Inquilab Logo Happiest Places to Work

واٹرٹینکروں کی ہڑتال سے ہوٹل، اسکول، ایئرپورٹ، اسپتال اورہاؤسنگ سوسائٹیاں متاثر

Updated: April 11, 2025, 9:45 AM IST | Mumbai

ٹینکروالوں کا غیرمعینہ مدت تک پانی سپلائی بند کرنےکااعلان۔ ایم ڈبلیوٹی اے کے تعلق سے سیاسی لیڈران کی مرکز سے مداخلت کی اپیل

Water tankers are seen standing on the side of the road in Maham. (Photo: Shadab Khan)
ماہم میں واٹرٹینکرس سڑک کے کنارے کھڑے نظر آرہے ہیں۔ (تصویر:شاداب خان)

ممبئی واٹر ٹینکر اسوسی ایشن( ایم ڈبلیوٹی اے ) نے بی ایم سی کی نوٹس پرجمعرات سے شہر ومضافات میں پانی کی سپلائی غیر معینہ مدت کیلئے بند کر دی ہے جس کی وجہ سے ہوٹلوں، اسکولوں، ائیرپورٹ، اسپتال، کارپوریٹ کمپنیوں، ریلوے، شاپنگ مال، ایم آئی ڈی سی، ہاؤسنگ سوسائٹیوں، تعمیراتی پروجیکٹوں اور دیگر شعبوں کے کاروبار بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ ایم ڈبلیو ٹی اے کے غیر معینہ مدت کیلئے کام بند کرنے کے فیصلہ کی وجہ سے مہاراشٹر کے متعدد سیاسی لیڈران نے مرکزی حکومت سے اس معاملہ میں مداخلت کی درخواست کی ہے۔
  واضح رہے کہ  گرمی میں پانی کی قلت کے پیش نظر بی ایم سی نے سینٹرل گرائونڈ واٹر اتھاریٹی (سی جی ڈبلیو اے) کا حوالہ دے کر واٹر ٹینکر والوں کو این اوسی حاصل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ این او سی نہ ہونے کی صورت میں کنویں اور بور ویل سے پانی سپلائی منقطع کرنےکیلئے کہا گیا ہے جس کی وجہ سے ایم ڈبلیو ٹی اے نے پانی سپلائی بند کردی ہے۔ 
 ممبئی میں،ٹینکروں کا پانی رہائشی سوسائٹیوں کے علاوہ تعمیراتی پروجیکٹوں کے کاموں میں بھی استعمال کیا جاتا ہے مثلاً کوسٹل روڈ، میٹرو اور ُبلٹ ٹرین کی تعمیراتی جگہوں پر ٹینکروں کے پانی کا استعمال کیا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں ریل کے ڈبوں کی صفائی، ریلوےکی  لانڈری،  سڑکوں، لان اور باغات کی دیکھ ریکھ کیلئے بھی روزانہ بڑی مقدار میں ٹینکروں کا پانی استعمال ہوتا ہے۔ 
 واڑی بندر پر واقع ریلوے کی لانڈری کے نگراں نے بتایا کہ ’’ہمارے یہاں روزانہ کم ازکم ۱۵؍ ٹینکر پانی آتا ہے، جس سے  چادریں، تکیوں کے غلاف اور دیگر کپڑوں کی دھلائی ہوتی ہے۔   واٹر ٹینکروں کے اچانک بندہو نے سے پانی کی قلت ضرور ہو رہی ہے لیکن ٹینکروں کے بند ہونے کی اطلاع کی وجہ سے ہم نے پانی کا کچھ ذخیرہ کر رکھا ہے جس سے آج (جمعرات) کا ہمارا کام جاری ہے۔ اس مسئلہ کو جلد حل نہیں کیاگیاہے تو پریشانی بڑھ سکتی ہے۔‘‘
  جسلوک اسپتال کے   ڈاکٹروں اور نرسوں کے ہوسٹل کی نگرانی کرنے والے دیپک کمار نے بتایا کہ ’’ہمارے یہاں ۲؍ ہوسٹل ہیں جن میں تقریباً ۲۵۰؍ ڈاکٹر اور نرس وغیرہ قیام پزیر ہیں۔ ان ہوسٹلوں کیلئے روزانہ ۳، ۴؍ ٹینکر پانی کی ضرورت ہوتی ہے لیکن پانی کی سپلائی بند ہونے سے پانی کی قلت ہورہی ہے۔ ہم نے ڈاکٹروں اور نرسوں سے پانی سنبھال کر استعمال کرنے کی درخواست کی ہے ساتھ ہی ضروری احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کیلئے کہا ہے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’ہمارے اعلیٰ افسران بھی اس بارے میں ٹینکروالوں سے بات چیت کر رہے ہیں لیکن فی الحال پانی کا مسئلہ برقرار ہے۔‘‘
