ترکی میں صدی کے بدترین زلزلہ میں بچ جانے والے عینی شاہد کا بیان ، کہا :’’جس وقت زلزلہ آیا ،ہم سو رہے تھے ، میری اہلیہ نے مجھے اٹھایا، یہ بہت ہی خطرناک اور ڈراؤنا لمحہ تھا، آس پاس سے رونے کی آوازیں آرہی تھیں، لوگ ایک دوسرے کو مدد کیلئے پکار رہے تھے اور کچھ افراد نےبے بسی کے عالم میں ہماری نگاہوں کےسامنے ملبہ میں دم توڑ دیا، ا فسو س کہ ہم کچھ نہیں کرسکے ۔‘‘
ترکی میں صدی کے بدترین زلزلے میں زندہ بچ جانے والے ایک شہری نے آنکھوں دیکھا حال بتاتے ہوئے کہا کہ یہ بہت ہی خطرناک اور ڈراؤنا لمحہ تھا۔ بدترین زلزلے کےنتیجے میں دیکھتے ہی دیکھتے عمارتیں کھنڈر میں تبدیل ہوگئیں اور بنیادی ڈھانچہ تباہ ہوگیا جس سے ہر طرف تباہی کے نشانات تھے۔ اسی دوران عالمی بر ادری نے زلزلہ متاثرین کی ہر ممکن مدد کی پیشکش کی ہے جبکہ کچھ ٹیمیں ترکی پہنچ گئی ہیںاو ر راحت کاری میں مصروف ہوگئی ہیں۔
میڈیارپورٹس کے مطابق زلزلے میں بچ جانے والے شہری نے زلزلے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے تر ک میڈیا کو بتایا ،’’جس وقت زلزلہ آیا ،ہم سو رہے تھے ، میری اہلیہ نے مجھے اٹھایا، یہ بہت ہی خطرناک اور ڈراؤنا لمحہ تھا، آس پاس سے رونے کی آوازیں آرہی تھیں، لوگ ایک دوسرے کو مدد کیلئے پکار رہے تھے اور کچھ افراد نےبے بسی کے عالم میں ہماری نگاہوں کے سامنے ملبہ میں دم توڑ دیا، ا فسو س کہ ہم ان کیلئے کچھ نہیں کرسکے ۔‘‘ اس شہری کا یہ بھی کہنا تھا ،’’ لوگ ملبہ میں دبے اپنےمتعلقین کو تلاش کر رہے ہیں ، ایک عمارت میں میرے دوست کا گھر تھا، جس میں سے اس کی بیوی اور بچوں کو بچالیا گیا، بیٹی کا ہاتھ ٹوٹ گیا لیکن میرے دوست کا کچھ پتہ نہیں چل سکا۔‘‘ خبر لکھے جانے تک ملبے میں دبے افراد کی تلاش کیلئے ملکی اور غیر ملکی ٹیموں کی امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، اسپتال میں زخمیوں کی بڑی تعداد کی وجہ سے جگہ کم پڑگئی ہے۔ ترکی کے شہر سائلیورفا میں ریسکیو ٹیموں نے ایک بچے کو منہدم عمارت سے زندہ نکال لیا۔ اس کا ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آیا ہے ۔عینی شاہدین کے مطابق ترکی میں زلزلے کے بعد بلند عمارتیں گرنے کے مناظر نے دل دہلا دیئے، شہری سہم گئے ۔ زلزلے کے بعد افراتفری کاماحول رہا ۔ خبر لکھے جانےتک ہر طرف قیامت صغریٰ کا منظر ہے اور لوگ اپنے متعلقین کو دیوانہ وار تلاش کررہے ہیں۔
ادھر اقوام متحدہ ، او آئی سی، ہندوستان، پاکستان، ایران، چین ، روس ، امریکہ ، بر طانیہ، سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات ، مصر، اسرائیل ، فلسطین، روس، پولینڈ وغیرہ نےترکی اور شام کے زلزلہ متاثرین کی ہر ممکن مد د کی پیشکش کی ہے ۔ اسی دوران کچھ ممالک کی ٹیمیں وہاں پہنچ چکی ہیں۔