اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں سفارتکاروں اور اقوام متحدہ کی اعلیٰ شخصیات کی شرکت۔
خرطوم میں آر ایس ایف کے جنگجو۔ تصویر: آئی این این
اقوامِ متحدہ کی جانب سے سوڈان میں جاری خوفناک قتل عام کی مذمت کی گئی ہے۔ سوڈان کی صورتحال پر گزشتہ روز اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں سفارتکاروں اور اقوام متحدہ کی اعلیٰ شخصیات نے الفاشر میں ریپڈ سپورٹ فورسیز( آر ایس ایف ) کے ہاتھوں بڑے پیمانے پر شہریوں کی ہلاکتوں کی مذمت کی ہے۔
اقوام متحدہ کی اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل برائے افریقہ مارتھا نے اجلاس میں بتایا کہ سوڈان کی صورتحال خوفناک ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق دفتر نے الفاشر اور اس کے ارد گرد علاقوں میں بڑے پیمانے پر سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں دیکھی ہیں، سوڈان میں صورتحال نازک ہے۔ چاروں طرف افراتفری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مواصلات کا نظام منقطع ہے اس لئے ہلاکتوں کی تعداد کا اندازہ لگانا مشکل ہے، الفاشر میں کوئی بھی محفوظ نہیں ہے، شہریوں کے لئےشہر چھوڑنے کا بھی کوئی محفوظ راستہ بھی نہیں ہے۔
واضح رہے کہ شمالی دارفور کے دارالحکومت الفاشر میں صورتحال انتہائی خطرناک ہو گئی ہے جہاں نیم فوجی دستے ریپڈ سپورٹ فورس (آر ایس ایف) کے قبضے کے بعد شہریوں پر وحشیانہ مظالم کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
الفاشر شہر میں تقریباً ایک لاکھ۷۷؍ ہزار شہری محصور ہیں جو محفوظ مقامات تک پہنچنے سے قاصر ہیں۔