Inquilab Logo Happiest Places to Work

ریت اور دھول کے طوفان سے۳۳؍کروڑ لوگ متاثر، ۷۰؍ لاکھ وقت سے پہلے اموات: یواین

Updated: July 13, 2025, 6:12 PM IST | New York

اقوام متحدہ عالمی موسمیاتی تنظیم (ڈبلیو ایم او) کے مطابق ریت اور دھول کے طوفان ۱۵۰؍سے زیادہ ملکوں میں تقریباً۳۳؍ کروڑ لوگوں کو متاثر کرتے ہیں۔ یہ صحت، معیشت اور ماحولیات پر سنگین اثر ڈال رہے ہیں۔

Particulate matter from these storms causes more than 7 million premature deaths each year. Photo: INN.
ان طوفانوں سے پیدا ہوئے ذرّات ہر سال۷۰؍ لاکھ سےزیادہ وقت سے پہلے اموات کی وجہ بنتے ہیں۔ تصویر: آئی این این۔

اقوام متحدہ عالمی موسمیاتی تنظیم (ڈبلیو ایم او) کے مطابق ریت اور دھول کے طوفان ۱۵۰؍سے زیادہ ملکوں میں تقریباً۳۳؍ کروڑ لوگوں کو متاثر کرتے ہیں۔ یہ صحت، معیشت اور ماحولیات پر سنگین اثر ڈال رہے ہیں۔ ڈبلیو ایم او کی نمائندہ لورا پیٹرسن نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کو بتایا کہ ہر سال تقریباً۲؍ ارب ٹن دھول نکلتی ہے جو مصر کی۳۰۰؍ گیزہ پیرامڈس کے برابر ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی ۸۰؍ فیصد سے زیادہ دھول شمالی افریقہ اور وسط مشرق کے ریگستانوں سے آتی ہے۔ یہ سیکڑوں اور ہزاروں کلومیٹر دور تک براعظموں اور سمندروں کو پار کرتے ہوئے پھیلتی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: میانمار میں تشدد کی لہر کے سبب ڈیڑھ لاکھ روہنگیا کی بنگلہ دیش ہجرت: اقوام متحدہ

جنرل اسمبلی نے سنیچر کو ریت اور دھول کے طوفانوں سے نپٹنے کیلئے عالمی دن منایا اور۲۰۲۵ء سے۲۰۳۴ء تک کو اقوام متحدہ دہائی کے طور پر نامزد کیا۔ جنرل اسمبلی کے چیئرمین فلیمان یانگ نے کہا کہ یہ طوفال آب و ہوا تبدیلی، زمین کی پیداواریت میں کمی اور غیر مستقل روایتوں کی وجہ سے تیزی سے ایک عالمی چیلنج بن رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان طوفانوں سے پیدا ہوئے ذرّات ہر سال۷۰؍ لاکھ سےزیادہ وقت سے پہلے اموات کی وجہ بنتے ہیں۔ یہ سانس اور قلب کی بیماری کو بڑھاتے ہیں۔ فصل پیداوار کو۲۵؍ فیصد تک کم کرتے ہیں جس سے بھوکمری اور منتقلی کے مسائل بڑھ جاتے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: میکسیکو اور یورپی یونین کی اشیاء پر ۳۰؍فیصد ٹیرف کا اعلان

مغربی ایشیاکیلئے اقوام متحدہ اقتصادی اور سماجی کمیشن کی سربراہ رول دشتی نے کہا، ’’ وسط مشرق اور شمالی افریقہ میں ان طوفانوں سے نپٹنے کی سالانہ لاگت۱۵۰؍ ارب ڈالر ہے جو مجموعہ گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کا تقریباً۵ء۲؍ فیصد ہے۔ ‘‘ انہوں نے بتایا کہ اس موسم بَہار میں عرب علاقے میں طوفانوں نے عراق میں اسپتالوں کو سانس کے مرض میں مبتلا لوگوں سے بھر دیا ہے۔ کویت اور ایران میں اسکولوں اور دفاتر کو بند کرنے کیلئے مجبور کیا۔ دشتی نے زور دے کر کہا کہ ریت اور دھول کے طوفانوں کو عالمی اور قومی ایجنڈا میں شامل کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے لینڈ ریسٹوریشن اور پائیدار زراعت اور انٹیگریٹڈ ارلی وارننگ سسٹم جیسے حل کو نافذ کرنے کیلئے اجتماعی قوت ارادی اور مالی فنڈنگ کی ضرورت پر زور دیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK