برطانیہ کی معروف یونیورسٹی، یونیورسٹی آف لیورپول نے ہندوستان کے تعلیمی منظرنامے میں ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ۲۰۲۶ء تک بنگلور میں اپنا پہلا بین الاقوامی کیمپس قائم کرے گی۔
EPAPER
Updated: May 27, 2025, 10:03 PM IST | Bengaluru
برطانیہ کی معروف یونیورسٹی، یونیورسٹی آف لیورپول نے ہندوستان کے تعلیمی منظرنامے میں ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ۲۰۲۶ء تک بنگلور میں اپنا پہلا بین الاقوامی کیمپس قائم کرے گی۔
برطانیہ کی معروف یونیورسٹی، یونیورسٹی آف لیورپول نے ہندوستان کے تعلیمی منظرنامے میں ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ۲۰۲۶ء تک بنگلور میں اپنا پہلا بین الاقوامی کیمپس قائم کرے گی۔ اس منصوبے کو یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی ) کی جانب سے باضابطہ منظوری دے دی گئی ہے۔ یونیورسٹی کا بنگلور کیمپس ہندوستان میں یو جی سی کے تحت ’’فارن ہائر ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنز‘‘ کی منظوری کے بعد کھولا جانے والا دوسرا رَسل گروپ ادارہ ہوگا۔
کورسیز اور پروگرامز
ابتدائی طور پر کیمپس میں بزنس مینجمنٹ، اکاؤنٹنگ و فائنانس، کمپیوٹر سائنس، بایومیڈیکل سائنسز اور گیم ڈیزائن جیسے جدید مضامین میں انڈرگریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ پروگرامز پیش کئے جائیں گے۔ یونیورسٹی کے مطابق، ہندوستان میں پڑھایا جانے والا نصاب برطانیہ کے مرکزی کیمپس کے نصاب سے مطابقت رکھے گا تاکہ عالمی معیار برقرار رکھا جا سکے۔
یہ بھی پڑھئے: دہلی عدالت کا ہندو ایکتا گروپ کی واٹس ایپ بات چیت کو قتل کا ثبوت ماننے سے انکار
داخلہ اور تعلیمی معیار
پہلے سال چند سو طلبہ کو داخلہ دیا جائے گا، جبکہ ۵؍ سال کے اندر اس تعداد کو۵؍ ہزار اور۲۰۳۶ء تک۱۰؍ ہزار تک پہنچانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ کیمپس میں ریسرچ، انٹرنیشنل کولیبوریشن اور انٹرنشپ کے وسیع مواقع فراہم کئے جائیں گے۔
اداروں سے شراکت داری
یونیورسٹی آف لیورپول پہلے ہی ہندوستان کے ممتاز اداروں جیسے NIMHANS اور IISc کے ساتھ تحقیقی شراکت میں ہے جس سے نئے کیمپس کے قیام میں مدد ملے گی۔
یہ بھی پڑھئے: علی گڑھ ہجومی تشدد کیخلاف شدید احتجاج
وائس چانسلر کا بیان
یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ٹم جونز نے کہا:’’ہم ہندوستان جیسے علمی و تحقیقی مزاج رکھنے والے ملک میں اپنا کیمپس قائم کرنے پر فخر محسوس کر رہے ہیں۔ یہ اقدام ہماری عالمی رسائی کو مزید وسعت دے گا۔ ‘‘بتا دیں کہ یونیورسٹی آف لیورپول کے اس اقدام سے ہندوستان میں بین الاقوامی تعلیمی مواقع کو فروغ ملے گا اور طلبہ کو اپنے ملک میں رہ کر اعلیٰ معیار کی تعلیم حاصل کرنے کا موقع میسر آئے گا۔