وزیراعلیٰ یوگی نے عوام کے نام خط لکھ کرکہا کہ ریاست میں روہنگیا اور بنگلہ دیشی باشندوں کو کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جانا چاہئے، ان سے ’بیدار‘ رہنے کی اپیل کی
EPAPER
Updated: December 08, 2025, 11:42 PM IST | Lucknow
وزیراعلیٰ یوگی نے عوام کے نام خط لکھ کرکہا کہ ریاست میں روہنگیا اور بنگلہ دیشی باشندوں کو کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جانا چاہئے، ان سے ’بیدار‘ رہنے کی اپیل کی
ایس آئی آر سے متعلق جاری سیاسی بحث کے درمیان وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ریاست کے لوگوں کو ایک خط لکھ کر ’بیدار‘ رہنے کی اپیل کی ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ دراندازوں کو کسی بھی قیمت پر تحفظ نہیں دیا جا سکتا ہے۔اسی کے ساتھ انہوں نے ریاست میں مبینہ طور پر غیر قانونی طور پر مقیم روہنگیا اور بنگلہ دیشی باشندوں کے خلاف کارروائی مزید سخت کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی سلامتی، سماجی توازن اور مضبوط قانون و امن کی صورتحال حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ ان کے اس نئے فرمان سے مسلمانوں میں خوف و ہراس کی لہر دوڑ گئی ہے۔ قیاس کیا جارہا ہے کہ اس فرمان کے ذریعہ ریاست میں مسلمانوں کو نئے طریقے سے پریشان کیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ یوگی نے’ایکس‘ پر جاری کردہ اپنے خط میں کہا کہ ’’عدالت کے حالیہ تبصرے نے یہ واضح کر دیا ہے کہ دراندازوں کو کسی بھی قیمت پر پناہ نہیں دی جا سکتی ہے۔ سرکاری وسائل پر پہلا حق ریاست کے شہریوں کا ہے، نہ کہ غیر قانونی طور پر رہنے والے افراد کا۔ اتر پردیش کی سلامتی، سماجی توازن اور مربوط نظم و نسق حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ اسی سلسلے میں ریاست میں غیر قانونی طور پر رہنے والے روہنگیا اور بنگلہ دیشی دراندازوں کی شناخت کیلئے تمام شہری اداروں کو فہرست تیار کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔‘‘انہوں نے کہا کہ ’’سرکاری اور عوامی اداروں پر ناجائز قبضوں کو ختم کرنا ضروری ہے اور منصوبوں کے تحت ملنے والے تمام فوائد صرف صوبے کے شہریوں کو ہی دیئے جائیں گے۔ دراندازوں کی شناخت کیلئے خصوصی مہم چلائی جا رہی ہے۔ وہ افراد جن کی شناخت ہو چکی ہے ان کو ڈیٹنشن سینٹر میں منتقل کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے اور اس مقصد کیلئے ہر ڈویژن میں خصوصی مراکز قائم کیے جا رہے ہیں۔‘‘ وزیر اعلیٰ کے اس فرمان کے بعد تمام کمشنریوں میں حراستی مراکز کے قیام کا عمل بھی تیز کر دیا گیا ہے۔یوگی آدتیہ ناتھ نے عوام سے اپیل کی کہ گھریلو یا تجارتی مقاصد کیلئےکسی شخص کو ملازمت دینے سے قبل اس کی مکمل شناخت اور اہم دستاویزات کی تصدیق ضرور کر لی جائے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل،یوپی حکومت نے ریاست کے تمام ۱۷؍ میونسپل کارپوریشنوںکو ہدایت دی ہے کہ وہ صفائی اور دیگر ملازمتوں میں کام کرنے والے مبینہ روہنگیا اور بنگلہ دیشی باشندوں کی فہرست تیار کریں اور ان فہرستوں کو ڈویژنل کمشنرز اور رینج آئی جی کو پیش کریں تاکہ شناخت کی کارروائی کی جا سکے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق، اس مہم کو منظم اور قانونی انداز میں چلایا جارہاہے۔ مبینہ غیر قانونی باشندوں کی دی گئی معلومات، پس منظر، کاغذات وغیرہ کی تصدیق کے بعد اگرخامی پائی جائے گی تو انہیں قانون کے مطابق کارروائی اور ڈی پورٹیشن کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس فیصلے نے مسلمانوں کو پریشان کردیا ہے۔
بنگلہ دیشی اور روہنگیا کی تصدیق کے نام
پر بنارس پولیس کی ۷؍ روزہ خصوصی مہم
بنارس: بنارس پولیس نے بنگلہ دیشی، روہنگیا اور دیگر مشتبہ غیر قانونی آبادکاروں کی تصدیق کے نام پر ایک۷؍ روزہ خصوصی مہم شروع کی ہے۔پولیس ڈپٹی کمشنر گورو بنسوال نے بتایا کہ بنارس میں بنگلہ دیشیوں اور روہنگیا افراد کی تصدیق کیلئےاس مہم کے دوران جھگی جھوپڑیوں میں رہنے والوں اور پھیری والوں کی جانچ کی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس تصدیق کے ذریعے اُن افراد کی شناخت کی جا رہی ہے جو غیر قانونی طور پر مقیم ہیں۔
حکام نے بتایا کہ ایسے تمام افراد کے خلاف قوانین کے مطابق سخت اور مؤثر کارروائی یقینی بنائی جائے گی۔ بنسوال نے بتایا کہ اس مہم کے تحت گوماٹی زون کے پولیس ڈپٹی کمشنر آکاش پٹیل کی نگرانی میں تمام تھانہ انچارجوں نے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی ہیں جو اپنے متعلقہ تھانہ علاقوں میں گہری جانچ کر رہی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ سنیچر کو ایڈیشنل پولیس ڈپٹی کمشنر ویبھو بنگر کی قیادت میں بڑگاؤں تھانہ کے علاقے میں خصوصی جانچ مہم چلائی گئی۔ حکام نے بتایا کہ مہم کے دوران مشتبہ افراد کی تفصیلی جانچ، شناخت کی تصدیق اور پس منظر کی چھان بین کی گئی۔ انہوںنے بتایا کہ جانچ کے دوران ہر فرد کی مکمل تفصیلات اور تصویر مقررہ فارم میں درج کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ اس مہم کے تحت مشتبہ افراد کی تصدیق کے بعد اُن افراد کی شناخت کی جا رہی ہے جو غیر قانونی طور پر مقیم ہیں۔