سفارت کاری اب بھی ایک راستہ ہے اور کسی معاہدے تک پہنچنا ایرانی عوام اور دنیا کیلئے بہترین نتیجہ ہوگا:امریکی وزیر خارجہ۔
EPAPER
Updated: September 29, 2025, 3:01 PM IST | Agency | Washington
سفارت کاری اب بھی ایک راستہ ہے اور کسی معاہدے تک پہنچنا ایرانی عوام اور دنیا کیلئے بہترین نتیجہ ہوگا:امریکی وزیر خارجہ۔
اقوام متحدہ کی پابندیاں دوبارہ نافذ ہونے کے بعد امریکہ نے ایران کو براہ راست مذاکرات کی پیشکش کر دی ہے۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبيو نے سنیچر کو کہا کہ ایران کو فوری طور پر امریکہ کے ساتھ نیک نیتی پر مبنی مذاکرات پر آمادہ ہونا چاہئے۔روبیو نے ایک بیان میں کہا کہ سفارت کاری اب بھی ایک راستہ ہے اور کسی معاہدے تک پہنچنا ایرانی عوام اور دنیا کیلئے بہترین نتیجہ ہوگا۔ ان کے مطابق یہ اسی وقت ممکن ہے جب ایران سنجیدگی کے ساتھ اور وقت ضائع کئےبغیر مذاکرات پرراضی ہو۔ انہوں نے دیگر ممالک سے بھی کہا کہ وہ فوری طور پر ایران کے خلاف پابندیوں پر عمل درآمد کریں۔یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی جب سنیچر کی شام ایران کے خلاف اقوام متحدہ کی پابندیاں دوبارہ نافذ کر دی گئیں۔ یہ اقدام اس لئے کیا گیا کہ تہران نے اپنے جوہری پروگرام سے متعلق وعدوں پر عمل نہیں کیا تھا۔ پابندیوں کا اطلاق ’اسنیپ بیک مکینزم‘ کے تحت کیا گیا، جسے فرانس، برطانیہ اور جرمنی نے گزشتہ اگست کے اختتام پر فعال کیا تھا۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اس اقدام کی منظوری دی جبکہ روس اور چین جمعہ کو مہلت بڑھانے میں ناکام رہے۔ اس کے نتیجے میں سخت پابندیاں، جن میں اسلحہ کی خرید و فروخت پر پابندی اور اقتصادی اقدامات شامل ہیں خود بخود نافذ ہو گئیں۔ یہ پابندیاں۱۰؍ سال بعد دوبارہ نافذ ہوئیں۔ ان پابندیوں کے تحت ایران کے غیر ملکی اثاثے منجمد ہو جائیں گے، ہتھیاروں کی خرید و فروخت رک جائے گی اور بیلسٹک میزائل پروگرام کی کسی بھی سرگرمی پر سزا دی جائے گی۔
یہ تمام اقدامات ’اسنیپ بیک‘ نامی اس میکانزم کے تحت کئے گئے ہیں جو۲۰۱۵ء میں ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان طے پانے والے جوہری معاہدے میں شامل تھا۔