہیں ہو پارہی ہے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق اولگا چیریوکو کا کہنا ہے کہ امداد کی فراہمی کے آغاز سے ہی غزہ میں داخل ہونے والے بہت سے ٹرکوں کو شدید بھوک کے ستائے فلسطینیوں نے خالی کردیئے جو غیر یقینی کی حالت میں اپنے خاندان والوں کیلئے غذا لے جانا چاہتے تھے۔انہوںنے یہ بھی بتایا کہ امداد کی مناسب تقسیم صرف اس صورت میں ممکن ہوسکے گی جب یہ تسلسل سے جاری رہے گی۔
روزانہ ۵۰۰؍ تا ۶۰۰؍ ٹرکوں کی ضرورت ہے
 اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی نے بتایا کہ اسرائیل نے ڈھائی ماہ کے دوران غزہ میں خوراک کے فراہمی مکمل طور پر بند کردی تھی، اب جب امداد کیلئے ۷۰؍ٹرک روزانہ کی اجازت دی گئی ہے تو یہ۵۰۰؍ سے۶۰۰؍ٹرکوں کی روزانہ ضرورت سے بہت کم ہیں۔اقوام متحدہ کی جانب سے بتایا گیا کہ غزہ میں اسرائیل کی غیرقانونی فوجی پابندیوں کی وجہ سے ٹرکوں کی نقل حرکت پر پابندی ہونے کی وجہ سے امداد کا ایک بڑا حصہ غزہ کے جنوبی حصے میں جمع ہوگیا ہے۔
غذائی قلت سے اموات کا سلسلہ جاری
 دریں اثناءغزہ میں نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کی جارحیت اب بھی جاری ہے،۲۴؍ گھنٹوں میں اسرائیلی بمباری سے مزید۱۱۱؍فلسطینی شہید اور۸۲۰؍زخمی ہوگئے ہیں۔ اقوام متحدہ کے کیمرے نے  امداد کیلئے جمع فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ کے مناظر دکھائے ہیں۔خبروں کے مطابق فاقہ کشی اور غذائی قلت سے بھی مزید۷؍فلسطینیوں کی موت ہوئی ہے۔ غذائی قلت سے اب تک۸۹؍ بچوں سمیت ۱۵۴؍افراد کی موت ہوئی ہے
 الجزیرہ عربی کی خبر کے مطابق  جمعہ کی صبح خان یونس کے جنوب میں موراغ کوریڈور کے قریب خوراک کی فراہمی کے انتظار کرنے والے کم از کم۷؍ افراداسرائیلی حملے میں جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے۔غزہ پر اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے ۔خوراک کی کمی کے باعث ۲؍بچوں سمیت مزید۳؍فلسطینی جاں بحق ہوگئے۔
 ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے امدادی مراکز کو مقتل بنا دیا ہے جہاں اسرائیل خوراک کی تلاش میں آنے والوں قتل کر رہا ہے، اس طرح اسرائیل بھوک کو بطور جنگی ہتھیار استعمال کر رہا ہے۔اس بارے میں  ہیومن رائٹس واچ کے ڈائریکٹرنے کہا کہ اسرائیل نہ صرف جان بوجھ کر فلسطینیوں پر بھوک مسلط کر رہاہے بلکہ امداد کی تقسیم میں رکاوٹیں پیدا کرنے کے ساتھ خوراک کی تلاش کے دوران بھی بھوکے فلسطینیوں کو  نشانہ بنا رہا ہے۔
’’نیویارک ٹائمز جھوٹ بول رہا ہے‘‘
   امریکی شہریوں نے اخبار ’نیویارک ٹائمز‘ پر غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم چُھپانے کا الزام لگا کر احتجاج کیا اور اخبار کی عمارت پر سُرخ رنگ پھینک دیا۔ امریکی شہریوں نے اس کی عمارت کے شیشوں پر لکھا کہ غزہ کے لوگ مر رہے ہیں اور نیویارک ٹائمز جھوٹ بول رہا ہے۔
فرانس کا غزہ کیلئے  امداد بھیجنے کا اعلان
 دریں اثناء فرانس نے غزہ  کیلئے ۴۰؍ ٹن انسانی امداد بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔فرانسیسی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ بذریعہ اردن ۱۰، ۱۰؍ ٹن امداد لے جانے والی ۴؍ پروازیں بھیج رہےہیں۔یہ غزہ کیلئے ہنگامی امداد ہے لیکن اس خوفناک صورتحال کے مقابلے میں یہ ناکافی ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کو غزہ تک رسائی دینے کا مطالبہ
 دریں اثناء اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی برائے فلسطین ’انروا‘ نے بین الاقوامی میڈیا کو غزہ تک رسائی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ غزہ تک بین الاقوامی میڈیا کو رسائی نہ دینا غلط معلومات کو ہوا دیتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK