• Tue, 25 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہم بے وفا ہر گز نہ تھے، پر ہم وفا کر نہ سکے!

Updated: November 24, 2025, 11:14 PM IST | New Delhi

مردانہ وجاہت اور کسرتی جسم کے سبب، بالی ووڈ کے ’’ہی مین‘‘ کہلانے والے دھرمیندر بالآخر آنجہانی ہوگئے، آخری رسومات ادا کردی گئیں، تعزیتی پیغامات کا تانتا، ایک مخلص عاشق اُردو چلا گیا

Dharmendra
دھرمیندر

کئی دن علیل رہنے اور کچھ عرصہ قبل اسپتال داخل ہونے کے بعد طبیعت میں بہتری کے سبب گھر واپس آجانے والے بالی ووڈ کے اُردو نواز اداکار دھرمیندر نے پیر، ۲۴؍ نومبر ۲۵ء کو داعیٔ اجل کو لبیک کہہ دیا۔ انتقال کے وقت اُن کی عمر ۸۹؍ سال تھی۔ مردانہ وجاہت بالخصوص کسرتی جسم (میچو امیج) کے سبب بالی ووڈ کے ’’ہی مین‘‘ کہلانے والے دھرمیندر کو اُن کی یادگار فلموں ہی کیلئے نہیں بلکہ ایک مخلص انسان، غریبوں کے ہمدرد، جس مٹی (ساہنوال، ضلع امرتسر، پنجاب) سے اُٹھے تھے اُسے ہمیشہ یاد کرنے والے اور زبانِ اُردو کے پرستار کی حیثیت سے کبھی فراموش نہیں کیا جاسکے گا۔ اِس اخبار (انقلاب) کیلئے اُن کی اہم  شناخت یہ بھی تھی کہ وہ انقلاب کے قاری تھے۔ 
 ۱۹۶۰ء میں نمائش کیلئے پیش کی گئی’’دل بھی تیرا ہم بھی تیرے‘‘ کے ذریعہ ہندی سنیما میں قدم رکھنے والے دھرمیندر کا اصل نام دھرم سنگھ دیول تھا جو ۸؍ دسمبر ۱۹۳۵ء کو پنجابی ہندو جاٹ خاندان پیدا ہوئے۔ صلاحیت کا ایک مقابلہ (ٹیلنٹ کانٹیسٹ) جیتنے کے بعد ۱۹۵۸ء میں ممبئی آئے اور ابتدائی دور کی سخت معاشی دشواریوں کے باوجود اِس شہر میں اپنا مستقبل تلاش کرتے رہے۔ مکان نہیں تھا اس لئے گیراج میں رہتے اور ایک ڈرِلنگ فرم میں کام کرتے تھے جہاں اُن کی تنخواہ ۲۰۰؍ روپے تھی۔ قسمت کے مہربان ہونے میں دیر نہیں لگی۔ اس کے بعد جو کچھ ہوا وہ تاریخ ہے۔ پچھلے ۶۵؍ سال سے وہ شائقین ِ ہندی سنیما کے محبوب ادارکار کے طور پر اپنی جگہ قائم رکھنے میں کامیاب رہے۔ 
 کل، پیر ہی کو دھرمیندر کی آخری رسومات ادا کر دی گئیں۔ اُن کے انتقال پر ملک کی ممتاز شخصیات نے تعزیتی پیغامات جاری کئے ہیں جن پر مبنی علاحدہ خبر اس اخبار میں ملاحظہ کی جاسکتی ہے۔ دھرمیندر کی فلموں کی فہرست طویل ہے تاہم چند فلمیں اس طرح ہیں: ان پڑھ، بندنی، آئی ملن کی بیلا، حقیقت، انوپما، دلہن ایک رات کی، شعلہ اور شبنم، چندن کا پلنا، آنکھیں، آیا ساون جھوم کے، عزت، کنوارا باپ، جیون مرتیو، شرافت، میرا گاؤں میرا دیس، یادوں کی بارات، اک محل ہو سپنوں کا، ممتا، پھول اور پتھر، رضیہ سلطان، چپکے چپکے، ڈریم گرل، شعلے اور دیگر۔ 
 دھرمیندر کے پسماندگان میں بیوہ پرکاش کور، ہیما مالنی، اولاد میں سنی دیول، بابی دیول، وِجیتا دیول اور اجیتا دیول، ایشا دیول اور اہانہ شامل ہیں جبکہ اُن کے پرستاروں میں بالی ووڈ سے وابستہ شخصیات کے علاوہ، سیاستداں اور کھیل کی دُنیا کے ستارے شامل ہیں جنہوں نے اُنہیں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ 
 دھرمیندر نے بیکانیر (راجستھان) کے عوام کی نمائندگی بھی کی۔ وہ ۲۰۰۴ء تا ۲۰۰۹ء بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ رہے۔ وِکی پیڈیا کے مطابق ’’۲۰۰۴ء میں اُن کے ایک بیان پر کافی تنازع ہوا جس میں اُنہوں نے کہا تھا: ’’مجھے ایسا ڈکٹیٹر منتخب کیجئے جو لوگوں کو جمہوری اخلاقیات سکھائے۔‘‘ اِدھر چند برسوں میں اُنہوں نے جمہوری اخلاقیات کے تقاضے کو شدت سے محسوس کیا ہوگا۔ بہرکیف، سیاست سے دھرمیندر کی نہیں بنی، انہوں نے دوبارہ اُدھر کا رخ نہیں کیا۔ 
  بالی ووڈ شخصیات کی میڈیا ترجمان، نارد پی آر اینڈ امیج اسٹریٹیجیز سے وابستہ انوشا سری نیواس ایر، جو دھرمیندر کیلئے بھی کام کرتی تھیں، نے انقلاب کو بتایا کہ ’’دھرم جی کو اُردو سے بچپن ہی سے محبت تھی۔ اردو لکھنا پڑھنا جانتے تھے بلکہ اردو میں شاعری بھی کرتے تھے۔‘‘ انوشا کے بقول: ’’دھرمیندر اسکرپٹ اُردو میں منگواتے تھے، اُن کی روزمرہ گفتگو میں بھی اردو الفاظ رچے بسے ہوتے تھے

dharmendra Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK