• Fri, 28 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکہ: ایف ڈی اے کا برتنوں میں سیسہ کے استعمال پرانتباہ، ہندوستانی مصنوعات شامل

Updated: November 27, 2025, 10:00 PM IST | Washington

امریکہ کی ایف ڈی اے نے ایسے برتنوں کے استعمال کے متعلق انتباہ دیا جن کے ذریعے کھانوں میں سیسہ شامل ہورہا ہے، پابندی والی فہرست میں متعدد ہندوستانی مصنوعات بھی شامل ہیں۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

سی بی ایس کی ایک رپورٹ کے مطابق، امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے صارفین کو’’ ۱۹؍قسم کے کک ویئر (باورچی خانے کے برتن) کے بارے میں خبردار کیا ہے جن میں سیسہ (لیڈ) ہو سکتا ہے، اور ان میں کھانا پکانے سے زہریلی دھات کے کھانے میں شامل ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔‘‘ایجنسی نے اپنے تازہ ہدایات میں مزید ۹؍ مصنوعات کو اپنی فہرست میں شامل کیا ہے، جس کے بعد متنبہ کردہ برتنوں کی کل تعداد۱۹؍ ہو گئی ہے۔
 ایف ڈی اے کی جانچ کے  ریکارڈ کے مطابق ان میں سے کئی مصنوعات ہندوستان میں تیار کی گئی ہیں۔ایف ڈی اے نے اپنی رپورٹ میں ذکر کیا کہ زیرِ تشویش برتنوں میں ایلومینیم، ایلومینیم کے مرکبات جیسے انڈولیم/انڈالیم، ہندالیم/ہندولیم اور پیتل سے بنے برتن شامل ہیں۔ ایجنسی اورریاستی شراکت داروں کی جانچ میں پایا گیا کہ یہ دھاتیں کھانا پکانے یا ذخیرہ کرنے کے دوران سیسے کی ایک بڑی مقدار خارج کر سکتی ہیں۔ ایف ڈی اے نے خبردار کیا ہے کہ چھوٹے بچوں، دودھ پلانے والی ماؤں اور حاملہ خواتین کو سیسہ کے اخراج سے سب سے زیادہ خطرہ لاحق ہے۔

یہ بھی پڑھئئے: ’’غزہ اپنی تاریخ کے بدترین معاشی بحران سے دوچار‘‘

فہرست میں شامل ہندوستانی مصنوعات
 آئی کے ایم ایلومینیم سوس پین ، جے ایس ایم فوڈز، نئی دہلی کی تیار کردہ۔
کڑاہی/کراہی - ٹائیگر وائٹ (خالص ایلومینیم کے برتن) - سروسوتی اسٹرپس پرائیویٹ لمیٹڈ، انڈیا کی تیار کردہ۔
آئی کے ایمکوارٹ پیتل براس پاٹ (براس ہتھوڑی ہانڈی ، جے ایس ایم فوڈز، نئی دہلی کی تیار کردہ۔
 براس ٹوپ - کرافٹ ویئرز (انڈیا) لمیٹڈ، ممبئی کی تیار کردہ۔
 ایلومینیم کڑاہی (اے-کُک برانڈ) - کرافٹ ویئرز (انڈیا) لمیٹڈ، ممبئی کی تیار کردہ۔
جے کے ولبھ داس ایلومینیم کڑاہی (انڈیا بازار،جے کے ولبھ داس، انڈیا کی تیار کردہ۔
واضح رہے کہ یہ مصنوعات نیویارک، الینوائے، واشنگٹن ڈی سی، میری لینڈ، نیو جرسی اور کیلیفورنیا سمیت کئی امریکی ریاستوں میں فروخت ہوئی تھیں۔ ایف ڈی اے کی اطلاعات کے بعد کئی ڈسٹری بیوٹرز نے مصنوعات واپس لینا شروع کر دی ہیں، جبکہ کچھ معاملات میں، ایجنسی نے نشاندہی کی کہ وہ کسی ذمہ دار فریق کا پتہ نہیں لگا سکی جو واپسی کی نگرانی کرسکے۔دریں اثناءایف ڈی اے نے گاہکوں پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر اپنے گھروں میں اس فہرست میں شامل کسی بھی قسم کے برتن کی موجودگی کی جانچ کریں اور انہیں عطیہ کرنے یا دوبارہ استعمال میں لانے کے بجائے ضائع کر دیں۔تاہم ایجنسی کا کہنا تھا کہ سیسے کے اخراج کے بارے میں فکرمند افراد کو چاہیے کہ وہ مشورے کے لیے اپنے ہیلتھ کیئر فراہم کنندہ سے رابطہ کریں۔

یہ بھی پڑھئے: گرینڈ کینال پر گرین ڈائی کلائمیٹ مظاہرہ ،گریٹا تھنبرگ کی وینس میں داخلے پرعارضی پابندی

دراصل سیسہ ایک زہریلی دھات ہے جس کی کوئی محفوظ سطح نہیں ہے۔ ایف ڈی اے نے نشاندہی کی کہ سیسہکی آمیزش سے تیار ہونے  والے برتنوں کے طویل یا بار بار استعمال سے خون میں سیسے کی سطح میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ متاثرہ شخص میں پیٹ میں درد، تھکاوٹ، الٹی، متلی، سردرد اور اعصابی تبدیلیوں کی علامات ظاہر ہو سکتی ہیں۔اس کے علاوہ چھوٹے بچوں اور شیر خوار بچوں کو سب سے زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ اس کے نتیجے میں رویے کے مسائل، نشوونما میں تاخیر اور سیکھنے میں دشواریاں بھی ہو سکتی ہیں۔اس کے علاوہ خوردہ فروشوں اور تقسیم کاروں کو بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اس بات کی تصدیق کریں کہ وہ جو مصنوعات فروخت کرتے ہیں وہ ایف ڈی اے کے ضوابط پر پوری اترتی ہوں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK