بی جے پی لیڈر نے ’ادھو ٹھاکرےکی پارٹی کے جلد ڈھیر ہوجانے کا دعویٰ کیا تو سنجے رائوت نے کہا یہی جملہ بی جے پی کو لے ڈوبے گا
EPAPER
Updated: June 03, 2025, 11:10 PM IST | Mumbai
بی جے پی لیڈر نے ’ادھو ٹھاکرےکی پارٹی کے جلد ڈھیر ہوجانے کا دعویٰ کیا تو سنجے رائوت نے کہا یہی جملہ بی جے پی کو لے ڈوبے گا
شیوسینا (ادھو) کے ترجمان سنجے رائوت اور بی جے پی کے وزیر گریش مہاجن کے درمیان جم کر ’تو تو میں میں ‘ ہو رہی ہے۔ دونوںنے ایک دوسرے کو دلا ل تک کہہ دیا۔ معاملہ شروع ہو ا تھا اس وقت جب گریش مہاجن نے ایک روز قبل دعویٰ کیا تھا کہ ادھو ٹھاکرے کی پارٹی بہت جلد ڈھیر ہو جائے گی۔ اس پر سنجے رائوت نے انہیں دلال کہا ۔ جواب میں گریش مہاجن نے بھی سنجے رائوت کو دلال کہہ دیا۔ دونوں نے ایک دوسرے کی پارٹی کو بھی خوب پانی پی پی کر کوسا۔
دراصل کوکن میں اور ممبئی میں بڑی تعداد میں شیوسینا (ادھو) کے کارکنان اور لیڈران پارٹی چھوڑ کر ایکناتھ شندے کی پارٹی میں جا رہے ہیں۔ کوکن کے تقریباً ڈیڑھ ہزار کارکنان ایک ساتھ شندے گروپ میں شامل ہوئے۔ اسی پس منظر میں بات کرتے ہوئے پیر کے روز گریش مہاجن نے کہا تھا کہ شیوسینا (ادھو) بہت جلد ڈھیر ہونے والی ہے کیونکہ اس کے سارے کارکنان پارٹی کو چھوڑ کر چلے جائیں گے ۔ اس پر سنجے رائوت برہم ہو گئے اور انہوں نے مہاجن کو نشانہ بنایا۔
منگل کو رائوت نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گریش مہاجن سب سے بڑے دلال ہیں۔ کل کو اگر ہماری حکومت آ گئی تو پارٹی بدلنے والے سب سے پہلے لیڈر گریش مہاجن ہوں گے۔ انہوں نے کہا ’’ جب ادھو ٹھاکرے وزیر اعلیٰ تھے تو گریش مہاجن کی تفتیش شروع کی گئی تھی۔ اس وقت انہوں نے کہا تھا میں سیاست چھوڑ دیتا ہوں۔ میں گھر بیٹھ جاتا ہوں۔ میری تفتیش نہ کی جائے۔ یہ سب بزدل لوگ ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا ’’ تم بالا صاحب ٹھاکرے کی پارٹی کو ڈھیر کرنے کی بات کرتے ہو یہی جملہ تمہاری پارٹی کو لے ڈوبے گا۔ ‘‘
منگل ہی کی شام کو میڈیا نے گریش مہاجن سے بھی سوال کیا۔ اس پر مہاجن نے سنجے رائوت پر حملہ کرتے ہوئےکہا کہ ’’ سنجے رائوت نے جس طرح کی دلالی کی ہے ۔ اس طرح کی دلالی میں نے نہیں کی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا ’’ ادھو ٹھاکرے کو اپنی پارٹی تباہ کرنے کیلئے کسی سیاسی دشمن کی ضرورت نہیں ہے ، رائوت خود انہیں تباہ کرنے کیلئے کافی ہیں۔مہاجن نے الزام لگایا کہ رائوت جیسے ’دلالوں‘ کی وجہ سے شیو سینا (ادھو) کے کئی لیڈر اور کارکنان پارٹی چھوڑ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رائوت نے ٹھاکرے کو شرد پوار اور کانگریس کے قریب لے جا کر پارٹی کو شدید نقصان پہنچایا، خاص طور پر ۲۰۱۹ءکے اسمبلی انتخابات کے بعد جب بی جے پی اور شیو سینا الگ ہو گئے۔انہوں نے انتباہ دیا کہ اگر ٹھاکرے راوت کو قابو میں رکھنے میں ناکام رہے تو شیو سینا (یو بی ٹی) کا شیرازہ بکھر جائے گا۔مہاجن نے کہا کہ میں آر ایس ایس کا رکن ہوں میں کبھی بی جے پی نہیں چھوڑوں گا۔ وہ سنجے رائوت کے اس دعوے کا جواب دے رہے تھے کہ ا ن کی حکومت آئی تو بی جے پی چھوڑنے والے پہلے لیڈر گریش مہاجن ہوں گے۔ یاد رہے کہ گریش مہاجن کو دیویندر فرنویس کے اتنے ہی قریب سمجھا جاتا ہے جتنا کہ شیوسینا میں سنجے رائوت کو ادھو ٹھاکرے کا قریبی قرار دیا جاتا ہے۔