متعدد مساجد کے ٹرسٹیان نے لاؤڈاسپیکر نکال دیئے۔ ڈیسیبل کے مطابق آواز کی سطح برقرارنہ رکھنے اوردو مرتبہ ضابطہ شکنی پر لاؤڈاسپیکر کی اجازت بھی نہ دینے کا اے سی پی کا انتباہ
EPAPER
Updated: August 08, 2025, 11:40 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
متعدد مساجد کے ٹرسٹیان نے لاؤڈاسپیکر نکال دیئے۔ ڈیسیبل کے مطابق آواز کی سطح برقرارنہ رکھنے اوردو مرتبہ ضابطہ شکنی پر لاؤڈاسپیکر کی اجازت بھی نہ دینے کا اے سی پی کا انتباہ
ممبئی (شہر ومضافات اضلاع) میںمساجد سے لاؤڈاسپیکر اتروانے اورحکومت کی جانب سے ممبئی کو لاؤڈاسپیکر سے پاک کئے جانے کے دعوے کے بعداب وسئی(پال گھر ) میں مساجد کے لاؤڈاسپیکر اتروانےکیلئے پولیس کی جانب سے سختی کی جارہی ہے۔ اسی تعلق سے اے سی پی کی جانب سے جمعہ کی نماز کے بعد ساڑھے تین بجےان کےدفتر دین دیال نگروسئی مغرب میںمیٹنگ بلائی گئی جس میںمتعدد مساجد کے ٹرسٹیان اورمقامی ذمہ دار اشخاص نےشرکت کی۔
میٹنگ میںٹرسٹیان اور ذمہ دارا شخاص نے کیا کہا
اے سی پی کے دفتر میںمنعقدہ میٹنگ میںٹرسٹیان اورذمہ دار اشخاص کی جانب سے کہا گیا کہ یہ معاملہ ہائی کورٹ میں ہے۔کیا لاؤڈاسپیکر اتروانے کےلئے آپ کے پاس کوئی آرڈر ہے تو اے سی پی نوناتھ گھوگھارے کا کہنا تھا کہ آرڈر تونہیںہے لیکن ڈیسیبل کے مطابق آواز کی سطح رکھنے کا آرڈر ضرور ہے اور اس کی پابندی پولیس کو کرانی ہے۔ چونکہ لاؤڈاسپیکر میں دن اور رات کے اوقات میںجوڈیسیبل ۴۵؍ اور۵۵؍ طے کئے گئے ہیں، اس کی پابندی لاؤڈاسپیکر سے ممکن نہیں ہے ۔ اس لئے اسپیکر لگائیے ۔ یہ بھی یادر کھئے کہ یہ ہدایت صرف مسجدوں اور مدرسوں کیلئے ہی نہیںبلکہ مندر، گردوارہ اورگرجا گھر تمام مذہب کی عبادت گاہوں کیلئے ہے۔ اس لئے آپ لوگوں سے درخواست ہے کہ تعاون کیجئے تاکہ کوئی مسئلہ نہ ہواورنہ ہی سختی کرنے کی نوبت آئے ۔اے سی پی کایہ بھی کہنا تھا کہ اگر کسی نے مائیک استعمال کرنے کی اجازت نہ لی ہو تو اجازت لے لیجئے اور ہر۶؍ماہ میںاس کو رینیوکرالیجئے ۔
اے سی پی گھوگھارے کا کہنا تھا کہ اگر ڈیسیبل کے مطابق آواز کی سطح نہ رکھی گئی اوردو مرتبہ ضابطہ شکنی کی گئی تو تیسری مرتبہ لاؤڈاسپیکر کی اجازت بھی نہیں دی جائے گی۔ اس لئے اسے ذہن نشین کرلیجئے ۔
پولیس کا فون آنے پرلاؤڈاسپیکرہٹائے گئے
مانک پورجامع مسجد کے صدر محمد رفیق جومیٹنگ میں بھی شریک تھے ،سے نمائندۂ انقلاب کے استفسار پرانہوں نے بتایا کہ ’’ ایک دن قبل پولیس کی جانب سے فون کیا گیا کہ لاؤڈاسپیکر اتار دو اوراس کی تصویریں ہمیں بھیجو ۔ اس کی جگہ اسپیکرلگاؤ ،اس لئے ہم لوگوں نے لاؤڈاسپیکراتاردیئے ہیں۔ ‘‘انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’ پولیس کی جانب سے تعاون کیا جاتا ہے اور اجازت بھی دی جاتی ہے اس لئے لاؤڈاسپیکراتارنا ہی بہتر سمجھا گیا، میٹنگ میں بھی یہی طے کیا گیا اورٹرسٹیان نےباہمی صلاح ومشورے میںبھی یہی کہا ۔‘‘
مدرسہ انوارالعلوم غریب نواز مسجد (نوگھر،وسئی مشرق) کے ذمہ دار محمد رضوان عین الدین شیخ نے بتایاکہ ’’ہم لوگوںنے بھی پولیس کی سختی کے سبب لاؤڈاسپیکراتار دیئے ہیں۔ دیگرمساجد کے ٹرسٹیان کا بھی یہی فیصلہ ہے کہ جب تک عدالت کا فیصلہ نہیںآجاتا ، اسپیکرلگاکر کام چلایا جائے ۔‘‘
فضلِ حق عرف فجّونے بتایاکہ ’’ میٹنگ میںاے سی پی سے آرڈر کے تعلق سے ا ور دیگر سوالات کئے گئے اوربہتر یہی سمجھاگیا کہ عدالت کے فیصلے تک اسپیکر کا ہی استعمال کرنا مناسب ہوگا ۔اس لئے کہ پولیس کی سختی کے سبب دیگر مسائل بھی پیدا ہوسکتے ہیں۔‘‘
اسی طرح کا جواب محمدی مسجد (مریم نگر ،نائیگاؤںمغرب ) کے ذمہ دار کی جانب سے بھی دیا گیا۔