ریاستی وزیر گلاب رائو پاٹل کا سنسنی خیز الزام ، کہا ’’ بیشتر شیوسینک رائوت کو پسند نہیںکرتے تھے اس لئے شندے نے انہیں ساتھ نہیں لیا‘‘
EPAPER
Updated: June 24, 2025, 12:22 AM IST | Jalgaon
ریاستی وزیر گلاب رائو پاٹل کا سنسنی خیز الزام ، کہا ’’ بیشتر شیوسینک رائوت کو پسند نہیںکرتے تھے اس لئے شندے نے انہیں ساتھ نہیں لیا‘‘
ریاستی وزیر گلاب رائو پاٹل نے یہ سنسنی خیز الزام لگایا ہے سنجے رائوت ہی وہ پہلے شخص تھے جنہوں نےادھو ٹھاکرے سے بغاوت کرکے گوہاٹی جانے کی تجویز پیش کی تھی اور آج وہ روز انہ میڈیا کے سامنے شیوسینا چھوڑ جانے والوں کو `غدار ` کہتے ہیں ۔پاٹل کے مطابق سنجے رائوت کو زیادہ تر شیوسینک ناپسند کرتے تھے اسلئے انہیں ساتھ نہیں لیا گیا ۔ حالانکہ سنجے رائوت نے گلاب رائو پاٹل کے بیان کو سرے سے مسترد کر دیا ہے۔
وزیر پاٹل کے اس بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے راوت نے " یہ نامکمن ہے ۔وہ اس کا کیا سنتے ہوئے وہ ڈرپوک انسان ہے ۔یقینا شیوسینا ہائی جیک ہوئی ہے وفادار شیوسینا نے کی ہے۔ غدار گئے اور اب جو شیوسینا باقی ہے وہ وفاداروں کی شیوسینا ہے ۔یہ سچ ہے یہ غدار شیوسینا ہائی جیک کرنے والے تھے مگر وہ ڈر اور بدعنوانی کی وجہ سے بھاگ گئے ۔
جلگائوں کے نگراں وزیر ضلع کے پالدھی علاقے میں ایک پروگرام میں شرکت کیلئے آئے تھے۔ یہاں میڈیا نے ان سے سوال کیا کہ شاہ جی باپو (سابق رکن اسمبلی) نے الزام لگایا تھا سنجے رائوت بھی بغاوت کرکے ایکناتھ شندے کے ساتھ گوہاٹی جانا چاہتے تھے لیکن ایکناتھ شندے نے منع کر دیا تھاکیونکہ زیادہ تر اراکین اسمبلی رائوت کو پسند نہیں کرتے تھے۔ اسی لئے سنجے رائوت کے پیٹ میں درد رہتا ہے۔کیا الزام درست ہے اس پر گلاب رائو پاٹل نے کہا شیوسینا کو ہائی جیک کرنے اور بغاوت کرکے گوہاٹی جانے کی تجویز سنجے رائوت ہی نے پیش کی تھی۔ وہ خود بھی گوہاٹی آنا چاہتے تھے لیکن ایکناتھ شندے نے منع کر دیا تھا۔‘‘ ان کے اس سنسنی خیز دعوے کے بعد جب میڈیا نے سنجے رائوت سے سوال کیا تو انہوں نے کہا ’’ یہ ناممکن ہے۔اس کی کیا سنتے ہو؟ وہ ڈرپوک انسان ہے۔ یہ درست ہے کہ شیوسینا کو ہائی جیک کیا گیا ہے۔‘‘ رائوت نے کہا ’’ جو غدار تھے وہ چلے گئے، جو شیوسینا بچی ہے وہ وفاداروں کی شیوسینا ہے۔ ‘‘ رائوت نے دعوی کیا کہ ’’ گلاب راو پاٹل نے جانچ ایجنسیوں کے ڈر کی وجہ سے شیوسینا چھوڑی تھی ۔گلاب رائو پاٹل کے اکاونٹ میں کہیں سے ۴۰؍ یا ۵۰؍ کروڑروپے جمع ہوئے تھے ۔ اس تعلق سے جانچ شروع کی گئی تھی۔انہوں نے شیوسینا چھوڑتے وقت یہ بات کہی تھی کہ ان کے خلاف مقدمہ درج ہوا ہے اور ان کی گرفتاری ہو سکتی ہے۔‘‘
یاد رہے کہ ۲۰۲۲ء میں ایکناتھ شندے کی قیادت میں شیوسینا کے ۴۰؍ اراکین اسمبلی ادھو ٹھاکرے کی حکومت کو گرا کر ریاست سے باہر چلے گئے تھے۔ بعد میں انہوں نے بی جے پی کی مدد سے حکومت قائم کی تھی جس کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے بنائے گئے تھے۔ سنجے رائوت نے الزام لگایا تھا کہ ہر ایک رکن اسمبلی کو ۵۰؍ کروڑ روپے دیئے گئے تھے۔ وہ آج بھی ان اراکین کو ’غدار‘ کہہ کر یاد کرتے ہیں۔ گلاب رائو پاٹل نے یہ الزام لگا کر الٹا سنجے رائوت ہی کو سوالوںکے گھیرے میں لا کھڑا کیا ہے۔