Inquilab Logo

ویرار-دہانوتیسری چوتھی اورپنویل-کرجت ڈبل لائن کا منصوبہ

Updated: February 26, 2022, 7:47 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

ایم یو ٹی پی-۳؍ اور ۳؍ اے کے تحت سینٹرل اور ویسٹرن ریلوے میں نئے پروجیکٹ پر کام جاری۔ اگلے مرحلے میں کلیان اور آسن گاؤں کے درمیان ۳۲؍ کلومیٹر کی چوتھی لائن بچھائی جائے گی

Other railway projects are also underway under MUTP. (File photo)
ایم یو ٹی پی کے تحت ریلوے کے دیگر پروجیکٹ بھی جاری ہیں۔ (فائل فوٹو)

ویرار : ریلوے کا ممبئی کے اطراف سٹیلائٹ ٹاؤن شپ کوجوڑنے کیلئے نئی لائنیں بنانے کا منصوبہ ہے جو ممبئی اربن ٹرانسپورٹ پروجیکٹ (ایم یو ٹی پی) کے تحت کیا جائے گا۔ ممبئی ریلوے وکاس کارپوریشن (ایم آر وی سی) کے مطالعہ کے مطابق ملک کی جی ڈی پی میں ممبئی میٹروپولیٹن ریجن (ایم ایم آر ) کا حصہ ۸؍ فیصد ہے اور یہاں تقریباً ۲۲؍ ملین شہری رہائش پزیر ہیں۔ اندازہ ہے کہ ۲۰۲۵ء میں ایم  ایم آر کی آبادی تقریباً ۴۲؍ فیصد بڑھ کر ۲۸ء۴؍ ملین اور ۲۰۳۶ء میں  ۵۴؍ فیصد بڑھ کر ۳۰ء۸۷؍ ملین ہوجائے گی۔
 ریلوے افسران نے کہا کہ ایم یوٹی پی-۳ کے تحت نئی ۵۶؍ کلومیٹرپنویل- کرجت ڈبل لائن کوریڈور بنائی جائے گی جس پر ۲۷۸۳؍ کروڑروپے تخمینہ آئے گا۔ یہ پنویل سے کرجت تک موجودہ لائن کی بائیں طرف تجویز کی گئی ہے۔
 اس کام میں اضافہ کرتے ہوئے ویرار اور دہانو کے درمیان  ۱۲۸؍ کلومیٹر کی نئی تیسری اور چوتھی لائن بچھانے کا کام بھی  پہلے ہی جاری ہے۔اس سے ویسٹرن ریلوے پر  ٹرینوں کی استعداد بڑھانے میں مدد ملے گی اور مسافروں کو کافی فائدہ ہوگا۔
 ایم یو ٹی پی-۳؍ کے تحت ہی ۸؍ کلومیٹر کا مختصر کوریڈورکلوا- ایرولی ایلیویٹڈبھی بنایا جائے گا جو پروجیکٹ سے متاثرہ افراد کی بازآبادکاری کیلئے ہوگا۔ 
 ایم یو ٹی پی ۳؍اے کے اگلے مرحلے کے پروجیکٹ  میں ویسٹرن ریلوے پر ہاربرلائن کو ۱۴؍ کلومیٹر تک توسیع دی جائے گی اور گوریگاؤں کو بوریولی  سے جوڑا جائے گا۔ اسی طرح بوریولی اور ویرار کے درمیان ۵۲؍ کلومیٹر طویل پانچویں اور چھٹی لائن بچھائی جائے گی ، کلیان اور آسن گاؤں کے درمیان ۳۲؍ کلومیٹر طویل چوتھی لائن بچھائی جائے گی اور کلیان اور بدلاپور کے درمیان ۲۸؍ کلومیٹر کی تیسری اور چوتھی لائن تعمیر کی جائے گی۔
 واضح رہے کہ تھانے اور دیوا کے درمیان پانچویں اور چھٹی لائن کا کام گزشتہ ہفتےمکمل ہواتھا ۔ اس سے لوکل اور طویل مسافتی ٹرینیں الگ الگ پٹریوں پر چلانے کا راستہ آسان ہوگیا ہے ۔ اس سے قبل فاسٹ لوکل ٹرینیں اور طویل مسافتی ٹرینیں ایک ہی لائن سے گزاری جاتی تھیں ۔ طویل مسافتی ٹرینیں دیر سے آنے پر انہیں روک کر  لوکل ٹرینوں کو ترجیحی بنیاد پر گزارا جاتا تھا بلکہ بیشتر دفعہ کرجت اور کسارا میں روک دیا جاتا تھا لیکن اب یہ مسئلہ حل ہوجانے کا دعویٰ کیا جارہا ہے‌۔  
 اس تعلق سینٹرل ریلوے کے چیف پی آر او شیواجی ستار نے نمائندہ انقلاب کے استفسار پر بتایاتھا کہ سینٹرل ریلوے میں طویل مسافتی ٹرینوں کا بوجھ ہے اسی سبب لوکل اور طویل مسافتی ٹرینوں کیلئے پٹریاں کم پڑرہی رہی تھیں۔ پٹریاں بڑھانے کی کوشش کی گئی اور کامیابی ملی، ہرچند کہ وقت لگا۔ اس 

 

سے اولاً یہ فائدہ ہوگا کہ اب لوکل اور طویل مسافتی ٹرینوں کے دیر سے چلنے یا رخنہ اندازی کا اندیشہ نہیں رہے گا۔ دوسرے ٹرینیں بڑھانے کا راستہ صاف ہوگیا ہے۔ تیسرے لوکل اور طویل مسافتی ٹرینوں میں سے کسی کو پٹری خالی رہنے کا انتظار نہیں کرنا ہوگا۔ چوتھے مسافروں کا وقت بچے گا اور ٹرینیں وقت پر چلنے سے بھیڑ بھاڑ بھی کم ہوگی اور پانچویں الگ الگ اسٹیشنوں سے ٹرینیں چلانے کے مسافروں کے مطالبات پر عمل آوری اور منصوبہ بندی میں بھی آسان ہوگی۔  
 یہ بھی یاد رہے کہ پانچویں اور چھٹی لائن بچھانے کا کام ۲۰۰۸ء  سے جاری ہے لیکن جگہ نہ ہونا، پٹریوں کے درمیان یا قریب آبادی کو مکینوں کی منظوری سے ہٹانا اور مسافروں کو کم سے کم پریشانی ہو، ان تمام‌ باتوں‌ کا خیال رکھنے کے ساتھ اس طرح کی رکاوٹوں کو دور کرتے ہوئے کام کرنا تھا جس کے سبب۱۲؍ سال لگ گئے۔ اس دوران اخیر کے چند ماہ میں۸؍ بڑے بلاک کئے گئے اور اس طرح یہ مشکل اور چیلنج بھرا کام اختتام کوپہنچا۔
  ممبئی اربن ٹرانسپورٹ پروجیکٹ (ایم یوٹی پی) کے تحت کتنے کلومیٹر کی اضافی پٹریاں بچھائی جائیں گی:
ایم یو ٹی پی -۱ : مکمل
کُل پٹری :۹۳؍ کلومیٹر 
ایم یوٹی پی -۲ : کام جاری ہے 
کُل پٹری: ۹۰؍ کلومیٹر 
ایم یو ٹی پی -۳ : کام جاری ہے 
کُل پٹری: ۱۹۲؍ کلومیٹر 
ایم یو ٹی پی ۳؍اے : منظوری مل گئی ہے 
کُل پٹری : ۱۲۶؍ کلومیٹر 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK