Inquilab Logo

زرعی قوانین کو واپس لانےکا کوئی ارادہ نہیں ہے: مرکزی وزیر

Updated: December 27, 2021, 10:02 AM IST | Agency | New Delhi

کسانوں کے اس انتباہ کے بعد کہ دہلی لوٹنے میں وقت نہیں لگے گا، نریندر سنگھ تومر نے اپنے بیان پر صفائی پیش کی

Minister of Agriculture Narendra Singh Tomar.Picture:INN
وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر۔ تصویر: آئی این این

 ناگپور میں اپنی تقریر میں زرعی قوانین کو واپس لانے کا اشارہ دینے کے بعد مرکزی وزیر نریندر سنگھ تومر کو پیر کو یہ صفائی پیش کرنی پڑی کہ حکومت کا ایسا کوئی ارادہ نہیں ہے۔  واضح رہے کہ ان کے مذکورہ بیان کے بعد کسانوں   میں بے چینی پھیل گئی تھی اور چند لیڈروں نے متنبہ کیاتھا کہ اگر حکومت ایسا کوئی قدم اٹھاتی ہے تو انہیں دوبارہ   دہلی آنے میں وقت نہیں لگےگا۔ 
 یاد رہے کہ تومر نے   زرعی قوانین کی منسوخی  پر گفتگو کرتے ہوئے جمعہ کو ناگپور میں ایک پروگرام سے خطاب کے دوران کہاتھا کہ ’’حکومت مایوس نہیں ہے، ہم نے ایک قدم پیچھے لیا ہے، ہم پھر آگے بڑھیں گے کیوں کہ کسان ملک کی ریڑھ کی  ہڈی ہیں۔ ‘‘ان کے اس بیان سے یہ نتیجہ اخذ کیاگیا کہ حکومت دوبارہ متنازع قوانین  بنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔اس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کسان لیڈر جگتار سنگھ نے متنبہ کیاکہ’’ ہم دہلی سے چلے آئے ہیں لیکن ہمیں واپس لوٹنے میں زیادہ دیر نہیں لگے گی۔‘‘ انہوں نے کہا کہ’’ اگر ہمارے کسان لیڈر آواز دیں گے تو دہلی ہو یا مہاراشٹر، لاکھوں کسان دوبارہ وہاں پہنچ جائیں گے۔ ہم ان قوانین کو نافذ نہیں ہونے دیں گے جو کسانوں کے مفاد میں نہیں ہیں۔‘‘ اتوار کو اس ضمن میں صفائی پیش کرتے ہوئے  وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے واضح کیا ہے کہ زرعی اصلاحات قوانین کو پھر سے لانے کی حکومت کی کوئی تجویز یا ارادہ نہیں ہے۔   انہوں  نے کسانوں کیلئے اپنی حکومت  کے اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئےکہا ہے کہ کاشتکاروں  کو مالی طور پر مضبوط کرنے کیلئے۶؍ ہزار روپے سالانہ پردھان منتری کسان سمان ندھی کے طورپر  فراہم کی جارہی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK