دکاندار نے کہا:نام درست ہونےکےباوجوددو ماہ تک ایسے صارفین کوراشن نہیںملے گا۔ راشننگ افسر کے الگ دعوے
EPAPER
Updated: December 17, 2025, 11:47 PM IST | Mumbai
دکاندار نے کہا:نام درست ہونےکےباوجوددو ماہ تک ایسے صارفین کوراشن نہیںملے گا۔ راشننگ افسر کے الگ دعوے
وکھرولی ٹیگور نگر(ہریالی ولیج) علاقے میں راشن کارڈ سےکاٹے گئے ۵۰۰؍ صارفین کے ناموں کا مسئلہ اب بھی برقرار ہے۔پریشان حال صارفین چاہتے ہیںکہ اسے درست کیاجائےتاکہ ان کوپہلے کی طرح راشن مل سکے لیکن اب تک اسے درست نہیںکیاگیا ہے۔یاد رہے کہ رواں ماہ کےابتداء میںیہ مسئلہ سامنے آیا تھا کہ حیرت انگیز طور پرایک ایک خاندان میں ۷؍ لوگوں کے نام کاٹ دیئے گئے ہیں، نہ تونام حذف کئے جانے کی پیشگی وجہ بتائی گئی اورنہ ہی اسے درست کیا گیا،صارفین راشن آفس کے چکر کاٹنے پرمجبور ہیں۔
ٹیگور نگر میںمقیم عبدالرحمٰن انصاری نےبتایاکہ’’ جس طرح بغیرکسی سبب بتائے نام کاٹ دیا گیا اسی طرح صارفین کی شکایت پر نام جوڑدیئے جائیںلیکن ایسا نہیںکیاجارہا ہے۔ نتیجہ یہ ہےکہ صارفین راشن آفس کے چکر لگانے پرمجبور ہیں۔‘‘ وارث علی شیخ نے بتایا کہ’’ایسے تمام صارفین پریشان ہیںمگرکوئی شنوائی نہیں ہورہی ہے۔ دکاندار کہتا ہےکہ نام درست ہونے میں۴۵؍ دن لگیںگے اورکم سے کم ایسے صارف کو دوماہ کاراشن نہیںملے گا۔ واضح ہوکہ یہ وہی وارث علی شیخ ہیںجن کے بیٹے، بھائی اور بھتیجوں کے ساتھ خاندان کے۷؍افراد کےنام کاٹ دیئے گئے ہیں ۔‘‘
وکھرولی بودھ وہار ہارروڈ سنجے گاندھی نگر میں واقع ’گروکرپا دھانیہ بھنڈار‘ نام کی راشن دکان کے مالک چھیدی لال جیسوال نے انقلاب سے بات چیت کرتے ہوئے یہ اعتراف کیا کہ جن صارفین کا نام کٹ گیا ہے، اسے درست ہونے میں۴۵؍دن لگتے ہیںاوردو سے تین ماہ کا ایسے صارفین کوراشن نہیںملتا ہے۔اس کی وجہ انہوںنےیہ بتائی کہ نام درست ہونے میں پروسیس مکمل ہوتے ہوتے ڈیڑھ ماہ سے زائد وقت لگ جاتاہےکیونکہ اسے کئی مراحل سے گزار کردرست کیا جاتا ہے۔ ‘‘
راشننگ افسر نلیش بھانڈے سے اس تعلق سے استفسار کر نے پرانہوں نے کہاکہ ’’کام چل رہا ہے اور جو صارفین اپنے ثبوت لے کرآرہے ہیں،ان کے نام دوبارہ درج کئے جارہےہیں۔‘‘ ان سے یہ پوچھنے پرکہ آخر بغیرپیشگی اطلاع یا کوئی معقول وجہ بتائے کیوں نام کاٹ دیا گیا تو ان کا پرانا جواب تھا کہ ’’ آدھاکارڈ اور پین کارڈ پر موجود ناموں سے راشن کارڈ میں درج نام ملائے جارہے ہیں، فرق ہونے پراسے کاٹ دیا جارہا ہے،اسے تصحیح کا عمل کہا جارہا ہے اوریہ محض وکھرولی کا معاملہ نہیںہے بلکہ پورے شہر میںیہ عمل جاری ہے۔‘‘