  چرنی روڈ پر واقع وائس آف ا نڈیاہوٹل کے مالک معظم دبیر کے مطابق ’’بی ایم سی کےپانی سے ہوٹلوں کی ضرورت پوری نہیں ہوتی، اس لئے بیشتر ہوٹل والے واٹر ٹینکر سے اپنی ضروریات پوری کرتے ہیں۔ ہمارے ہوٹل میں بھی روزانہ ڈیڑھ سے ۲؍ ہزار لیٹر پانی ٹینکر سے منگوایاجاتاہے لیکن جمعرات سے ٹینکر  بند ہونے سے پریشانی بڑھ گئی ہے۔ ہم نے پانی کا استعمال احتیاط سے کرنےکی ہدایت دی ہے۔ نل کے بجائے ضرورت کے مطابق کسی برتن میں پانی لے کر برتن وغیرہ دھونے کیلئے کہا ہے۔ اگر ٹینکر والوں کا مسئلہ جلد حل نہیں کیاگیاتو بڑی دقت ہوگی۔‘‘
 ایم ڈبلیوٹی اے (جنوبی ممبئی) کے صدر افضل قریشی نے انقلا ب کوبتایاکہ ’’ ٹینکرکیلئے میری پارٹیاں متواتر فون کر رہی ہیں لیکن ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک ہمیں شہری انتظامیہ کی جانب سے اجازت نہیں دی جاتی ٹینکر سپلائی نہیں کریں گے۔‘‘
 ایم ڈبلیوٹی اے کے ترجمان انکور اوم پرکاش شرما نے انقلاب کو بتایا کہ ’’ہم روزانہ تقریباً ڈھائی ہزارٹینکر پانی سپلائی کرتے ہیں، بی ایم سی نے پانی سپلائی بند کرنے کیلئے کہا ہے اس لئے ہم نے غیر معینہ مدت کیلئے اپنا کام بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘
 دریں اثناء مہاراشٹر کے انفارمیشن اینڈ ٹکنالوجی کے وزیر آشیش شیلار نے مرکزی وزیر جل شکتی سی آر پاٹل کو ایک مکتوب روانہ کرکے ان کی توجہ ایم ڈبلیو ٹی اے کے مسئلہ کی جانب مبذول کرائی ہے۔ بی ایم سی نے پیشگی مشاورت کے بغیر واٹرٹینکر والوں کو سی جی ڈبلیو اے لائسنس حاصل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے متعدد نوٹس جاری کئے ہیں جس کی وجہ سے پانی کی فراہمی میں خلل پڑرہا ہے، لہٰذا آپ مرکزی اور ریاستی حکام کے درمیان بات چیت کا انتظام کریں تاکہ سی جی ڈبلیو ٹی اے لائسنسنگ کیلئے واضح اور عملی رہنما خطوط جاری کئے جاسکیں۔‘‘
 شیو سینا (یو بی ٹی) کے رہنما اور ورلی کے ایم ایل اے آدتیہ ٹھاکرے نے ’ایکس‘ پر لکھا ہے کہ ’’واٹرٹینکر اسوسی ایشن، حکومت ہند کی سینٹرل گراؤنڈ واٹر اتھاریٹی کی طرف سے جاری کردہ گائیڈ لائنز کے خلاف احتجاج کر رہی ہے۔ پچھلے ۳؍ برس سے یہ مسئلہ برقرار ہے لیکن مہاراشٹر کی حکومت نے اس مسئلہ پر مرکزی حکومت سے بات چیت نہیں کی جس کی وجہ سے آج ممبئیکروں کو تکلیف جھیلنی پڑرہی ہے۔ میری بی ایم سی کے کمشنر سے درخواست ہےکہ وہ ایک پریس کانفرنس کریں اور ممبئی والوں کو پانی کی پریشانیوں پر بی ایم سی کے منصوبے سے آگاہ کریں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK