شہری ہوا بازی کے مرکزی وزیر مملکت مرلی دھر موہول نے کہا کہ حادثہ کی ہر پہلو سے تحقیقات کی جارہی ہے اور سازش کا پہلو بھی خارج از امکا ن نہیں۔
EPAPER
Updated: June 30, 2025, 11:50 AM IST | Agency | New Delhi/Pune
شہری ہوا بازی کے مرکزی وزیر مملکت مرلی دھر موہول نے کہا کہ حادثہ کی ہر پہلو سے تحقیقات کی جارہی ہے اور سازش کا پہلو بھی خارج از امکا ن نہیں۔
۱۲؍جون کو احمد آباد میں پیش آنے والے ایئر انڈیا کے طیارہ حادثے کی تمام زاویوں سے تفتیش کی جا رہی ہے، جس میں سازش کا پہلو بھی خارج از امکان نہیں ہے۔یہ بات شہری ہوا بازی کے مرکزی وزیر مملکت مرلی دھر موہول نے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو (اے اے آئی بی) اس معاملے کی مکمل تحقیقات کر رہا ہے۔ بلیک باکس ہندوستان میں ہے (اے اے آئی بی کے ساتھ)، اسے بیرون ملک نہیں بھیجا جائے گا۔
مرکزی وزیر مرلی دھر موہول نے پونے میں این ڈی ٹی وی کے پروگرام’ `ایمرجنگ بزنس کانکلیو‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا’’ `یہ ایک بدقسمت حادثہ تھا۔ اے اے آئی بی ہر زاویے سے اس کی تحقیقات کر رہا ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھا جارہا ہے اورکئی ایجنسیاں مشترکہ طور پر تحقیقات کر رہی ہیں۔ ‘‘ واضح رہےکہ ۱۲؍ جون کو احمد آباد سے لندن جانے والی ’فلائٹ اے آئی ۱۷۱‘ ٹیک آف کے فوراً بعد میڈیکل ہاسٹل کی عمارت سے ٹکرا گئی تھی۔ اس میں ۲۴۱؍مسافروں اور عملے کے اراکین سمیت ۲۷۰؍ افراد کی موت ہوگئی تھی۔ اس حادثے میں صرف ایک مسافر زندہ بچا۔
رپورٹ تین ماہ میں آنے کی امید ہے
مرکزی وزیر نے کہا کہ حادثے کی وجہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ یہ انجن کی خرابی کے سبب ہوا، ایندھن کی فراہمی میں مسئلہ آگیا یا کوئی تکنیکی خرابی پیدا ہوگئی۔ بلیک باکس میں موجود سی وی آر اور ایف ڈی آر کی جانچ کی جا رہی ہے۔ رپورٹ ۳؍ ماہ میں آنے کا امکان ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن ( ڈی جی سی اے ) کے حکم پر ایئر انڈیا کے تمام ۳۳؍ ڈریم لائنر طیاروں کا معائنہ کیا گیا ہے اور سب کچھ محفوظ پایا گیا ہے۔ یہ حادثہ مستثنیٰ تھا، اب لوگ بلا خوف سفر کر سکتے ہیں۔
حادثےکی تحقیقات میں اقوام متحدہ بھی شامل ہو گا
اقوام متحدہ ایئر انڈیا ڈریم لائنر طیارہ حادثے کی تحقیقات میں شامل ہوگا۔ ہندوستانی حکومت نے اقوام متحدہ کے ہوا بازی کے ادارے انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن(آئی سی اے او) کے ایک ماہر کو بطور مبصر شرکت کی اجازت دی ہے۔ آئی سی اے او نے تحقیقات میں شامل ہونے کی اجازت مانگی تھی۔ ہندوستان نے شفافیت کے ساتھ تحقیقات کرانے کی نیت سے اقوام متحدہ کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہےکہ ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو (اے اے آئی بی) کی ٹیم۱۳؍ جون سے حادثے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ اس میں ایوی ایشن کے طبی ماہرین، ایئر ٹریفک کنٹرول (اے ٹی سی) کے افسران اور یو ایس نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ (این ٹی ایس بی) کے نمائندے بھی شامل ہیں۔