• Sun, 28 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکہ:صحافی میٹ فورنی کا ”ہر ہندوستانی کی ملک بدری“ کا مطالبہ، ہندوستانیوں کے خلاف حملے کی دھمکی

Updated: December 27, 2025, 10:02 PM IST | Washington

امریکہ میں سرگرم ہندوستانی تنظیموں نے خبردار کیا کہ اس قسم کا بیانیہ حقیقی زندگی میں تشدد کو جنم دے سکتا ہے، خاص طور پر مذہبی اداروں اور چھوٹے کاروباروں کیلئے اس کے خطرات سنگین ہو سکتے ہیں۔

Matt Forney. Photo: X
میٹ فورنی۔ تصویر: ایکس

ایک امریکی صحافی اور انتہائی دائیں بازو کے کارکن کی جانب سے ہندوستانی افراد کی امریکہ سے بڑے پیمانے پر ملک بدری اور ان کے خلاف پرتشدد کارروائیوں کی دھمکیوں نے شدید تشویش کو جنم دیا ہے۔ دائیں بازو کے مبصر میٹ فورنی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پیغام میں دعویٰ کیا کہ امریکہ میں ہندوستان مخالف نفرت اگلے سال ۲۰۲۶ء میں اپنے عروج پر پہنچ جائے گی۔ 

فورنی نے خبردار کیا کہ ہندوستانی افراد کو ان کی نسل کی بنیاد پر تشدد کا نشانہ بنایا جائے گا، ان کے کاروباروں میں توڑ پھوڑ کی جائے گی اور ہندو عبادت گاہوں پر بم دھماکے اور فائرنگ کے واقعات ہوگے۔ انہوں نے مزید اشتعال انگیزی پھیلاتے ہوئے ’DEI‘ کی ایک نئی تعریف پیش کی اور اسے ”Deport Every Indian“ (ہر ہندوستانی کو ملک بدر کرو) کا نام دیا۔ انہوں نے دلیل دی کہ ہند نژاد افراد کے خلاف تشدد کو روکنے کا واحد راستہ ان کی ملک بدری ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: بنگلہ دیش: گلوکار جیمس کا کنسرٹ ہنگامہ آرائی کے باعث منسوخ، ۳۰؍افراد زخمی

فورنی کے تبصرے کے بعد انٹرنیٹ صارفین میں غم و غصّے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ انسانی حقوق کے کارکنوں اور ہندوستانی برادری کے اراکین نے اسے نسل کشی کی کھلی دعوت اور تشدد پر اکسانے کے مترادف قرار دیا ہے۔ فورنی کی پوسٹ اب ڈیلیٹ کردی گئی ہے، لیکن تاحال ان کے خلاف کسی قانونی کارروائی کی باضابطہ تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

فورنی کا اشتعال انگیز بیان، امریکہ میں ہندوستانی نژاد افراد کو نشانہ بنانے والے نسل پرستانہ بیانیے کے پس منظر میں سامنے آیا ہے۔ اس سے قبل، انتہائی دائیں بازو کے انفلوئنسر نک فوئنٹیس نے ریپبلکن لیڈر وویک رام سوامی کے خلاف بھی نسل پرستانہ زبان استعمال کی تھی اور انہیں "واپس ہندوستان جانے" کا مشورہ دیا تھا۔ رام سوامی نے اپنی تقریر میں یہ موقف اختیار کیا تھا کہ امریکی شناخت کی بنیاد نسل کے بجائے مشترکہ اقدار پر ہونی چاہئے، جس پر انہیں سفید فام قوم پرست حلقوں کی جانب سے سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ: الشاطی پناہ گزین کیمپ میں تقریباً ۵۰۰؍ حفاظ کو اعزاز سے نوازا گیا

امریکہ میں سرگرم ہندوستانی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ اس قسم کا بیانیہ حقیقی زندگی میں تشدد کو جنم دے سکتا ہے، خاص طور پر مذہبی اداروں اور چھوٹے کاروباروں کیلئے اس کے خطرات سنگین ہو سکتے ہیں۔ ان گروپس نے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر زور دیا ہے کہ وہ نسلی تشدد کی دھمکیوں کو سنجیدگی سے لیں اور نفرت انگیز تقاریر کے خلاف سخت کارروائی کو یقینی بنائیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK