Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکی صدر ٹرمپ کا آئندہ ہفتے مشرق وسطیٰ کا اہمیت کا حامل دورہ

Updated: May 12, 2025, 11:51 AM IST | Washington

رياض، دوحہ اور ابو ظہبی ميں ٹرمپ کا شاندار استقبال متوقع، دفاع، ايوی ايشن، توانائی اور مصنوعی ذہانت کے شعبوں ميں بڑے معاہدوں کا امکان۔

US President Trump may have an important meeting with Saudi Crown Prince King Salman. Photo: INN.
امریکی صدر ٹرمپ کی سعودی ولی عہد شاہ سلمان سے اہم ملاقات ہوسکتی ہے۔ تصویر: آئی این این۔

کچھ روز قبل روم ميں پاپائے روم کی آخری رسوم ميں شامل ہونے کے بعد ڈونالڈ ٹرمپ اب مشرق وسطیٰ کے انتہائی اہم قرار ديے جانے والے غير ملکی دورے پر روانہ ہو رہے ہيں۔ رياض، دوحہ اور ابو ظہبی ميں ٹرمپ کا شاندار استقبال متوقع ہے اور امکان ہے کہ دفاع، ايوی ايشن، توانائی اور مصنوعی ذہانت کے شعبوں ميں بڑے معاہدے طے پا سکتے ہيں ۔ ریاض میں، ٹرمپ خلیج تعاون کونسل کی ۶؍ ریاستوں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین، قطر، کویت اور عمان کے سربراہوں اور لیڈروں سے ملاقات کریں گے۔ سينٹر فار اسٹرٹیجک اسٹڈيز ميں مشرق وسطیٰ سے متعلق امور کے ماہر جان آلٹرمين کا کہنا ہے کہ’’ ٹرمپ کے میزبان مہمان نوازی کا مظاہرہ کريں گے۔ وہ بڑے بڑے سودے کرنے کے خواہشمند ہيں۔ وہ ان کی تعريف کریں گے اور ان پر تنقید نہیں کریں گے۔ وہ ان کے خاندان کے افراد کے ساتھ ماضی اور مستقبل کے کاروباری شراکت داروں کی طرح برتاؤ کریں گے۔ ‘‘
وہائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیویٹ نے کہا’’ صدر ٹرمپ مشرق وسطیٰ میں اپنے تاریخی دورہ کے منتظر ہیں تاکہ ایک ایسے ویژن کو فروغ دیا جا سکے جہاں انتہا پسندی کو شکست دی جائے اور تجارت اور ثقافتی تبادلوں کو بڑھايا جائے۔ ‘‘
خلیجی ریاستوں نے بڑے عالمی تنازعات ميں اہم سفارتی کردار ادا کیا ہے۔ قطر حماس اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات ميں ایک بڑا سہولت کار رہا ہے جبکہ سعودی عرب نے یوکرین کی جنگ پر بات چیت میں سہولت کاری کی ہےلیکن ایک ملک جو امریکی صدر کے اس دورہ کی منزلوں میں شامل نہیں، وہ اسرائیل ہے جو خطے میں امریکہ کا سب سے قریبی اتحادی ہے۔ اس صورتحال نے ٹرمپ اور اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہوکے درمیان اختلافات کے بارے میں قیاس آرائیوں کو جنم دیا ہے۔ دورے پر سعودی عرب کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوششیں ممکنہ طور پر پیچھے رہ سکتی ہے کیونکہ ریاض کا کہنا ہے کہ اس سے قبل فلسطینی ریاست کے قيام کی طرف پیش رفت نظر آنا ضروری ہے۔ ایران بھی ایجنڈے میں سرفہرست ہے۔ واشنگٹن اور تہران اتوار کو عمان میں ایرانی جوہری پروگرام پر بالواسطہ مذاکرات کے تازہ ترین دور ميں شريک ہو رہے ہيں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK