اتوار کو ہونیوالی پرتشدد جھڑپ کےدوران چار قیدیوں کا گولی مارکرقتل کردیا گیا، جیل میں گولی باری ، دھماکے کی آواز بھی سنی گئی۔
مشالا جیل کے باہر پولیس اہلکار تعینات دیکھے جاسکتے ہیں۔ تصویر: آئی این این
جنوبی امریکی ملک ایکواڈور کی جیل میں ہولناک بغاوت کے نتیجے میں۲۷؍ قیدی دم گھٹنے سے ہلاک ہوگئے، اور۴؍ کو گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا۔ اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ایکواڈور کی ایک جیل میں اتوار کو ہونے والے پرتشدد ہنگامے کے نتیجے میں کم از کم۳۱؍ قیدی ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں، حکام کا کہنا ہے کہ ۲۷؍ قیدیوں کی لاشیں دم گھٹنے کی حالت میں برآمد ہوئیں، جبکہ چار افراد کو گولی مار کر قتل کیا گیا۔
ایک سرکاری بیان میں جیل انتظامیہ نے بتایا کہ صوبہ ایل اورو کے شہر مشالا کی جیل میں اتوار کی دوپہر۲۷؍ قیدیوں کی لاشیں ایسی حالت میں ملیں کہ انہیں پھانسی لگائی گئی تھی جس سے دم گھٹنے سے ان کی موت ہوئی۔ حکام کا کہنا ہے کہ وہ واقعے کی مکمل تحقیقات میں مصروف ہیں، فارینسک ماہرین اموات کی وجوہ اور تفصیلات جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اتوار کی صبح مقامی وقت کے مطابق۳؍ بجے کے قریب مشالا کی جیل میں فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ مقامی رہائشیوں کے مطابق جیل کے اندر سے گولیاں چلنے، دھماکوں اور مدد کے لیے چیخ و پکار کی آوازیں آرہی تھیں۔ ایکواڈور کی جیل اتھاریٹی(ایس این اے آئی) نے اپنے بیان میں کہا کہ صبح ہونے والے پرتشدد واقعات میں۳۳؍ قیدیوں اور ایک پولیس اہلکار کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔ خصوصی پولیس دستوں نے جیل میں داخل ہو کر صورت حال پر قابو پایا، تحقیقات سے منسلک ذرائع کا کہنا ہے کہ اس تشدد کا تعلق صدر ڈینیئل نوبوآ کی حکومت کے اس منصوبے سے ہو سکتا ہے جس کے تحت کچھ قیدیوں کو ایک نئی زیادہ محفوظ جیل میں منتقل کیا جانا تھا، جو اسی ماہ ملک کے کسی اور صوبے میں افتتاح کے لیے تیار ہے۔
مشالا کی جیل میں پیش آنے والا یہ واقعہ ایکواڈور کی جیلوں میں بڑھتی ہوئی پرتشدد جھڑپوں کی تازہ مثال ہے۔ حالیہ برسوں میں ایکواڈور کی جیلیں منشیات کی اسمگلنگ کرنے والے حریف گروہوں کے مراکز بن چکی ہیں، جہاں غیر قانونی منشیاتی تجارت پر قبضے کے لیے گروہوں کے درمیان خونریز جھڑپیں عام ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ چند سال میں۵۰۰؍ سے زائد قیدی مختلف جیلوں میں ہونے والے گروہی جھڑپوں میں مارے جا چکے ہیں۔ ستمبر کے آخر میں اسی جیل میں ہونے والی ایک اور بغاوت میں۱۳؍ قیدی اور ایک جیل اہلکار مارے گئے تھے۔