شیوسینا (ادھو) لیڈران کی جانب سے ایک بار پھر ادھو اور راج کے درمیان اتحاد پر زور ، ایم این ایس کے خیمے میں اب بھی خاموشی ہے
EPAPER
Updated: June 05, 2025, 11:55 PM IST | Mumbai
شیوسینا (ادھو) لیڈران کی جانب سے ایک بار پھر ادھو اور راج کے درمیان اتحاد پر زور ، ایم این ایس کے خیمے میں اب بھی خاموشی ہے
ادھو ٹھاکرے اور راج ٹھاکرے کے درمیان اتحاد کے معاملے میں اب تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے لیکن شیوسینا ( ادھو) کی جانب سے ان خبروں کو تقویت دی جا رہی ہے کہ دونوں بھائیوں کے درمیان اتحاد کے تعلق سے پردے کے پیچھے پیش رفت جاری ہے۔ ایک روز قبل ادھو ٹھاکرے کے فرزند اور رکن اسمبلی آدتیہ ٹھاکرے نے کہا تھا کہ وہ مہاراشٹر کے مفاد میں کسی کے ساتھ بھی اتحاد کرنے کیلئے تیار ہیں۔ اب شیوسینا (ادھو) کے ترجمان سنجے رائوت نے یہ تک کہہ دیا کہ ’’ اتحاد کی خاطر کسی بھی طرح کی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں۔
جمعرات کو سنجے رائوت نے ممبئی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ’’ مراٹھی مانس کے مفاد کی خاطر راج ٹھاکرے نے اپنی پارٹی قائم کی ہے۔ اسی طرح پرکاش امبیڈکر نے بھی اپنی پارٹی بنائی ہے۔ ان سب کو اب ایک ہو جانا چاہئے۔ ‘‘ رائوت نے کہا ’’ ہماری پارٹی کے لیڈران ایک سُر میں اتحاد کے تعلق سے بیانات دے رہے ہیں۔ ہمارے لیڈر ادھو ٹھاکرے ، رکن اسمبلی آدتیہ ٹھاکرے اور ہم سب ایک ساتھ کہہ رہے ہیں۔ اس پر کسی کو اعتراض ظاہر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔‘‘ شیوسینا (ادھو) لیڈر کے مطابق’’ مہاراشٹر کے مفاد کی خاطر ہم کسی بھی طرح کی قربانی کیلئے تیار ہیں۔‘‘ یاد رہے کہ ایم این ایس کی جانب سے ایک روز قبل کہا گیا تھا کہ ’’ شیوسینا (ادھو) کے لیڈران کو چاہئے کہ وہ میڈیا کے سامنے اتحاد کے تعلق سے بیانات دینے کے بجائے براہ راست ایم این ایس کو اتحاد کی تجویز پیش کریں۔‘‘ اس تعلق سے سنجے رائوت نے کہا ’’ شادی، منگنی اور مدھو چندر جیسی اصطلاحات اب پرانی ہو چکی ہیں۔ اس وقت ممبئی پر اڈانی کے قبضے کی کوششیں جاری ہیں۔ موجودہ حکومت مہاراشٹر کو ہار بنا کر اڈانی کو پہنانے کی کوشش میں ہے۔ ایسی صورت میں مہاراشٹر کو بچانے کیلئے دونوں بھائیوں ( راج اور ادھو) کو متحد ہو جانا چاہئے۔ مجھے یقین ہے کہ وہ ایک ہو جائیں گے۔ ‘‘
آدتیہ ٹھاکرے کا بیان
اسی معاملے پر بات کرتے ہوئے ایک روز قبل ادھو ٹھاکرے کے فرزند آدتیہ ٹھاکرے نے بھی میڈیا میں بیان دیا تھا۔ راج اور ادھو کے اتحاد کے تعلق سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں آدتیہ کا کہنا تھا ’’ مہاراشٹر کے مفاد کی خاطر ہم کسی بھی پارٹی کے ساتھ اتحاد کرنے کیلئے تیار ہیں۔ اسی لئے ہم نے ایم این ایس کی تجویز پر مثبت رد عمل ظاہر کیا تھا۔‘‘ آدتیہ ٹھاکرے نے اب تک اس معاملے پر کوئی بیان نہیں دیا تھا یہ ان کا پہلا بیان تھا جو میڈیا میں دن بھر چھایا رہا۔ البتہ اہم بات یہ ہے کہ راج ٹھاکرے یا ایم این ایس کی جانب سے اب تک اس معاملے پر کوئی موقف سامنے نہیںآیا ہے۔ شیوسینا (ادھو) کی جانب سے سنجے رائوت کے علاوہ ، امبا داس دانوے، انل پرب اور سنیل پربھو جیسے کئی اراکین بیان دے چکے ہیں۔ فی الحال سنجے رائوت کے بیانات سے یوں لگتا ہے کہ ایم این ایس بھلے ہی خاموش ہو مگر درپردہ دونوں پارٹیوں کے درمیان گفتگو کا سلسلہ جاری ہے اور بہت جلد اس کا نتیجہ سامنے آ سکتا ہے۔