• Sun, 19 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’ہمیں خودکشی کرنے کی اجازت دی جائے‘‘

Updated: October 19, 2025, 12:15 AM IST | Saadat Khan | Mumbai

ممبئی احمدآباد قومی شاہراہ کےگائوںکےمکینوںکا احتجاج ، وزیراعظم کو خط لکھ کرٹریفک کاسنگین مسئلہ حل کرنےکی اپیل

The villagers are busy writing a letter to the Prime Minister.
گاؤں والے وزیر اعظم کوخط لکھنے میں مصروف ۔

ممبئی احمد آباد قومی شاہراہ کی خراب حالت، شدید ٹریفک اور انتظامی لاپروائی سے مایوس ہوکر نائیگائوں ، چنچوٹی اور وسئی کے سیکڑوں مکینوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر ۵؍ مطالبات فوری طورپر پورےکرنےکی اپیل کی ہے بصورت دیگرخودکشی کرنےکی اجازت طلب کی ہے۔ ممبئی احمدآباد قومی شاہراہ سےمتصل دیہی علاقوں مثلاً ساسوناوگھر، مالجی پاڑہ، ساسوپاڑہ، بوبٹ  پاڑہ اور پاتھر پاڑہ کے باشندوں نےجمعہ کوہائی وے پرزبردست احتجاج کیا۔ساتھ ہی ان گائوں کے سیکڑوں متاثرین نےیہاں کی سنگین ٹریفک سےمتعلق وزیر اعظم کو خط لکھ کرروانہ کیا۔ ان گائوں کے لوگوںکاکہناہےکہ گزشتہ ۲؍مہینے سے منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے کرنےسےہم پریشان ہوگئے ہیں۔ اگر یہاں کےٹریفک کے مسئلہ کو جلدازجلد حل نہیں کیاگیاتوہمار ے لئے اس طرح جینے سےبہتر مرناہے۔
 وزیر اعظم نریندر مودی کو لکھےمکتوب میں ان علاقوںکےمتاثرین نے ۵؍مطالبات کئے ہیں جن میں نیشنل ہائی ویز اتھاریٹی کے پروجیکٹ ڈائریکٹر اور متعلقہ حکام کے خلاف فوری طور پر تادیبی کارروائی ، انتظامیہ کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے جو میرابھائندرروسئی ویرار پولیس کمشنریٹ کے ذریعہ جاری کردہ ٹریفک احکامات پر عمل نہیں کر رہا ہے۔ نائیگاؤں چنچوٹی وسئی علاقے میں ہائی وے کو فوری طور پر دوبارہ تعمیر کیا جائے اور نامکمل کام کو مکمل کیا جائے، ٹریفک پلاننگ کو بہتر بنایا جائے ، ہلکی اور بھاری گاڑیوں کیلئے الگ الگ قطارکا انتظام کیا جائےاور حادثے سے متاثرہ شہریوں کو حکومت کی طرف سے مالی امداد اور معاوضہ فراہم کیا جائے۔ ان مطالبات کواگر پورانہیں کیاجاسکتاہےتو بصورت دیگر ہم اس غیر فعال انتظامیہ کے خلاف خودکشی کی اجازت لینے پر مجبور ہو جائیں گے۔اس طرح جینے سے بہتر ہے مرنا۔اس تعلق سے وزیر اعظم نریندرمودی کو لکھے گئے خط میں ان علاقوںکےمکینوںنے دعویٰ کیاہےکہ نیشنل ہائی ویزاتھاریٹی آف انڈیا کے پروجیکٹ ڈائریکٹروں اور دیگر حکام کی مبینہ غفلت سے ان کی روزمرہ کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے۔ یہاں کی ٹریفک سے ہونے والی دقتوںکی متعدد مرتبہ نشاندہی کرائی گئی لیکن حکومت کی جانب سے کسی طرح کی کارروائی نہ کرنے سے یہاں کے لوگ شدید ٹریفک سے پریشان ہیں۔ ایک گھنٹے میں طےہونے والاسفر گزشتہ ۲؍مہینے سے ۵۔۶؍ گھنٹوںمیں طے ہورہاہے۔اس لئے ہمارامطالبہ ہےکہ اس پریشانی کےذمہ داران کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے۔اگر اس مسئلہ کوحل نہیں کیاجاسکتاہے تو کم ازکم ہمیں خودکشی کرنےکی اجازت دی جائے۔
 بھومی پُترفائونڈیشن کی نگرانی میں ان گائوں کے سیکڑوں متاثرین نے قطارلگاکر مذکورہ خط پوسٹ آفس سے وزیر اعظم نریندر مودی کو روانہ کیا۔بھومی پُترفائونڈیشن کے رکن سوشانت پاٹل نے انقلاب کوبتایاکہ ’’ مذکورہ قومی شاہراہ کااستعمال کرنےوالی موٹرگاڑیوں کی تعداد میں متواتر اضافہ ہورہاہےجس کی وجہ سے یہاں ٹریفک کانظام روزبروز درہم برہم ہورہا ہے۔سڑک کی ناقص حالت ، گڑھوں کی بھرمار اورٹریفک کےناقص انتظامات سے یہاں ٹریفک کابوجھ دن بدن بڑھ رہاہے۔ ٹریفک نظام کے خراب ہونے سے دیہات کےطلبہ ٹریفک میں پھنس جانے سے اپنا امتحان دینے سے محروم ہورہےہیں۔لوگوںکی فلائٹ چھوٹ جارہی ہے۔ ہنگامی صورتحال میں مریضوںکو اسپتال پہنچانےمیں دقت ہورہی ہے۔ ہمارے گائوں سے میرا روڈکےاسپتال قریب ہیں جہاں عموماً ۲۰؍ منٹ میں ہم پہنچ سکتےہیں لیکن ٹریفک ہونے کی وجہ سے اب ۲۰؍منٹ کا سفر ۳؍گھنٹے سے زیادہ وقت میں طے ہوتاہے۔ ‘‘
 انہوںنےیہ بھی کہاکہ ’’ ۲۰۱۴ءسے ہم یہاں کی ٹریفک کوجھیل رہےہیں۔ متعددمرتبہ توجہ دلانےکےباوجود قصورواروںکے خلاف کسی طرح کی کارروائی نہیں کی گئی ۔ ایک نہیں کئی آندولن کرچکےہیں لیکن انتظامیہ پر کسی طرح کا اثر نہیں پڑا۔ اس لئے مجبوراً ہم نے اپنی پریشانی وزیر اعظم نریندرمودی تک پہنچانےکیلئے انہیں مکتوب روانہ کرنے کافیصلہ کیاہے۔اگر وہاں سےبھی ہمیں انصاف نہیں ملاتو مجبوراً ہمیں خودکشی کرنےپرآمادہ ہوناہوگا۔ جب تک حکام  قصورواروں کےخلاف کارروئی نہیں کریں گے ہمارا احتجاج جاری رہےگا ۔ ہم چاہتے ہیں کہ حکام ہماری بات سنیں اور کارروائی کریں۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK