امریکہ میں شٹ ڈاؤن ساتویں دن بھی جاری رہا،جب ڈیموکریٹس نے ایک اور قلیل مدتی فنڈنگ بل کو روک دیا۔
EPAPER
Updated: October 08, 2025, 8:04 PM IST | Washington
امریکہ میں شٹ ڈاؤن ساتویں دن بھی جاری رہا،جب ڈیموکریٹس نے ایک اور قلیل مدتی فنڈنگ بل کو روک دیا۔
امریکہ میں شٹ ڈاؤن ساتویں دن بھی جاری رہا،جب ڈیموکریٹس نے ایک اور قلیل مدتی فنڈنگ بل کو روک دیا۔ ہاؤس اسپیکر مائیک جانسن نے ایک پریس کانفرنس میں کہا، یہ شٹ ڈاؤن پر ان کی پانچویں ووٹنگ تھی۔ یہ افسوسناک اور المناک ہے، اور ان سیاسی چالبازیوں کی وجہ سے لوگوں کو تکلیف کا سامنا ہے۔‘‘ انھوں نے زور دیا کہ حکومت کو چلانے کے لیے ریپبلکن اور ڈیموکریٹس کا مل کر کام کرنا ضروری ہے۔· ملازمین کے معاوضے کا معاملہ پر جانسن نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ شٹ ڈاؤن کے دوران چھٹی پر بھیجے گئے ملازمین کو بعد میں ان کی تنخواہیں واپس ملیں۔ انھوں نے وفاقی ملازمین کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ اہم کام انجام دے رہے ہیں۔ ڈیموکریٹس کا الزام ہے کہ ہاؤس اقلیتی لیڈرحکیم جیفریز نے کہا کہ صدر ٹرمپ اور ریپبلکن کی ’’انکاری سوچ‘‘کی وجہ سے شٹ ڈاؤن ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ہندوستان نے افغانستان کے بگرام ایئربیس کو ’واپس لینے‘ کے ٹرمپ کے منصوبے کی مخالفت کی
انھوں نے کہا، آئیے حکومت کو دوبارہ کھولیں۔ آئیے ٹرمپ شٹ ڈاؤن کا خاتمہ کریں۔ انھوں نے یقین دلایا کہ تمام چھٹی پر بھیجے گئے ملازمین کو ان کی واپسی تنخواہیں ملیں گی۔اس دوران صدر ٹرمپ نے اس بندش کو ’’کامی کازی حملہ‘‘ قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس کی وجہ سے اربوں ڈالر کے ضیاع اور فراڈ کو ختم کرنا ممکن ہو سکا ہے۔ تاہم، چھٹی پر بھیجے گئے ملازمین کی واپس تنخواہوں کے بارے میں ان کا کہنا تھا، کہ ’’یہ اس پر منحصر ہے کہ ہم کس کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔‘‘ سینیٹ اکثریتی رہنما جان تھیون کے مطابق، وائٹ ہاؤس کا تخمینہ ہے کہ حکومت کی شٹ ڈاؤن سے معیشت کو ہفتے میں۱۵؍ ارب ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس کا خمیازہ امریکی عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