Inquilab Logo

وکھرولی : دوسرے دن بھی مریض کی نشاندہی،علاقہ سیٖل

Updated: May 02, 2020, 4:20 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

ہیرانندانی میں جس عمارت میں مکینوں کو کوارینٹائن کیا گیا ہے اس میں کسی قسم کی سہولت نہ ہونے کی لوگوں کی شکایت۔

Sealed area of ​​Vakhroli. Photo: INN
وکھرولی کا سیل علاقہ۔ تصویر: آئی این این

 ٹیگور نگرنمبر۲؍ میں کورونا کے ۷؍مریض اور محض ایک دن بعد ٹیگور نگر نمبر۴؍ میں ایک اور کووڈ۔۱۹؍کے مریض کے پائے جانے کے بعد علاقے کے لوگ خوف میں مبتلا ہوگئے ہیں ۔اس کے ساتھ ہی گروپ نمبر۴؍کے نوجیون نگر کو سیٖل کرکے اس علاقے کے لوگوں کو ہیرانندانی میں ایک نئی تعمیر شدہ عمارت میں کوارینٹائن کردیا گیا ہے۔ مریضوں کی تعداد کو دیکھتے ہوئے بی ایم سی نے اس علاقے کو ریڈ زون قرار دے دیا ہے اور اسی کے پیش نظر اس علاقے کی سخت نگرانی کی جارہی ہے۔کورینٹائن کئے گئے لوگوں کی شکایت ہے کہ یہاں کوئی سہولت نہیں ہے۔ نہ ہی پینے کے پانی کا انتظام ہے اور نہ ہی اب تک کسی ڈاکٹر نے ان کو دیکھا ہے۔ ایسے میں ان کو یہ اندیشہ ہے کہ وہ اس طرح کے حالات کے سبب صحت مند رہنے کے باوجود بیمار ہوجائیں گے۔
 یہ مرض کیسے لاحق ہوا اہل خانہ کا سوال
  وکھرولی نوجیون نگر میں جس مریض کو کورونا پازیٹیو بتایا گیا ہے اس کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ مریض کاہیرانندانی اسپتال میں آ پریشن ہونے والا تھا۔آپریشن کا خرچ بھی جمع کروادیاگیا تھا اور وہ ۲؍ماہ سے زائد وقت سے پیروں اور کمر میں شدید تکلیف کے سبب کہیں جا نہیں سکے تھے۔ نہ ہی کسی سے انہوں نے ملاقات کی ہے تو یہ مرض آخرانہیں کیسے لاحق ہوا۔اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ اسپتال میں ہی اس مرض کا شکار ہوئے ہیں ۔
قرنطینہ میں رکھے جانے والوں کیلئے کوئی سہولت نہیں 
 قرنطینہ میں عمارت کی چودہویں منزل پر رکھے گئے ایک شخص نے نمائندۂ انقلاب کو بدنظمی اور سہولتوں کے فقدان کی تفصیل بتائی۔ ان کے مطابق یہاں پینے کا پانی نہیں ہے۔ کھانے کے وقت محض آدھے لیٹرپانی کی بوتل دی جاتی ہے اور بقیہ اوقات کے لئے واش بیسن میں لگائے گئے نل سے پینے کو کہا جاتا ہے ۔ ایک ہی بیت الخلاء کئی لوگ استعمال کرتے ہیں اور ایک ہی بالٹی کا استعمال کرکے کئی لوگ نہاتے ہیں ۔اسی طرح سونے کا بھی معقول انتظام نہیں ہے۔شکایت کرنے والوں کا سوال ہے کہ کیایہی کوارینٹائن کرنے کا بی ایم سی کا طریقہ اورانتظام ہے یا محض لوگوں کو ان کے علاقے سے کسی دوسری جگہ منتقل کرکے پلہ جھاڑنے کا انداز۔ناقص سہولتوں کی شکایت کرنے والوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ۲۵؍ منزلہ اس عمارت کے کئی منزلوں پر مختلف علاقوں سے لائے گئے لوگوں کوکوارینٹائن کیا گیا ہے۔
شکایت کا کارپوریٹر نے اعتراف کیا
 مقامی کارپوریٹر منیشا رہاٹے نے نئے مریض کی نشاندہی کی تصدیق کی اور قرنطینہ میں رکھے جانے والوں کی شکایات کا بھی اعتراف کیا ۔ لیکن ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ شکایت ملنے کے بعد انہوں نےبی ایم سی عملہ سے بات چیت کی اور کہا کہ بلڈنگ میں سپلائی کیا جانے والا پانی صاف ہے اسے پیا جاسکتا ہے۔ دیگر شکایات کے تعلق سے ان کا کہنا تھا کہ نئی جگہ ہے وہاں کچھ دشواری ہوسکتی ہے کیونکہ گھر جیسا آرام تو وہاں نہیں ملے گا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ معمر افراد جو نوجیون نگر میں گھر پر رہ گئے ہیں ان کے چیک اپ کے لئے ڈاکٹروں کی ٹیم وہاں پہنچی اور خون کے نمونے لئے ہیں تاکہ جانچ سے یہ پتہ چل سکے کہ کوئی اور مکین اس مرض میں مبتلا تو نہیں ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK