فلائٹ ڈیٹا ریکارڈ ر کو دوسرا بلیک باکس بھی کہا جاتا ہے، حادثہ سے متعلق اہم معلومات ملنے کی توقع، ۹۹؍ لاشوں کی شناخت، ۶۴؍ اہل خانہ کے حوالے کردی گئیں
EPAPER
Updated: June 17, 2025, 11:11 AM IST | Ahmedabad
فلائٹ ڈیٹا ریکارڈ ر کو دوسرا بلیک باکس بھی کہا جاتا ہے، حادثہ سے متعلق اہم معلومات ملنے کی توقع، ۹۹؍ لاشوں کی شناخت، ۶۴؍ اہل خانہ کے حوالے کردی گئیں
احمد آباد سے لندن کیلئے پرواز بھرتے ہی کریش ہوجانے والے ایئر انڈیا کے طیارہ کا ’’فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر‘‘ جسے عرف عام میں کاک پٹ وائس ریکارڈر کہتے ہیں، بھی مل گیا ہے۔اتوار کی رات اس کی دریافت کےبعد جانچ میں اہم پیش رفت کی امید ہے۔ اس بیچ ۹۹؍ کی لاشوں کی شناخت کرلی گئی ہے جن میں سے ۶۴؍ لاشیں اہل خانہ کے حوالے کردی گئی ہیں۔
۱۲؍ جون کو ہونےوالے طیارہ حادثہ کے تعلق سے ۴؍ دن بعد بھی ماہرین کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے ہیں۔ اتوار کی رات وائس ریکارڈر مل جانے سے کئی اہم جانکاریاں ملنے کا راستہ ہموار ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ یاد رہے کہ طیارہ حادثہ کے ۲۸؍ گھنٹے بعد ہی یعنی ۱۳؍ جون بلیک باکس (ڈجیٹل فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر) دریافت کرلیا گیا تھا۔ پیر کی جو وائس ریکارڈر ملا ہے اس کا تکنیکی نام ’’فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر ‘‘ہے۔ کچھ طیاروں میں یہ ایک ہی میں ہوتے ہیں اور کچھ میں الگ الگ۔ بہرحال ان سے حادثہ سے متعلق کئی اہم انکشافات کی امید ہے۔ مثلاً پائلٹ نے ’مے ڈے‘ کال کیوں دی، پروازکے چند منٹ کے اندر طیارہ اوپر جانے کی جگہ نیچے کی طرف کیوں گر گیا؟ کاک پِٹ کا وائس ریکارڈر عملہ کی آوازیں ریکارڈ کرتا ہے جبکہ اس میں کاک پِٹ کے اندر کی آوازیں بھی ریکارڈ ہو جاتی ہیں۔ یہ آلہ طیارہ میں موجود دونوں پائلٹس کی پیشانی کے اوپر لگا ہوتا ہے۔ انجن کی آواز، لینڈنگ، سسٹم فیل کرنے سے لے کر طیارہ کی رفتار اور کس وقت کوئی خاص نوٹ کرنے والی سرگرمی ہوئی، ان سب کی آوازیں اس میں ریکارڈ ہوتی ہیں۔ ایسے میں ان آوازوں کے ذریعہ یہ صاف ہو سکتا ہے کہ آخری چند منٹ یا سیکنڈس میں طیارہ میں کیا ہواتھا۔