Inquilab Logo

ہندوستان اور پاکستان کشیدگی سے گریز کرکے بات چیت سے تنازعات حل کریں: امریکہ

Updated: April 17, 2024, 5:53 PM IST | Washington

ہندوستانی خفیہ ایجنسی کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردوں کے مبینہ قتل کی خبروں کی بازگشت کے درمیان امریکہ نے کہا ہے کہ دونوں ممالک کو کشیدگی سے احتراز کرتے ہوئے بات چیت کے ذریعے اپنے تنازعات حل کرنے چاہئے۔

Matthew Miller. Photo: INN
میتھیو ملر۔ تصویر: آئی این این

امریکہ نے منگل کو کہا کہ وہ اس بات کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کہ ہندوستان اور پاکستان اپنے مابین  کشیدگی سے گریز کریں اور اپنے تنازعات کو بات چیت کے ذریعے حل کریں۔
اس ضمن میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر سے منگل کو ایک پریس بریفنگ میں پوچھا گیا کہ کیا جو بائیڈن کی قیادت والی انتظامیہ کو وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے حالیہ بیانات پر تشویش ہے کہ ’’ہندوستان سرحد پار کرنے اور دہشت گردوں کو مارنے سے نہیں ہچکچائے گا۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: ایکس نے لوک سبھا انتخابات سے قبل سیاسی تقاریر والی پوسٹ بلاک کیں

اس کے جواب میں ملر نے کہا’’جیسا کہ میں پہلے کہہ چکا ہوں، امریکہ اس بیچ میں نہیں آنے والا ہے، لیکن ہم ہندوستان اور پاکستان دونوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ کشیدگی سے گریز کریں اور بات چیت کے ذریعے حل تلاش کریں۔‘‘
 انڈین ایکسپریس کے مطابق ۴  ؍ اپریل کو مودی نے بہار کے جموئی میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھاکہ ’’ماضی میں چھوٹے ممالک کے دہشت گرد ہندوستان پر حملہ کرتے تھے، لیکن کانگریس کی حکومت صرف دوسرے ممالک سے اس کی شکایت کرتی تھی اس کے برعکس، آج کا ہندوستان دشمن کے علاقے میں حملہ کرنے کیلئے جاتا ہے۔‘‘
اس دن کے بعد، دی گارجین کی خبر کے مطابق ہندوستانی حکومت نے غیر ملکی سرزمین پر رہنے والے دہشت گردوں کو ختم کرنے کی نئی حکمت عملی کے تحت ۲۰۲۰ءسے پاکستان میں مبینہ طور پر کم از کم ۲۰؍افراد کو قتل کیا ہے۔
برطانوی روزنامے نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ اس نے ایسی دستاویزات دیکھی ہیں جو مبینہ طور پر ہندوستان کے ریسرچ اینڈ اینالائسز ونگ کو پاکستان میں ہندوستانی مخالفین کے قتل سے جوڑتی ہیں، جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں مقیم سلیپر سیلز کی جانب سے اس کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔ پاکستانی حکام نے ان دستہ پر مقامی مجرموں یا غریب پاکستانیوں کو قتل کرنے کیلئے  لاکھوں روپے دینے کا الزام لگایا ہے۔
اگلے دن، راج ناتھ سنگھ نے نیوز ۱۸؍کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ ہندوستانی حکومت دہشت گردوں کی ماورائے علاقائی ہلاکتیں کرنے سے نہیں ہچکچائے گی جو پاکستان فرار ہو جاتے ہیں۔
سنگھ نے زور دے کر کہا’’اگر کوئی دہشت گرد ہندوستان میں امن کو خراب کرنے کی کوشش کرتا ہے یا بھارت میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کو انجام دینے کی کوشش کرتا ہے تو ہم اس کا بھرپور جواب دیں گے۔ اگر کوئی دہشت گرد پاکستان فرار ہوتا ہے تو ہم ان کے گھر میں گھس کر انہیں مار ڈالیں گے۔
تاہم وزارت خارجہ نے دی گارجین کےان الزامات کی تردید کی ہے۔ 
جب ایک صحافی نے یہ سوال کیا کہ ’’امریکی حکومت ایسی کارروائی میں ملوث افراد پر پابندی کیوں عائد نہیں کرتی؟‘‘ تو وزیر نے کہا کہ پابندی کی باتیں یو ں عوام کے درمیان زیر بحث نہیں لائی جاتیں۔
صحافی کا سوال امریکی سرزمین پر سکھ علیحدگی پسند رہنما گروپتونت سنگھ پنوکے قتل کی مبینہ سازش اور گزشتہ سال کنیڈا میں سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجار کے قتل کے پس منظر میں تھا۔
نومبر میں، ریاستہائے متحدہ کے اٹارنی کے دفتر، نیویارک کے جنوبی ضلع، نے اعلان کیا کہ اس نے   پنوکے قتل کی ناکام سازش میں مبینہ طور پر حصہ لینے کے سلسلے میںایک ہندوستانی شہری نکھل گپتا کے خلاف قاتل کرائےپر لینےکے الزامات عائد کئے ہیں۔انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ گپتا کو ایک ہندوستانی سرکاری ملازم نے بھرتی کیا تھا جس نے امریکی سرزمین پر ایک وکیل اور سیاسی کارکن جو نیو یارک شہر میں مقیم ہندوستانی نژاد امریکی شہری ہے ،کو قتل کرنے کی سازش کی ہدایت کی تھی۔
امریکہ کے محکمہ انصاف نے الزام لگایا کہ پنو کو قتل کرنے کی مبینہ سازش کیلیفورنیا میں ایک اور کنیڈا میں کم از کم تین افراد کو قتل کرنے کی بڑی سازش کا حصہ تھی۔
کنیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ستمبر میں اپنی پارلیمنٹ کو بتایا تھا کہ ان کے ملک کی انٹیلی جنس ایجنسیاں نجار کے قتل سے ہندوستانی حکومت کے ایجنٹوںکے تعلقات کو جوڑنے والےمعتبر الزامات کی تفتیش کر رہی ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK