این سی پی (اجیت پوار) کے وفد نے میونسپل افسران کےساتھ اسپتال کا دورہ کیا اور لاپروائی پر ناراضگی ظاہر کی
EPAPER
Updated: May 19, 2025, 11:04 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
این سی پی (اجیت پوار) کے وفد نے میونسپل افسران کےساتھ اسپتال کا دورہ کیا اور لاپروائی پر ناراضگی ظاہر کی
تھانے میونسپل کارپوریشن ( ٹی ایم سی )کی جانب سے ممبرا میں جاری مجاہد آزادی حکیم اجمل خان اسپتال( ایم ایم ویلی ) میں گزشتہ کئی دنوں سے پانی کی قلت کا سامنا ہے ۔ پانی میسر نہ ہونے کے سبب یہاں ڈائیلیسس کیلئے آنے والے مریض ڈائیلیسس نہیں کروا پارہے ہیں اور جو سیشن صبح ۷؍ بجے شروع ہو جانا چاہئے، ان کا ڈائیلیسس دن میں ۱۱؍ بجے شروع ہو رہا ہے۔مریضوںکی اس سنگین پریشانی کانوٹس لیتے ہوئے پیر کو این سی پی (اجیت پوار) پارٹی کےممبرا کلوا اسمبلی حلقہ کے صدر ظفر نعمانی کی قیادت میں چند اراکین میونسپل محکمہ آب رسانی کے افسران کے ساتھ اسپتال پہنچے اور افسران کے سامنے اسپتال کے ڈائیلیسس وارڈ کا جائزہ لیا اور وہاں پانی کی کم دستیابی کے سبب مریضوں کو ہونے والی پریشانیوں کے بارے میں معلوم کیا۔ اس دوران محکمہ آب رسانی کے ایگزیکٹیو انجینئر اتل کلکرنی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ منگل سے پانی آدھے گھنٹے کی جگہ ایک گھنٹے تک سپلائی کیاجائے گا اور اس کے باوجود پانی کی کمی ہوتی ہے تو ٹینکر سے پانی سپلائی کیا جائے گا۔ اس دوران ظفر نعمانی اور نیہانائیک نے دھمکی دی ہے کہ اگر اب بھی پانی کی قلت دور نہیں کی گئی تواین سی پی کے رضاکاروں کی جانب سے احتجاجاً محکمہ آب رسانی کو تالا لگایا جائے گا۔ ڈائیلیسس وارڈ کے انچارج ریحان قریشی نے بتایاکہ یہاں ۱۱؍ مشینیں ہیں اور وارڈ صبح ۷؍ بجےسے کھل جاتا ہے ۔ ایک مریض کو ۴۰۰؍ لیٹر درکار ہوتا ہے لیکن صبح پانی نہ ہونے کے سبب صبح ۷؍ بجے کے بجائے دن میں ۱۱؍ بجے سے ڈائیلیسس شروع ہوا ہے ۔ جو ڈائیلیسس وارڈ رات ۹؍ بجے تک بندکردیاجاتا تھا پانی کی اسی قلت کے سبب رات میں ۲۔۲؍ بجے تک جاری رکھنا پڑ رہا ہے۔ایک مریض کو ڈائیلیسس کیلئے ۴؍ گھنٹہ لگتا ہے اور اس وارڈ پر مجموعی طور پر ۶۰؍ سے زیادہ مریض استفادہ کر تے ہیںلیکن پانی کی قلت کے سبب انہیں شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
نیہانائک نے بتایا کہ ’’مقامی رکن اسمبلی نے اسمبلی الیکشن سے قبل میونسپل اسپتال کو عوام میں پوری طرح شروع ہونے کا اعلان تو کر دیا لیکن یہاں پانی جیسی بنیادی سہولت مہیا نہیں۔ ہم مسلسل یہاں کے مریضوں کے مسائل حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ ‘‘