• Thu, 16 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

تہوار میں طلب کی وجہ سے ستمبر میں سبزیوں کے تیل کی درآمدات میں۵۱؍ فیصد اضافہ

Updated: October 15, 2025, 6:57 PM IST | New Delhi

درآمدی ڈیوٹی میں اضافے کی وجہ سے ریفائنڈ تیل کی درآمد میں کمی واقع ہوئی۔ خام پام آئل اور آر بی ڈی پامولین کے درمیان درآمدی ڈیوٹی کا فرق بڑھ جانے کی وجہ سے پامولین آئل کی درآمد روک دی گئی ہے، ستمبر میں کوئی درآمد نہیں کی گئی۔

Vegetable Oil.Photo:INN
خوردنی تیل۔ تصویر:آئی این این

تہوار میں طلب کی وجہ سے خوردنی تیل کی درآمدات میں گزشتہ مہینوں میں بہتری دیکھی گئی ہے۔ اگست اور ستمبر کے مہینوں میں ان کی درآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔ رواں سال کے کسی بھی مہینے کے مقابلے اگست کے مہینے میں سبزیوں کے تیل کی درآمدات سب سے زیادہ ہوئیں، اس کے بعد ستمبر میں بھی ان تیلوں کی درآمد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہےتاہم رواں سال کے پہلے ۱۱؍ ماہ کے دوران خوردنی تیل کی کل درآمد میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ دریں اثنا، سویا بین تیل کی درآمدات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، وہیں سورج مکھی کے تیل کی درآمدات میں کمی آئی ہے۔ درآمدی ڈیوٹی کے دباؤ کی وجہ سے آر بی ڈی پامولین کی درآمد رک گئی ہے۔
تیل  ۲۵۔۲۰۲۴ء میں کتنا سبزیوں کا تیل درآمد کیا گیا؟
سالوینٹ ایکسٹریکٹرز ایسوسی ایشن آف انڈیا (ایس ای اے)کے مطابق تیل سال ۲۵۔۲۰۲۴ء (نومبر تا اکتوبر) کے نومبر سے ستمبر کی مدت کے دوران۳۰ء۱۴۳؍لاکھ ٹن خوردنی تیل اور۴۷ء۳؍  لاکھ ٹن غیر خوردنی تیل درآمد کیا گیا، جو درآمد کیے گئے ۴۷؍فیصد سے کم ہے۔ پچھلے تیل سال کی اسی مدت میں لاکھوں ٹن خوردنی تیل ۳۵ء۱۴۵؍خوردنی تیل درآمد کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھئے:امریکی محصولات کا ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی برآمدات پر بڑا اثر

تہوار کی مانگ کی وجہ سے اگست اور ستمبر میں سبزیوں کے تیل کی درآمد میں اضافہ ہوا
موجودہ تیل سال کے پہلے ۱۱؍ مہینوں کے دوران خوردنی تیل کی کل درآمد میں کمی واقع ہوئی، تاہم تہوار میں طلب کی وجہ سے اگست اور ستمبر کے مہینوں میں اس کی درآمد میں اضافہ ہوا۔ ستمبر میں۳۹ء۱۶؍  لاکھ ٹن سبزیوں کا تیل درآمد کیا گیا جو کہ گزشتہ سال ستمبر میں ۸۷ء۱۰؍ لاکھ ٹن کی درآمد سے۵۱؍ فیصد زیادہ ہے۔ اگست  میں سبزیوں کے تیل کی سب سے زیادہ درآمد ۷۷ء۱۶؍ لاکھ ٹن تھی جو موجودہ تیل سال کے دوران اب تک کے کسی بھی مہینے کے مقابلے میں ہے اور یہ جولائی کے مقابلے میں ۷؍ فیصد زیادہ ہے۔
زیادہ درآمدی ڈیوٹی آر بی ڈی پامولین آئل کی درآمد پر بریک لگاتی ہے
خام پام آئل اور آر بی ڈی پامولین کے درمیان درآمدی ڈیوٹی میں فرق میں اضافے کا اثر ستمبر کے مہینے میں آر بی ڈی پامولین کی درآمد پر واضح طور پر نظر آیا۔ حکومت نے اس سال یکم مئی سے  درآمدی ڈیوٹی کے فرق کو۲۵ء۸؍  فیصد سے بڑھا کر ۲۵ء۱۹؍  فیصد کر دیا تھا جس کی وجہ سے جولائی سے آر بی ڈی پامولین آئل کی درآمد میں زبردست کمی دیکھی جانے لگی۔ جولائی میں صرف۵؍ ہزار ٹن، اگست میں ۸؍ ہزار ٹن اور ستمبر میں آر بی ڈی پامولین آئل کی کوئی درآمد نہیں کی گئی، جب کہ گزشتہ سال ستمبر میں۸۴؍ ہزار۲۷۹؍ ٹن تیل درآمد کیا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK