Inquilab Logo

دھان کی پیداوار میں اتر پردیش سرفہرست

Updated: March 13, 2024, 10:18 AM IST | Inquilab News Network | Lucknow

مغربی بنگال پہلے سے چوتھےمقام پر، تلنگانہ کی بھی پیداوار میں اضافہ ، ۶ء۲۵؍حصے داری کے ساتھ چھٹے مقام پر۔

Farmers are cleaning paddy with the help of wind in Vishapatnam. Photo: PTI
وشاپٹنم میں کسان ہوا کی مدد سے دھان کی صفائی کررہےہیں۔ تصویر: پی ٹی آئی

دھان کی پیداوار میں اترپردیش پہلے مقام پر آگیا ہے۔ یاد رہے کہ ہندوستان میں بڑےپیمانے پر دھان کاشت کی جاتی ہے۔ مغربی بنگال دھان کی پیداوار کے معاملے میں سرفہرست رہتاتھا لیکن اس بار مغربی بنگال پیچھے رہ گیا ہے اور یہ صوبہ پہلے مقام سے چوتھے مقام پر پہنچ گیا ہے جبکہ اترپردیش چاول کی پیداوار میں مغربی بنگال کو پیچھے چھوڑتے ہوئے پہلے مقام پر پہنچ گیا ہے جس کی بڑی وجہ موسمیاتی تبدیلی اور بے موسم بارش ہے۔ اسی وجہ سے پچھلے سال مغربی بنگال میں دھان کی فصل بر ی طرح متاثر ہوئی تھی۔ بارش سے کھیت کے کھیت تباہ ہوگئے تھے۔ 
 زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کی جانب سے جاری کردہ اعدادو شمار کے مطابق مغربی بنگال جو سب سے زیادہ چاول پیدا کرنے والا صوبہ ہوا کرتا تھا، ۲۴-۲۰۲۳ء (جولائی-جون) میں چوتھے نمبر پر آ گیا ہے لیکن اس میں موسم گرماکی فصل کی پیداوار کو شامل کرنے سے اس کی پوزیشن بہتر ہو سکتی ہے۔ 
 رقبہ، پیداوار اور پیداوار کے اعداد و شمار کے تجزیے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ مغربی بنگال میں چاول کی پیداوار میں مسلسل کمی ہوتی جا رہی ہے۔ مغربی بنگال ۲۰-۲۰۱۹ءمیں ۱۵ء۸۸؍ ملین ٹن (ایم ٹی) کے ساتھ قومی پیداوار میں ۱۳ء۳۶؍ فیصد کے حصہ کے ساتھ سرفہرست تھا لیکن ۲۴-۲۰۲۳ء میں ۹ء۳؍ فیصد حصہ کے ساتھ ۱۱ء۵۲؍ ملین ٹن تک پہنچ گیا ہے جبکہ ۲۴-۲۰۲۳ء میں دھان کا رقبہ ۴ء۰۱؍ ملین ہیکٹر ( ایم ایچ) تھا، مزید ایک ایم ایچ کی بھر پائی موسم گرما کی فصل سے کی گئی۔ دوسری طرف ملک گیر سطح پر چاول کی پیداوار میں تلنگانہ کا حصہ ہر سال بڑھ رہا ہے اور یہ ۲۴-۲۰۲۳ء میں ۱۶ء۳؍ ملین ٹن کی پیداوار کے ساتھ۱۲ء۹۲؍ فیصد تک پہنچ گیا ہے جبکہ ۱۶ء۰۳؍ ملین ٹن کے ساتھ اتر پردیش کا حصہ ۱۳ء۱۶؍ فیصد تھا۔ ۲۰-۲۰۱۹ء میں تلنگانہ ۶ء۲۵؍ فیصد حصہ داری کے ساتھ چھٹے مقام پر تھا۔ 
  دھان کی پیداوار میں  کمی سے متعلق زرعی امور کے ماہر معاشیات ایس کے سنگھ بتاتے ہیں  ، ’’پانی کی قلت کی وجہ سے پنجاب اور ہریانہ میں دھان کی پیداوار میں کمی ہوئی ہے۔ ان ریاستوں  میں مزید تجربات کرنے کی ضرورت زیادہ ہے۔ پیداوار بڑھانے کیلئے جدید طریقے استعمال کرنے ہوں گے۔ اس سے کم رقبے میں زیادہ پیدا وارہوگی جبکہ تلنگانہ، چھتیس گڑھ، ادیشہ اور مغربی بنگال کے کسان دھان کے علاوہ دوسری فصلوں  کی پیدا وار میں  بھی دلچسپی لیں تو اس سے مغربی بنگال کے دھان کی کمی پوری کی جاسکتی ہے۔ اس کے باوجود چاول کی پیداوار میں کسی بھی طرح کی کمی ملک کیلئے بہتر نہیں ہے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK